وزیراعلیٰ پنجاب کی انسپکشن ٹیم نے پانی کے منصوبے کا اربوں روپے کا معاہدہ منسوخ کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, May 2025 GMT
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی انسپکشن ٹیم نے پانی کے منصوبے کا اربوں روپے کا چہان ڈیم واٹر سپلائی منصوبے کا معاہدہ منسوخ کر دیا۔پراجیکٹ اسٹیئرنگ کمیٹی نے چہان ڈیم واٹر سپلائی منصوبے پر سوالات اٹھا دیے جبکہ واسا ذرائع کا کہنا ہے کہ چہان ڈیم واٹر سپلائی منصوبہ مکمل طور پر ایشین ڈیویلپمنٹ بینک فنڈڈ منصوبہ ہے، منصوبے کیلئے ایشین ڈیویلپمنٹ بینک نے 35 ارب روپے کے فنڈز جاری کیے ہیں۔واسا ذرائع کا کہنا ہے کہ چہان ڈیم کے منصوبے کے معاہدے کا ٹینڈر دوبارہ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، چہان ڈیم واٹر سپلائی منصوبے کے 4 لاٹز پر کام ہو رہا ہے، لاٹ 2 اور 3 کا کنٹریکٹ غیر ملکی کمپنی کو 20 ارب 40 کروڑ روپے میں ایوارڈ کیا گیا تھا، 20 ارب 40کروڑ مالیت کا کنٹریکٹ ترکش کمپنی کو ایوارڈ کر دیا گیا تھا۔چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ بیرسٹر نبیل اعوان کی سربراہی میں معاہدے کا جائزہ لیا گیا، پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ اجلاس کے بعد منصوبے کے 2 لاٹز کا معاہدہ منسوخ کر دیا گیا۔پراجیکٹ اسٹیئرنگ کمیٹی کا کہنا ہے کہ کنٹریکٹ ایوارڈ کرنے والوں کے خلاف چیف سیکرٹری پنجاب کارروائی کریں، غیر ملکی فنڈڈوزیراعلی پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے پراجیکٹ کا ہر3 ماہ بعد پراجیکٹ اسٹیئرنگ کمیٹی میں جائزہ لیا جائے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کا کہنا ہے کر دیا
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم آئینی ہے اور نہ ہی جمہوری، یہ کسی کو فائدہ دینے کیلیے ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
وزیر اعلی خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم نہ آئینی ہیں اور نہ ہی جمہوری ہے۔
پشاور بی آر ٹی کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ بی آر ٹی بانی پی ٹی آئی کا تحفہ ہیں۔ وزیراعلیٰ نے خیبر پختونخوا کے عوام کے لیے ضلع خیبر تک بی آر ٹی بسوں کو بڑھانے کا اعلان کیا۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ میں خود جائزہ لینے آیا ہوں، نئے روٹس جس میں باڑہ کا روٹ کے بھی شامل ہے شروع کررہے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ پچاس بسیں منگوائی گئیں ہیں جبکہ مزید 50 بسیں منگوانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا 27 ویں آئینی ترمیم کی ضرورت نہیں تھی کیونکہ طاقتور تو پہلے سے ہی طاقتور ہیں، یہ ترمیم کسی کے فائدہ اٹھانے کیلیے لائی جارہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی کا کہنا ہے کہ آپریشن میں کسی کا فائدہ نہیں، پہلے دن سے جب وہ وزیر اعلی بنا تب سے میرے خلاف منفی پروپیگنڈا جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں قبائلی علاقے سے پہلا وزیراعلیٰ ہوں، میری کردار کشی دراصل قبائلی عوام کی کردار کشی ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ستائیسویں ترمیم کے ذریعے آئین اور جمہوریت کو روندا جارہا ہے، جتنے بھی طاقتور لوگ آئے انہوں نے آئین کو پامال کیا ہے۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ میرا لیڈر کہتا ہے کہ ملٹری آپریشن مسائل کا حل نہیں کیونکہ اس میں جزا اور سزا نہیں ہوتی، ملٹری آپریشن اور بند کمروں میں فیصلے نہیں ہونے چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بارہ نومبر کو امن وامان کا جرگہ ہورہا ہے۔