ٹرانسپورٹ کے نظام میں بڑا انقلاب، پیپلز پنک اور نارمل ٹیکسی سروس کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
ویب ڈیسک : سندھ میں پیپلز پنک اور نارمل ٹیکسی سروس کا آغاز کردیا گیا، یہ عوامی ٹرانسپورٹ کے نظام میں انقلابی کی جانب اہم قدم ہے۔
سندھ حکومت نے عوام کی سہولت کے لیے پیپلز پنک اینڈ نارمل ٹیکسی سروس کا باقاعدہ آغاز کر دیا۔
سندھ کے سینئر وزیر برائے اطلاعات و نشریات اور ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ٹویٹ میں لکھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی رہنمائی میں نئی سروس شروع کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ منصوبے کا مقصد خواتین کو بااختیار، سفر کو محفوظ بنانا، اور صوبے بھر میں ماحول دوست ٹرانسپورٹ کو فروغ دینا ہے۔
بس سٹاپس پر پنکھوں، الیکٹرک واٹر کولر کی چوری کو روکنے کا نیا حل
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے پیپلز پنک اینڈ نارمل ٹیکسی سروس منصوبے کو "سندھ کے لیے تاریخی سنگِ میل" قرار دیا، انہوں نے لکھا کہ حکومت سندھ ٹرانسپورٹ نظام کو جدید بنانے اور تمام طبقات کے لیے مساوی مواقع پیدا کرنے کے لئے عزم ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: نارمل ٹیکسی سروس پیپلز پنک
پڑھیں:
ہائیکورٹ کی ہیوی ٹرانسپورٹ، بڑی گاڑیوں، رکشوں ،موٹر سائیکلوں کو فٹنس سٹیکرز ترجیحی بنیادوں پر جاری کرنیکی ہدایت
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جون2025ء)لاہور ہائیکورٹ نے محکمہ ماحولیات کو ہیوی ٹرانسپورٹ، بڑی گاڑیوں، رکشوں اور موٹر سائیکلوں کو فٹنس سٹیکرز ترجیحی بنیادوں پر جاری کرنے کی ہدایت جاری کر دی جبکہ عدالت نے دوران سماعت ماحولیاتی تبدیلی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے عدالت نے ریمارکس دیے کہ موسم شدید گرم ہو چکا ہے، درجہ حرارت دو ڈگری سینٹی گریڈ بڑھ چکا ہے، ہیٹ ویوز، کلائمٹ چینج اور دیگر خطرات ایک ساتھ موجود ہیں، ہمیں سنجیدہ اقدامات کرنا ہوں گے۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے شہری ہارون فاروق سمیت دیگر درخواست گزاروں کی درخواستوں پر سماعت کی جس میں محکمہ ماحولیات سمیت متعدد محکموں کے نمائندے عدالت میں پیش ہوئے۔عدالت نے حکم دیا کہ انڈسٹریل یونٹس میں نصب واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کی کارکردگی پر باقاعدہ سروے کیا جائے تاکہ آلودگی پر قابو پانے کے لیے عملی اقدامات کی نگرانی ہو سکے۔(جاری ہے)
سماعت کے دوران جوڈیشل واٹر کمیشن کے رکن نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ایل ڈی اے نے عدالتی حکم کے باوجود ٹولیٹن مارکیٹ سے پرندوں کو منتقل نہیں کیا جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔پنجاب حکومت کے وکیل نے بتایا کہ حکومت نے پانی کے دو لاکھ میٹرز کی تنصیب کے لیے بجٹ میں رقم مختص کر دی ہے جس پر عدالت نے ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر پیشرفت رپورٹ کا باقاعدہ سرکاری لیٹر عدالت میں پیش کیا جائے۔عدالت نے دوران سماعت ٹریفک وارڈنز کو ہیلتھ الائونس نہ دیے جانے پر بھی تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ محکمہ فنانس رکاوٹ بنا ہوا ہے، جنہیں الائونس ملنا چاہیے انہیں دیا نہیں جاتا۔ماحولیاتی تبدیلی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے عدالت نے ریمارکس دیے کہ موسم شدید گرم ہو چکا ہے، درجہ حرارت دو ڈگری سینٹی گریڈ بڑھ چکا ہے، ہیٹ ویوز، کلائمٹ چینج اور دیگر خطرات ایک ساتھ موجود ہیں، ہمیں سنجیدہ اقدامات کرنا ہوں گے۔عدالت نے عوامی رویے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لوگ پانی کو ضائع کر رہے ہیں، انہیں اس کی قدر ہی نہیں، سندھ کے عوام سے پوچھیں پانی کی اہمیت کیا ہوتی ہے۔عدالت نے تمام متعلقہ محکموں کو عملدرآمد رپورٹس پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 17 جون تک ملتوی کر دی۔