وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی انسپکشن ٹیم نے پانی کے منصوبے کا اربوں روپے کا چہان ڈیم واٹر سپلائی منصوبے کا معاہدہ منسوخ کر دیا۔پراجیکٹ اسٹیئرنگ کمیٹی نے چہان ڈیم واٹر سپلائی منصوبے پر سوالات اٹھا دیے جبکہ واسا ذرائع کا کہنا ہے کہ چہان ڈیم واٹر سپلائی منصوبہ مکمل طور پر ایشین ڈیویلپمنٹ بینک فنڈڈ منصوبہ ہے، منصوبے کیلئے ایشین ڈیویلپمنٹ بینک نے 35 ارب روپے کے فنڈز جاری کیے ہیں۔واسا ذرائع کا کہنا ہے کہ چہان ڈیم کے منصوبے کے معاہدے کا ٹینڈر دوبارہ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، چہان ڈیم واٹر سپلائی منصوبے کے 4 لاٹز پر کام ہو رہا ہے، لاٹ 2 اور 3 کا کنٹریکٹ غیر ملکی کمپنی کو 20 ارب 40 کروڑ روپے میں ایوارڈ کیا گیا تھا، 20 ارب 40کروڑ مالیت کا کنٹریکٹ ترکش کمپنی کو ایوارڈ کر دیا گیا تھا۔چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ بیرسٹر نبیل اعوان کی سربراہی میں معاہدے کا جائزہ لیا گیا، پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ اجلاس کے بعد منصوبے کے 2 لاٹز کا معاہدہ منسوخ کر دیا گیا۔پراجیکٹ اسٹیئرنگ کمیٹی کا کہنا ہے کہ کنٹریکٹ ایوارڈ کرنے والوں کے خلاف چیف سیکرٹری پنجاب کارروائی کریں، غیر ملکی فنڈڈوزیراعلی پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے پراجیکٹ کا ہر3 ماہ بعد پراجیکٹ اسٹیئرنگ کمیٹی میں جائزہ لیا جائے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کا کہنا ہے کر دیا

پڑھیں:

خیبرپختونخوا، 2018سے 2021تک صحت انصاف کارڈ میں اربوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف

خیبرپختونخوا، 2018سے 2021تک صحت انصاف کارڈ میں اربوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف sehat insaf card WhatsAppFacebookTwitter 0 10 August, 2025 سب نیوز

پشاور (سب نیوز)محکمہ صحت خیبرپختونخوا کی آڈٹ رپورٹ میں 2018 سے 2021 تک صحت انصاف کارڈ میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق صحت کارڈ اور دیگر منصوبوں میں 28 ارب 61 کروڑ روپے کی مالی بے قاعدگیاں سامنے آئی ہیں۔ رپورٹ میں سامنے آیا ہے کہ نجی اسپتالوں کو غیرضروری طور پر صحت سہولت کارڈ پینل میں شامل کیا گیا، پینل میں شامل نہ ہونے والے بعض نجی اسپتالوں کو اربوں روپیکی ادائیگیاں کی گئیں۔

محکمہ صحت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ صحت کارڈ پلس سے اربوں روپے وصول کرنے والے 10 اضلاع کے 17 اسپتال ہیلتھ کیئر کمیشن سے رجسٹرڈ ہی نہیں ہیں۔ دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ سوات کے 2 غیر رجسٹرڈ اسپتالوں کو صحت سہولت کارڈ کے تحت ایک ارب 2 کروڑ 80 لاکھ کی رقم دی گئی ہیں۔ اسی طرح صحت کارڈ کی مد میں انشورنس کو 27 ارب کی ادائیگی کی گئی۔آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان ادائیگیوں میں 2 ارب 16 کروڑ روپے انکم ٹیکس کی کٹوتی نہیں کی گئی ہے۔ دستاویز کے مطابق 18-2017 سے 22-2021 تک صحت کے شعبے میں مالی بے ضابطگیوں سے فنڈز کا نقصان ہوا۔

خیبر پختونخوا کے محکمہ صحت کو 32 اضلاع کے اسپتالوں میں ضرورت سے زائد سیکیورٹی عملے اور چوکیدار کی بھرتی پر 82 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ صحت سہولت کارڈ پروگرام کے لیے نادرا کا سینٹرل مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم تاحال نہیں بن سکا جبکہ صحت کارڈ کے مریضوں کا مکمل ڈیٹا بھی دستیاب نہیں۔آڈٹ رپورٹ دستاویز میں انکشاف ہوا ہے کہ غیر تدریسی اسپتالوں میں اصلاحات پر 2 ارب روپے کے اخراجات مشکوک، انشورنس کے پی ایس آر پروگرام میں ایک ارب 16 کروڑ روپے کا مالی فرق، محکمہ صحت نے پبلک اسپتالوں سے 25 فیصد حصہ وصول نہیں کیا جس سے خزانے کو 27 کروڑ کا نقصان ہوا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم کا آذربائیجان کے صدر سے ٹیلی فونک رابطہ، آرمینیا سے امن معاہدے پر مبارکباد وزیراعظم کا آذربائیجان کے صدر سے ٹیلی فونک رابطہ، آرمینیا سے امن معاہدے پر مبارکباد وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے اسد قیصر کی پریس کانفرنس کوحقائق کے منافی قراردیدیا سیلاب متاثرہ علاقے کے طالب علم کی میٹرک میں پوزیشن، وزیراعظم سے ملاقات باجوہ کو ایکسٹینشن دینا ہماری سب سے بڑی غلطی تھی، قوم سے معافی مانگتے ہیں، اسد قیصر سابق حکومتوں کی کرپشن کو میرے کیخلاف ہتھیار بنایا جارہا ہے، گنڈا پور کا الزام پاکستانی اور ترک وزرائے خارجہ کی غزہ پر قبضے کے اسرائیلی منصوبے کی مذمت TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • بھارت یک طرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا؛ بلاول بھٹو
  • بجلی کے صارفین پر اربوں روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاری
  • خیبر پختونخوا، صحت کارڈ سمیت دیگر منصوبوں میں اربوں روپے کی مالی بے قاعدگیاں
  • خیبرپختونخوا، 2018سے 2021تک صحت انصاف کارڈ میں اربوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • سکھر بیراج کے نئے دروازوں میں ناقص مٹیریل کے استعمال کا ثبوت نہیں ملا: پراجیکٹ ڈائریکٹر
  • پنجاب، گندم کے کاشتکاروں کیلئے 100 ارب کے بلاسود قرض اور ٹارگٹڈ سبسڈی کی تجویز
  • حکومت ساڑھے 3 سال بعد بھی نیلم جہلم ڈیم سے بجلی کی پیداوار بحال کرنے میں ناکام
  • وزیراعلیٰ مریم نواز کی ایک اور کامیابی، صوبہ 31 برس پرانے قرض سے آزاد ہوگیا
  • گندم کی کاشت سے قبل کسانوں کو 100 ارب روپے کے بلاسود قرضے دینے پر اتفاق
  • پنجاب حکومت کی گندم کے کاشتکاروں کے لیے 100 ارب کے بلاسود قرض اور ٹارگٹڈ سبسڈی کی تجویز