ٹرمپ کے سکیورٹی ایڈوائزر کی خفیہ میسیجنگ ایپ ہیک، حساس معلومات لیک ہونے کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قومی سلامتی کے سابق مشیر مائیک والٹز، کی جانب سے استعمال کی جانے والی ایک ”سگنل“ طرز نامی میسجنگ ایپ کو ہیک کر لیا گیا ، جس کے نتیجے میں حساس حکومتی معلومات ہیک ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے 404 میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایک نامعلوم ہیکر نے TeleMessage نامی ایپ کو ہدف بنایا، جو سگنل کی طرز پر تیار کی گئی ہے تاہم اس میں پیغامات کو محفوظ کرنے (archiving) کی اضافی صلاحیت موجود ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ ایپ امریکی سرکاری اداروں اور افسران کی جانب سے بڑے پیمانے پر استعمال کی جاتی ہے تاکہ ریکارڈ محفوظ رکھنے کے قانونی تقاضے پورے کیے جا سکیں۔ تاہم ہیکنگ کے اس واقعے نے ان پیغامات کی حفاظت کے طریقہ کار پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق ہیکر نے یوزرنیمز، پاس ورڈز، بیک اینڈ پینل تک رسائی، اور چیٹ کے اقتباسات چرائے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ہیکر نے دعویٰ کیا کہ یہ عمل صرف15 سے 20 منٹ میں مکمل ہوا اور اس میں زیادہ محنت نہیں لگی۔
ہیکر نے ٹیلی میسج کو اس سیکیورٹی خامی کی اطلاع نہیں دی، یہ کہہ کر کہ کمپنی ”ممکنہ طور پر معاملے کو چھپانے کی کوشش کرتی“۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ سگنل جو اپنی مضبوط اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کے لیے معروف ہے، نے اس کلون ایپ سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے رائٹرز کو بتایا کہ ہم غیر سرکاری ورژنز کی پرائیویسی یا سیکیورٹی کی ضمانت نہیں دے سکتے۔
واضح رہے کہ مائیک والٹز گزشتہ ہفتے اس وقت توجہ کا مرکز بنے جب رائٹرز کی ایک تصویر میں وہ ایک کابینہ اجلاس کے دوران TeleMessage استعمال کرتے نظر آئے۔ جمعرات کے روز انہیں اس وقت برطرف کر دیا گیا جب انکشاف ہوا کہ انہوں نے یمن میں امریکی فوجی سرگرمیوں پر لمحہ بہ لمحہ اپڈیٹس کے لیے ایک سگنل گروپ بنایا تھا، اور غلطی سے ایک معروف صحافی کو بھی اس گروپ میں شامل کر لیا گیا۔
والٹز کی برطرفی کی بڑی وجوہات میں سگنل میسجنگ ایپ پر ایک خفیہ گروپ چیٹ کا سکینڈل اور ایران کے خلاف ان کا جارحانہ موقف بتایا گیا ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
خفیہ ایٹمی تجربہ کرنے کا الزام؛ صدر ٹرمپ کے بیان پر چین کا ردعمل سامنے آگیا
چین نے ایٹمی تجربات کرنے کے امریکی صدر کے اس دعوے کو مکمل طور پر بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیدتے ہوئے کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ اور تخفیفِ اسلحہ کے عمل کی حمایت جاری رکھیں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی وزارتِ خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے جوہری تجربات پر عائد غیر رسمی پابندیوں کی مکمل پاسداری کر رہے ہیں۔
چینی ترجمان ماؤ نِنگ نے مزید کہا کہ ایک ذمہ دار ایٹمی ملک کے طور پر چین نے جوہری تجربات معطل کرنے کے اپنے وعدے پر ہمیشہ عمل کیا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ چین پُرامن ترقی کے راستے پر گامزن ہے اور ایٹم بم کے پہلی ترجیح کے طور پر استعمال نہ کرنے کی پالیسی پر کاربند ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : پاکستان، چین اور روس خفیہ ایٹمی تجربات کر رہے ہیں، ٹرمپ کا دعویٰ
ترجمان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ خود امریکا کو بھی جوہری تجربات پر عائد عالمی پابندی برقرار رکھنی چاہیے اور ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہیے جو بین الاقوامی امن اور توازن کو نقصان پہنچائیں۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز ایک انٹرویو میں الزام عائد کیا تھا کہ چین، روس، شمالی کوریا اور پاکستان خفیہ طور پر زیرِ زمین جوہری تجربات کر رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہا تھا کہ امریکا کو اب مزید خاموش نہیں رہنا چاہیے اور اپنے جوہری تجربات کو پھر سے شروع کردینے چاہئیں۔
یہ خبر پڑھیں : امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران
انھوں نے کہا کہ روس اور چین دونوں تجربات کر رہے ہیں لیکن کوئی اس پر بات نہیں کرتا اور مجھے ڈر ہے امریکا ایٹمی تجربات نہ کرنے والا واحد ملک نہ بن جائے۔
پس منظر:
امریکا نے 1992 سے اب تک کوئی جوہری دھماکہ نہیں کیا ہے جب کہ روس نے 1990 اور چین نے 1996 کے بعد سے کوئی جوہری تجربہ نہیں کیا۔
ان تینوں ممالک کا کہنا ہے کہ وہ صرف “نظامی یا غیر جوہری تجربات” (non-critical tests) کرتے ہیں، جن میں اصل جوہری دھماکا شامل نہیں ہوتا۔
تاہم روس نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ اس نے ایک نئی جوہری طاقت سے چلنے والی کروز میزائل "بوریوسٹِنِک" اور جوہری صلاحیت رکھنے والے زیرِ آب ڈرون کا تجربہ کیا ہے۔
جس کے بعد حال ہی میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ انھوں نے وزارت دفاع کو نئے ایٹمی تجربات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو چین امریکا سے ایٹمی ہتھیاروں میں آگے نکل جائے گا۔