زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران 90 لاکھ ڈالر کا اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران 90 لاکھ ڈالر کا اضافہ WhatsAppFacebookTwitter 0 2 May, 2025 سب نیوز
کراچی(سب نیوز)زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران 90 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 25 اپریل کو 15 ارب 25 کروڑ 18 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی ہے۔زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران 90 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا، جس کے بعد سرکاری ذخائر کی مالیت 10 ارب 21 کروڑ 44 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق زرمبادلہ کے مجموعی قومی ذخائر میں کمرشل بینکوں کے 5 ارب 3 کروڑ 74 لاکھ ڈالر کے ذخائر بھی شامل ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعام انتخابات دھاندلی کمیشن کی تشکیل سے متعلق درخواستوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم عام انتخابات دھاندلی کمیشن کی تشکیل سے متعلق درخواستوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم بھارت کی طرف سے جنگ کا خطرہ برقرار ہے، ہماری بھی تیاری مکمل ہے، خواجہ آصف بھارت نے آئی ایم ایف سے پاکستان کو دیے گئے قرضوں کا ازسرِ نو جائزہ لینے کا مطالبہ کردیا وزیر اعظم کی امارتی سفیر سے ملاقات، پاکستان کی غیر متزلزل حمایت پر یو اے ای کا شکریہ ادا کیا آرمی چیف نے کسی معاہدے کے بغیر انٹرنیشنل پلیٹ فارمز پر بھارتی چینلز اور یو آر ایلز بلاک کرادیے، فیصل واوڈا ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں اضافہ ، رواں ہفتے 12 اشیا کے نرخ بڑھ گئےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: زرمبادلہ کے کے ذخائر
پڑھیں:
بھارتی فوجیوں نے گزشتہ ماہ جولائی میں 7 کشمیریوں کو شہید کیا
اعداد و شمار کے مطابق ان میں سے 5 کشمیریوں کو تلاشی اور محاصرے کی کارروائیوں کے دوران جعلی مقابلوں میں شہید کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران گزشتہ ماہ جولائی میں 7 کشمیریوں کو شہید کیا۔ ذرائع کی طرف سے جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق ان میں سے 5 کشمیریوں کو تلاشی اور محاصرے کی کارروائیوں کے دوران جعلی مقابلوں میں شہید کیا گیا۔بھارتی فوجیوں اور پیراملٹری فورسز نے تلاشی اور محاصرے کی 144 کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران 49 کشمیریوں کو گرفتار کیا جن میں بیشتر سیاسی کارکن اور نوجوان شامل تھے۔ ان میں سے کئی نظربندوں کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ، غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ سمیت کالے قوانین کے تحت مقدمات درج کر کے انہیں مختلف جیلوں میں نظربند کیا گیا۔
اس عرصے کے دوران بھارتی فوج اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال سے 51 کشمیری زخمی ہوئے۔ اس دوران بھارتی قابض انتظامیہ نے 22 کشمیریوں کی املاک بشمول رہائشی مکانات، دکانیں اور زرعی اراضی ضبط کر لیں۔ یہ غیر قانونی ضبطگیاں بی جے پی کی بھارتی حکومت کی کشمیریوں کے معاشی طور پر استحصال اور ان کے سیاسی موقف اور جذبہ حریت کو کمزور کرنے کی حکمت عملی کا حصہ ہیں۔ ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، محمد ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، فاروق احمد ڈار، مولوی بشیر احمد، بلال صدیقی، امیر حمزہ، مشتاق الاسلام، ڈاکٹر حمید فیاض، ایڈووکیٹ میاں عبدالقیوم، نور محمد فیاض، عبدالاحد پرہ، فردوس احمد شاہ، اسد اللہ پرے، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، غلام قادر بٹ، سید شاہد یوسف، رفیق گنائی، حیات احمد بٹ، ظفر اکبر بٹ، عمر عادل ڈار، فیاض حسین جعفری، محمد یاسین بٹ، انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویز، عرفان مجید اور دیگر سمیت تین ہزار سے زائد حریت رہنما، کارکن، کشمیری نوجوان، طلباء، علمائے کرام اور صحافی بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوں میں قید ہیں۔