سپریم کورٹ، مخصوص نشستوں کے فیصلے کیخلاف نظرثانی کیس سماعت کیلئے مقرر
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
سپریم کورٹ، مخصوص نشستوں کے فیصلے کیخلاف نظرثانی کیس سماعت کیلئے مقرر WhatsAppFacebookTwitter 0 30 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)مخصوص نشستوں کے فیصلے کیخلاف نظرثانی کیس سماعت کیلئے مقرر،جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 13 رکنی بنچ تشکیل،13 رکنی آئینی بنچ 6 مئی کو نظرثانی درخواستوں پر سماعت کریگا۔
جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک بینچ میں شامل ،جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس نعیم اختر افغان بینچ کا حصہ ،جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس ہاشم کاکڑ، جسٹس شاہد بلال بینچ کا حصہ ،جسٹس صلاح الدین پنہور، جسٹس عامر فاروق، جسٹس باقر نجفی بینچ میں شامل،13رکنی بینچ 6 مئی ساڑھے گیارہ بجے سماعت کرے گا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپی ٹی آئی مخصوص نشستیں کیس، نظرثانی درخواست سماعت کیلیے مقرر پی ٹی آئی مخصوص نشستیں کیس، نظرثانی درخواست سماعت کیلیے مقرر نائب وزیر اعظم اسحق ڈار اور ڈی جی آئی ایس پی آر آج اہم پریس کانفرنس کریں گے بھارت کی ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ، پاک فوج کا منہ توڑ جواب، دشمن خاموش کئی بھارتی ویب سائٹس پاکستان میں بند کر دی گئیں واہگہ بارڈر کے راستے مزید 315 مسافربھارت روانہ، 201 پاکستانی بھی وطن لوٹ آئے وفاقی وزیر صحت کا بھارت سے بغیر علاج بھیجے گئے 2 بچوں کا علاج سرکاری خرچ پر کرانے کا اعلانCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
جواد امین کو پاکستان نرسنگ کونسل کے صدر کے عہدے پر بحال کرنے کا حکم
—فائل فوٹواسلام آباد ہائی کورٹ نے جواد امین کو نرسنگ اینڈ مڈوائفری کونسل کے صدر کے عہدے پر بحال کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔ عدالت نے فرزانہ ذوالفقار کی بطور صدر تعیناتی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے شاہد حسین کو بھی پاکستان نرسنگ کونسل کے نائب صدر کے عہدے پر بحال کرنے کا حکم دیا ہے۔
تحریری فیصلے میں عدالت نے کہا ہے کہ نگراں حکومت کے اختیارات کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے، الیکشن ایکٹ 2017 میں بھی نگراں حکومت کے کام کی وضاحت کی گئی ہے، پٹیشنرز کو وزیراعظم اور وفاقی کابینہ کی منظوری سے تعینات کیا گیا تھا۔
عدالت نے کہا کہ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بغیر پٹیشنرز کو ڈی نوٹیفائی کرنا سپریم کورٹ کے فیصلے کی بھی خلاف ورزی ہے، ڈی نوٹیفائی کرنے سے قبل درخواست گزاروں کو کوئی شوکاز نوٹس نہیں دیا گیا۔ پٹیشنرز کو ڈی نوٹیفائی کرنے سے قبل ان کےخلاف کوئی انکوائری بھی نہیں کی گئی۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ ایسی کوئی دستاویز بھی ریکارڈ پر نہیں لائی گئی جس کی بنیاد پر پٹیشنرز کو عہدوں سے ہٹایا گیا ہو۔ ایک ہفتے کے اندر جواد امین خان کو صدر اور شاہد حسین کو نائب صدر کے عہدوں پر بحال کیا جائے، فریقین فیصلے پر عملدرآمد کرکے رپورٹ ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل کے پاس جمع کروائیں۔
واضح رہے کہ نرسنگ اینڈ مڈوائفری کونسل کے صدر جواد امین خان کو نگراں دور حکومت میں عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔