’100 دن‘ مکمل ہونے پر جشن، صدر ٹرمپ کا امریکا مقدم رکھنے کا عزم
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
امریکی صدرڈونالڈ ٹرمپ نے منگل کو مشی گن میں اپنی دوسری صدارتی میعاد کے پہلے 100 دن کے موقع پر ایک بڑے ہجوم کے ساتھ انتخابی طرز کی ریلی نکالی جس میں کار مینوفیکچرز بھی شامل تھے، جنہوں نے امریکا زندہ باد کے نعرے بھی لگائے۔
صدر ٹرمپ نے اپنی ’100 دن کی عظمت‘ کی ریلی کے دوران اپنی تقریر کا زیادہ تر حصہ ان 142 ایگزیکٹو آرڈرز کا ذکر کرنے میں صرف کیا، جن پر وہ اقتدار سنبھالنے کے بعد سے دستخط کرچکے ہیں، انہوں نے امیگریشن، حکومتی اخراجات میں کمی اور ٹیرف کے بارے میں بھی بات کی۔
صدر ٹرمپ نے آٹو ورکرز کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سب ہماری ٹیکس اور ٹیرف پالیسی کی وجہ سے کاریں بنانے کے لیے مشی گن واپس آنا چاہتے ہیں، وہ پوری دنیا سے آ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صدر ٹرمپ کا چین پر ٹیرف میں کمی کا عندیہ، امریکی ریاستوں کا عدالت سے رجوع
’آخر کار آپ کے پاس وائٹ ہاؤس میں کارکنوں کے لیے ایک چیمپئن ہے اور چین کو مقدم رکھنے کے بجائے میں مشی گن کو فوقیت دے رہا ہوں اور میں امریکا کو پہلے رکھ رہا ہوں، ہم غیر قانونی امیگریشن ختم اور اپنی ملازمتیں واپس لے رہے ہیں۔‘
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دنیا نے پچھلے 14 ہفتوں میں جو کچھ دیکھا ہے وہ ’کامن سینس‘ کا انقلاب ہے، ہمیں مضبوط سرحدیں پسند ہیں، ہمیں اچھی تعلیم پسند ہے، ہمیں کم شرح سود پسند ہے۔ ہم ایک مضبوط فوج چاہتے ہیں۔ ہم کم ٹیکس چاہتے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت صدارت کے اسٹاک مارکیٹ کا ذکر کیا، تاہم انہوں نے اس ماہ کے شروع میں اپنے ٹیرف کے اعلان کے بعد اپنی موجودہ مدت کے دوران اسٹاک مارکیٹ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، اس کے بجائے، انہوں نے اس رقم پر توجہ مرکوز کی جو ان کے بقول حکومتی کٹوتیوں اور حکومتی کارکردگی کے محکمے کے ذریعے بچائی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: امریکی صدر ٹرمپ کی متنازع پالیسیاں، امریکی سائنسدان ملک چھوڑنے پر مجبور
’زندگی بھر کے غیر منتخب بیوروکریٹس کی جانب سے آپ کی تنخواہیں چرانے اور آپ کی اقدار پر حملہ کرنے اور آپ کی آزادیوں کو پامال کرنے کے بعد، ہم ان کے اقتدار کا سفر ختم کر رہے ہیں اور ہزاروں بدعنوان، نااہل اور غیر ضروری ڈیپ اسٹیٹ بیوروکریٹس سے کہتے ہیں کہ آپ کو برطرف کر دیا گیا ہے۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آٹو ورکرز اسٹاک مارکیٹ بیوروکریٹس ٹیرف ڈیپ اسٹیٹ ڈیٹرائٹ کار مینوفیکچررز کامن سینس مشی گن وائٹ ہاؤس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ٹو ورکرز اسٹاک مارکیٹ بیوروکریٹس ٹیرف ڈیٹرائٹ کار مینوفیکچررز کامن سینس وائٹ ہاؤس
پڑھیں:
ملک ٹرمپ سے نریندر مودی کی دوستی کا خمیازہ بھگت رہا ہے، کانگریس
انہوں نے لکھا کہ یہ اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ کس طرح بی جے پی حکومت اور وزیراعظم نریندر مودی نے ملک کے مفادات سے سمجھوتہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بھارت پر 25 فیصد کا ٹیرف لگانے کا اعلان کردیا ہے۔ ٹرمپ کے اعلان سے بھارت بھر میں سیاسی گھمسان مچ گیا ہے۔ کانگریس نے مودی حکومت پر حملہ بولا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ سوشل میڈیا پر ایک لمبا چوڑا پوسٹ شیئر کرتے ہوئے ٹرمپ نے ٹیرف کے ساتھ ہی بھارت کی دوستی اور روس کا بھی ذکر کیا ہے۔ کانگریس کی طرف سے کئے گئے پوسٹ میں کہا گیا کہ ٹرمپ نے ہندوستان پر 25 فیصد ٹیرف لگا دیا، ساتھ ہی جرمانہ بھی لگا دیا۔ نریندر مودی کی دوستی کا خمیازہ ملک بھگت رہا ہے۔ مودی نے ٹرمپ کے لئے انتخابی تشہیر کی، لپک لپک کر گلے ملے، تصویر کھنچوا کر سوشل میڈیا میں ٹرینڈ کرایا۔ آخر میں ٹرمپ نے ہندوستان پر ٹیرف ٹھوک دیا، ہندوستان کی خارجہ پالیسی پوری طرح ناکام ہوچکی ہے۔
کانگریس لیڈر سپریا شرینیت نے بھی ایکس پر ایک پوسٹ کیا ہے، اس میں انہوں نے کہا کہ یہ ملک کی معیشت کے لئے تباہ کن ہوگا۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے روس سے تیل اور ہتھیار خرید نے پر ہندوستان پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کے علاوہ جرمانہ بھی لگایا ہے۔ یہ تب ہوا جب وزیراعظم مودی ٹرمپ کو لبھانے کے لئے ہر ممکن کوشش کررہے تھے۔ انہوں نے اسی پوسٹ میں مزید لکھا کہ یہ اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ کس طرح بی جے پی حکومت اور وزیراعظم نے ملک کے مفادات سے سمجھوتہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام کے ہماری معیشت، ہماری گھریلو صنعت، ہماری برآمدات اور روزگار پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی سوچتا ہے کہ وزیراعظم مودی نے ٹرمپ سے ملنے کے لئے بھاگتے ہوئے ان سے کیا بات کی ہوگی۔