Jang News:
2025-11-03@11:12:49 GMT

محنت کشوں کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے

اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT

محنت کشوں کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے

فائل فوٹو

پاکستان سمیت دنیا بھر میں محنت کشوں کا دن آج منایا جا رہا ہے، ملک بھر میں آج عام تعطیل ہے۔

مہنگائی، بے روزگاری اور کم اجرت کی چکی میں پسا مزدور، آج بھی دیہاڑی کی تلاش میں ہے اور مزدوروں کے دن پر بھی بغیر آرام کام کرنے میں مشغول ہے۔

پاکستان میں قومی سطح پر یوم مزدور منانے کا آغاز 1973 میں ذوالفقار علی بھٹو کے دور حکومت میں ہوا، اس دن کی مناسبت سے ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں تقریبات، سیمینارز، کانفرنسز اور ریلیوں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

آج محنت کشوں کے عالمی دن پر اسلام آباد میں کانفرنس ہوگی، بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن اور نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن کی کانفرنس میں قانونی ماہرین، ججز اور آئی ایل او کے نمائندے شریک ہوں گے۔ 

چیئرمین این آئی آر سی جسٹس ریٹائرڈ شوکت صدیقی کا کہنا ہے کہ کانفرنس سے آجر اور اجیر کے درمیان روابط اور مزدور کے حقوق پر بات ہوگی۔ 

آئی ایل او کے کنٹری ڈائریکٹر گئیر تھومس ٹونسٹول کا کہنا ہے کہ مزدوروں کے حقوق سے آگاہی اور ان پر عمل سے ہی آگے بڑھا جاسکتا ہے ۔ 

کانفرنس میں لیبر قوانین اور عدالتی امور پر سپریم کورٹ کے جسٹس جمال خان مندوخیل، لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس جواد حسن اور جسٹس ریٹائرڈ خلیل الرحمان رمدے اظہارِ خیال کریں گے۔

کانفرنس میں وفاقی وزرا اعظم نذیر تارڑ اور چوہدری سالک حسین کے علاوہ بیرسٹر ظفر اللّٰہ خان، جنرل سیکریٹری سپریم کورٹ بار سلمان منصور اور وفاقی سیکریٹری ڈاکٹر ارشد محمود بھی شریک ہوں گے۔

یوم مزدور کیا ہے ؟

1886 کو یکم مئی کے دن امریکا کے شہر شکاگو کے مزدور، سرمایہ داروں اور صنعتکاروں کی جانب سے کیے جانے والے استحصال پر سڑکوں پر نکلے لیکن پولیس نے جلوس پر فائرنگ کرکے سیکڑوں مزدوروں کو ہلاک اور زخمی کیا جبکہ درجنوں کو اپنے حق کے لیے آواز بلند کرنے پر پھانسی دی گئی۔

شکاگو کے محنت کشوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے دنیا کے بیشتر ممالک میں یکم مئی کو محنت کشوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔

یکم مئی کو ہر سال یہ دن اس عہد کے ساتھ منایا جاتا ہے کہ مزدوروں کے معاشی حالات تبدیل کرنے کے لیے کوششیں تیز کی جائیں۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری  نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا24سال بعد فیصلہ سنا دیا

کراچی(ڈیلی  پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ کراچی رجسٹری  نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا24سال بعد فیصلہ سنا دیا،سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں لارجر بنچ نے فیصلہ سنایا،عدالت نے ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھتے ہوئے پنشن کے خلاف اپیل مسترد کردی۔

نجی ٹی وی چینل دنیانیوز کے مطابق دوران سماعت وکیل نے کہاکہ ڈاکٹر نے میڈیکل مسائل کی بنیاد پر استعفیٰ دیاتھا، عدالت نے کہاکہ ایک شخص نے 18سال سروس دی ،بیمار ہوگیا تو آپ چاہتےہیں بھوکا مر جائے؟جسٹس حسن اظہر نے کہاکہ ڈاکٹر کی عمر 73برس ہو گئی، 18برس کام کیا، پنشن بھی نہیں دے رہے،جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ اب اس عمر میں زبردستی نوکری کروائیں گےَ؟

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول  بھٹو نے لیگی وفد سے ملاقات کی اندرونی کہانی  بتا دی

جسٹس شاہد وحید نے کہاکہ میڈیکل گراؤنڈ پر استعفیٰ جبری ریٹائرمنٹ نہیں ہوتا، جبری ریٹائرمنٹ سزا ہوتی ہے،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ کیا چاہتے ہیں کہ ایک روپیہ بھی نہ ملے؟

عدالت نے ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھتے ہوئے پنشن کے خلاف اپیل مسترد کردی۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ میں خانپور ڈیم کیس کی سماعت، ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کر دیا
  • سپریم کورٹ کراچی رجسٹری  نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا24سال بعد فیصلہ سنا دیا
  • سپریم کورٹ؛ خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کی مکمل رسائی؛ سپریم کورٹ کے فریقین کو نوٹسز جاری
  • آڈیو لیکس کیس میں بڑی پیش رفت، مقدمہ دوسری عدالت کو منتقل کر دیا گیا
  • نیشنل لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا وسطی کا اجلاس
  • حفیظ جمال نے زندگی محنت کشوں کے نام کر دی،حیدر خوجہ
  • شفیق غوری ہردلعزیز ٹریڈ یونینز رہنما تھے‘ قاسم جمال
  • سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئندہ عدالتی ہفتے کے بینچز تشکیل
  • پارا چنار حملہ کیس، راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ