بغیر چپ والے شناختی کارڈ کے حامل افراد کے لئے اچھی خبر
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
کلیم اختر:بغیرچپ والاقومی شناختی کارڈرکھنےوالےسمارٹ کارڈوالی خصوصیات سےمستفیدہوسکیں گے،نادرا کی جانب سے بغیر چپ والا کارڈ رکھنے والے شہریوں کو مزید سہولت فراہم کر دی۔
تفصیلات کے مطابق بغیر چپ والےکارڈکی تجدید،ترمیم یاگم ہونےپردوبارہ اسی گیٹیگری میں کارڈ بنوایا جاسکے گا،بغیر چپ والے شناختی کارڈ میں کوائف اردو و انگریزی دونوں زبانوں میں زنگین تصویر کیساتھ بنوایا جاسکے گا،کیو آر کوڈ کے ذریعے پاک آئی ڈی ایپلی کیشن پر ڈیجیٹل شناختی کارڈ حاصل کیے جاسکیں گے،اعضاعطیہ کیلئے متعلقہ ادارے میں رجسٹرڈ افراد و خصوصی افراد کیلئے مخصوص نشانات کیساتھ کارڈ کا اجراہوگا۔
دبئی پاورلفٹنگ اینڈ باڈی بلڈنگ انٹرنیشنل چیمپئن شپ: پاکستان نے گولڈ میڈل حاصل کرلیا
نارمل کارڈ کی فیس 400 روپے، ارجنٹ ڈلیوری کیلئے فیس 1 ہزار 150 روپے مقرر کر دی گئی۔
ایگزیکٹو کیٹیگری میں اپلائی کرنے پر صرف 2 ہزار 150 روپے ادا کرنے ہوں گے۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پمز ہسپتال علاج کیلئے جانے والا غیر ملکی سیاح ہسپتال کی حالت زار دیکھ کر علاج کروائے بغیر ہی واپس چلا گیا ، ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کر دی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان آئے غیر ملکی شہری ایلیکس وینڈرز پاکستان کے ہسپتالوں کی حالت زار دیکھ کر پریشان ہو گئے اور ویڈیو بنا کر حکام سے شہریوں کیلئے بہتر صحت کی سہولیات کے انتظام کی اپیل کر دی ہے جبکہ ساتھ ہی پمز ہسپتال میں مریضوں کے علاج کی اصل صورتحال پوری دنیا کو بھی دکھا دی ۔
تفصیلات کے مطابق ایلیکس وینڈرز کا اپنی ویڈیو میں کہناتھا کہ میں نے اسلام آباد کے پمز ہسپتال کا دورہ کیا ،میں کچھ وقت لاہور میں گزارا اور مختلف کھانوں کے بعد میری طبیعت کچھ خراب ہو گئی تو میں اپنے علاج کیلئے اسلام آباد کے پمز ہسپتال پہنچا ،جیسے ہی میں وہاں پہنچا تو مجھے احساس ہو گیا تھا کہ یہاں پر میرا علاج نہیں ہو گا کیونکہ وہاں پر لمبی لائنیں لگی ہوئی تھیں اور کو بہتر انتظام نہیں تھا، وہاں بیٹھنے کیلئے کوئی جگہ نہیں تھی ، مریض اضافی پڑے سٹریچرز پر بیٹھے ہوئے تھے ، کچھ زمین پر بھی بیٹھے تھے ، جو چیز دیکھ کر مجھے سب سے زیادہ پریشانی ہوئی وہ یہ تھی کہ مریضوں کا لابی میں علاج کیا جارہا تھا جہاں مریضوں کی کوئی پرائیویسی نہیں تھی۔
ندا صالح اورنج لائن میٹرو ٹرین کی پہلی خاتون ڈرائیور بن گئیں، مریم نواز کا اظہار مسرت
ان کا کہناتھا کہ ڈکٹرز اور نرسز کے سٹاف کی کمی تھی، مریضوں کے اہل خانہ ہی اپنے مریض کی دیکھ بھال کر رہے تھے ، یہ ہسپتال کم اور خود اپنی مدد آپ کے تحت مریضوں کا علاج کرنے کی سہولت زیادہ لگ رہی تھی ، شہر میں شدید گرمی کے باوجود بھی وہاں پر ایئر کنڈیشن بند تھے ، مریض اور سٹاف پیسنے سے شرابور تھے ، میں نے ہسپتال کی حدود میں آوارہ کتوں کو بھی گھومتے ہوئے دیکھا جو کہ حفظان صحت کی سنگین خلاف ورزی تھی ، میں یہاں علاج کیلئے آیا تھا لیکن بغیر علاج ہی وہاں سے چلا گیا، میری گزارش ہے کہ پاکستانی حکومت کے ذمہ دار افراد اس کا نوٹس لیں گے اور شہریوں کیلئے بہتر سہولیات کا انتظام کریں گے ، مجھے بتایا گیا کہ اس سے زیادہ بری حالت کراچی اور لاہور کے ہسپتالوں کی ہے ۔
سندھ میں کم از کم ماہانہ اُجرت 40 ہزار روپے مقرر، نوٹیفکیشن جاری
مزید :