پی ایس ایل: کراچی کنگز کے خلاف ملتان سلطانز کو 87 رنز سے شکست، مقابلے سے بھی باہر
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
پی ایس ایل 10 کے مقابلے میں کراچی کنگز نے ملتان سلطانز کو 87 رنز کے بھاری مارجن سے شکست دے دی۔ اس طرح ملتان سلطانز کی ٹیم دوڑ سے ہی باہر ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل 10 کے 2 میچ ری شیڈول کر دیےگئے، پی سی بی کی تصدیق
جمعرات کو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پی ایس ایل کے 20 ویں میچ میں کراچی کنگز کے دیے گئے 205 رنز کے ہدف کے تعاقب میں ملتان سلطانز کی بیٹنگ لائن فلاپ ہوگئی اور پوری ٹی محض 117 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔
کامران غلام 29 اور یاسر خان 26 رنز بناکر نمایاں رہے۔ کراچی کنگز کے بولرز محمد نبی نے 3، خوشدل شاہ، میر حمزہ نے 2،2 اور عامر جمال نے ایک وکٹ حاصل کی۔
کراچی کنگز نے پہلے بیٹنگ کرتے مقررہ 20 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 204 رنز بنائے تھے۔ کپتان ڈیوڈ وارنر نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد وارنر اور ٹم سیفرٹ نے ٹیم کو 53 رنز کا جارحانہ آغاز فراہم کیا۔
مزید پڑھیے: شاداب خان کا کارنامہ، پی ایس ایل میں یہ اعزاز حاصل کرنے والے پہلے اسپنر بن گئے
جیمز ونس کیریز پر ڈٹے رہے 65 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ عرفان نے 40 اور ڈیوڈ وارنر نے 30 رنز بنائے۔
ملتان سلطانز کے عبید شاہ نے 2 جبکہ ڈیوڈ ویلے اور کرٹس کیمفر نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی ایس ایل 10 کراچی کنگز ملتان سلطانز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ایس ایل 10 کراچی کنگز ملتان سلطانز ملتان سلطانز کراچی کنگز پی ایس ایل
پڑھیں:
کراچی میں ٹریفک چالان سے حاصل رقم صوبے کے زرعی ٹیکس سے بھی زیادہ
سندھ حکومت کے متعارف کرائے گئے ای چالان سسٹم پر تنقید کا سلسلہ بڑھ گیا ہے۔ شہریوں کے علاوہ حزب اختلاف کی جماعتیں بھی اسے شہری عوام کی جیبوں پر غیر ضروری بوجھ ڈالنے کے مترادف قرار دے رہی ہیں۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور سینیٹر فیصل سبز واری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اس نظام پر کڑی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ سندھ کی گفتگو سے ظاہر ہوتا ہے کہ ای چالان کا نظام بغیر ضروری اقدامات کے تھوپا گیا، اور صرف تین دن میں ہزاروں چالانز کے ذریعے کروڑوں روپے کے جرمانے عائد کیے گئے۔
فیصل سبز واری نے مزید کہا کہ کراچی کے مقابلے میں لاہور میں سڑکوں کی تعمیر و دیکھ بھال کے نظام اور ڈرائیونگ لائسنس کے حصول میں سختی کے باوجود ای چالان شہریوں کے لیے اضافی بوجھ نہیں بنے۔
سینیٹر نے نشاندہی کی کہ کراچی میں ٹریفک چالان سے حاصل ہونے والی رقم پورے صوبے کے زرعی ٹیکس سے بھی زیادہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کراچی کے انفراسٹرکچر سیس، پراپرٹی ٹیکس، خدمات پر ٹیکس اور دیگر محصولات کا مکمل حصہ شہر کو دیا جائے تو اس سے نہ صرف شہر کی بہتری ہوگی بلکہ شہریوں کا بوجھ بھی کم ہوگا۔