امریکی ارکانِ کانگریس نے پاک بھارت کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرکے دونوں ممالک کو تناؤ کم کرنے کے لیے مذاکرات کا مشورہ دیا ہے۔

امریکی شہر نیویارک میں پاکستانی امریکن ریپبلکن کلب نے استقبالیہ دیا، اس موقع پر امریکی رکن کانگریس کیتھ سیلف کی پاکستانی امریکن تاجر تنویر احمد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دہائیوں سے تنازع ہے، دونوں خطے کے اہم ممالک اور جوہری طاقت رکھتے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان کنگ کا تصور بھی محال ہے، انسانیت کے بجائے جگن کی طرف جانا مایوسی ظاہر کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پہلگام واقعہ: سوئٹزر لینڈ کے بعد یونان نے بھی پاکستان کی تجویز کی حمایت کردی

انہوں نے کہا کہ امریکا کو دیگر ہم خیال ممالک سے مل کر اس سلسلے میں کردار ادا کرنا چاہیے۔

اس موقع پر تنویر احمد کا کہنا تھا کہ بھارت نے اب تک پہلگام حملے کا ایک بھی ثبوت فراہم نہیں کیا۔ حملے کے فوراً بعد ہی پاکستان پر الزام تراشی شروع کردی۔

انہوں نے کہا کہ جعفر ایکسپریس حملے میں بھارت ملوث ہے جس کے ثبوت پاکستان کے پاس موجود ہیں، بھارت میں اہم شخصیات کے دورے اور الیکشنز کے دنوں میں دہشتگردی کروائی جاتی ہے، امریکا کو چاہیے کہ صورتحال کو بھارت کی نظر سے دیکھنے کے بجائے حقائق کا جائزہ لے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا پہلگام واقعہ کانگریس.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا پہلگام واقعہ کانگریس

پڑھیں:

پہلگام حملے پر مودی حکومت کی پالیسی واضح نہیں ہے، کانگریس

کانگریس صدر نے کہا کہ جو بھی ملک کی یکجہتی اور سالمیت میں رکاوٹیں پیدا کریگا اسکے ساتھ سب ملکر سختی سے نمٹیں گے، اس معاملے پر پوری اپوزیشن حکومت کیساتھ کھڑی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کی میٹنگ آج شام کانگریس کمیٹی کے صدر ملکارجن کھرگے کی صدارت میں دہلی میں ہوئی۔ ملکارجن کھرگے نے کہا کہ کانگریس دہشت گردوں کو سبق سکھانے میں حکومت کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی، لیکن کئی دن گزرنے کے بعد بھی حکومت کی کوئی واضح حکمت عملی سامنے نہیں آئی ہے۔ ملکارجن کھرگے نے راہل گاندھی کو ذات پات کی مردم شماری پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی ملک کی یکجہتی اور سالمیت میں رکاوٹیں پیدا کرے گا اس کے ساتھ سب مل کر سختی سے نمٹیں گے، اس معاملے پر پوری اپوزیشن حکومت کے ساتھ کھڑی ہے۔ ملکارجن کھرگے نے الزام لگایا کہ پہلگام حملے کے کئی دنوں  بعد بھی مودی حکومت کی طرف سے کوئی واضح حکمت عملی سامنے نہیں آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حملے کے بعد راہل گاندھی نے کانپور میں شبھم دویدی کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ ساتھ ہی انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پہلگام حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کو شہید کا درجہ دیا جائے۔

ملکارجن کھرگے نے راہل گاندھی کو مودی حکومت کی طرف سے ذات پات کی مردم شماری کروانے پر مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی نے ذات پات کی مردم شماری کے حوالے سے آواز اٹھائی اور ڈٹے رہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت ذات پات کی مردم شماری کا فیصلہ لینے پر مجبور ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی نے ثابت کر دیا ہے کہ اگر عوام کے مسائل سچائی سے اٹھائے جائیں گے تو حکومت کو جھکنا پڑے گا۔ اراضی ترمیمی بل اور تین کالے کسان قوانین سے دستبرداری کے بعد اس سلسلے میں ذات پات کی مردم شماری بھی شامل کر دی گئی ہے جس میں ایک ضدی حکومت کو ایک بار پھر گھٹنے ٹیکنے پڑے ہیں۔ ملکارجن کھرگے نے حکومت سے سوال کیا کہ جب میں نے 16 اپریل 2023ء کو بھارتی وزیراعظم کو خط لکھا اور یہ مطالبہ کیا تو حکومت پوری طرح اس کے خلاف تھی، پھر اچانک دل کیسے بدل گئے۔

ادھر دوسری جانب میٹنگ ختم ہونے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کانگریس لیڈر سچن پائلٹ نے کہا کہ ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ وقت ضائع کئے بغیر ذات پات کی مردم شماری مقررہ مدت کے اندر کرائی جائے۔ تاکہ فلاحی اسکیموں کے نفاذ میں شفافیت ہو۔ فی الحال یہ ممکن نہیں ہے۔ میٹنگ میں سونیا گاندھی، راہل گاندھی، ملکارجن کھرگے، اجے ماکن، اجے کمار للو، ہریش راوت، سکھجندر سنگھ رندھاوا، امبیکا سونی، بی کے ہری پرساد، پون کھیرا، مانیکراؤ ٹھاکرے، سلمان خورشید، کے سریش، پرینکا گاندھی، سچن کمار، گوردیپ پائلٹ، ابیرا پائلٹ، مانو سنگھوی، کے سی وینوگوپال، ڈاکٹر ناصر حسین، کنہیا کمار اور چرنجیت سنگھ چنی نے شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

  • پاک بھارت جنگ کا سوچ بھی نہیں سکتے، جنگ ہوئی تو کنٹرول سے باہر ہو جائیگی، امریکی کانگریس مین
  • پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بی جے پی اور کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ گتھم گتھا
  • پہلگام حملے پر مودی حکومت کی پالیسی واضح نہیں ہے، کانگریس
  • پاناما کے وزیر خارجہ اور اسحاق ڈار میں رابطہ، پاکستان اور بھارت کو تحمل کا مشورہ
  • امید ہے پہلگام حملے پر بھارتی ردعمل علاقائی تنازع کا باعث نہیں بنے گا. امریکی نائب صدر
  • امید ہے پہلگام حملے پر بھارتی ردعمل علاقائی تنازع کا باعث نہیں بنے گا: امریکی نائب صدر
  • امن کیلیے دونوں ہمسایہ ممالک ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
  • پاکستان اور بھارت کشیدگی کا ذمہ دارانہ حل نکالیں، امریکا کا مطالبہ
  • خدا نہ کرے کہ کوئی ایٹمی تصادم ہو لیکن پاک بھارت کشیدگی میں یہ خطرہ رہتاہے، بلاول بھٹو