سپریم کورٹ؛ مخصوص نشستوں کے فیصلے پر نظرثانی اپیلیں سماعت کیلئے مقرر
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
اسلام آباد:
سپریم کورٹ میں مخصوص نشستیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو دینے کے فیصلے کے خلاف دائر نظر ثانی اپیلیں سماعت کے لیے مقرر کردی گئیں۔
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں دینے کے 12 جولائی 2024 کے فیصلے پر نظرثانی اپیلیں سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہیں۔
جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 13 رکنی آئینی بینچ 6 مئی کو مخصوص نشستوں کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواستوں پر سماعت کرے گا۔
بینچ میں جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس عقیل عباسی، جسٹس شاہد بلال حسن، جسٹس ہاشم کاکڑ، جسٹس صلاح الدین پہنور، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس علی باقر نجفی شامل ہیں۔
یاد رہے کہ 12 جولائی 2024 کو 8 ججوں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس شاہد وحید اور جسٹس عرفان سعادت نے کثرت رائے سے مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا فیصلہ دیا تھا۔
مخصوص نشستوں کے حصول کے لیے سنی اتحاد کونسل نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا تاہم فیصلے میں مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا فیصلہ دیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن، حکمران اتحاد میں شامل جماعتیں پاکستان مسلم لیگ(ن)، پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) نے نظر ثانی اپیلیں دائر کر رکھی ہیں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان مخصوص نشستیں سپریم کورٹ پی ٹی آئی کے فیصلے
پڑھیں:
سپریم کورٹ کا 24سال بعد فیصلہ، ہائیکورٹ کا حکم برقرار،پنشن کے خلاف اپیل مسترد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا 24 سال بعد فیصلہ کرتے ہوئے ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھاہے اور پنشن کے خلاف اپیل مسترد کردی۔
دوران سماعت وکیل نے کہاکہ ڈاکٹر نے میڈیکل مسائل کی بنیاد پر استعفیٰ دیا تھا، عدالت نے کہاکہ ایک شخص نے 18 سال سروس دی، بیمار ہوگیا تو آپ چاہتے ہیں بھوکا مر جائے؟
جسٹس حسن اظہر نے کہاکہ ڈاکٹر کی عمر 73 برس ہو گئی، 18برس کام کیا، پنشن بھی نہیں دے رہے، جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ اب اس عمر میں زبردستی نوکری کروائیں گےَ؟
جسٹس شاہد وحید نے کہاکہ میڈیکل گراﺅنڈ پر استعفیٰ جبری ریٹائرمنٹ نہیں ہوتا، جبری ریٹائرمنٹ سزا ہوتی ہے، عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ کیا چاہتے ہیں کہ ایک روپیہ بھی نہ ملے؟ عدالت نے ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھتے ہوئے پنشن کے خلاف اپیل مسترد کردی۔