نو مئی حملے میں ملوث مزید 20 ملزمان کو سزائیں سنا دی گئیں
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
راولپنڈی(نیوز ڈیسک)انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی نے 9 مئی 2023 کے پرتشدد واقعات میں ملوث 20 افراد کو جرم کا اعتراف کرنے پر چھ، چھ ماہ قید بامشقت اور پچاس، پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا سنا دی ہے۔ عدالت نے ملزمان کو فوری طور پر حراست میں لے کر اڈیالہ جیل منتقل کرنے کے احکامات جاری کر دیے، جبکہ جیل سپرنٹنڈنٹ کو سزا پر عملدرآمد کی ہدایت بھی دے دی گئی ہے۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزمان نے بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کے بعد منظم منصوبہ بندی کے تحت اسلام آباد کے علاقے ترنول میں ریلوے اسٹیشن پر حملہ کیا۔ پراسیکیوٹر کے مطابق، ملزمان نے ریلوے اسٹیشن کی عمارت، کھڑکیوں، دروازوں، کمپیوٹرز اور سرکاری ریکارڈ کو جلا دیا اور شدید توڑ پھوڑ کی۔
عدالت کو بتایا گیا کہ تمام ملزمان نے دوران ٹرائل دفعہ 164 کے تحت اپنے جرم کا اعتراف کیا، اور وہ دو سال سے ضمانت پر رہا تھے۔
اقبالی بیانات میں ملزمان نے مؤقف اختیار کیا کہ انہوں نے پی ٹی آئی قیادت کے اکسانے پر حملے میں حصہ لیا، بہکاوے میں آ کر قانون کو ہاتھ میں لیا اور اب اپنے عمل پر شدید پشیمان ہیں۔
ملزمان نے عدالت سے رحم کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ مزدور اور غریب لوگ ہیں، مستقبل میں کسی بھی قسم کے غیر قانونی عمل سے اجتناب کریں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی قیادت نے گزشتہ دو سال میں نہ کوئی مالی امداد دی، نہ قانونی معاونت فراہم کی، جس پر وہ خود کو تنہا اور پچھتاوے کا شکار محسوس کرتے ہیں۔
عدالت نے ملزمان کی درخواست پر سزا میں نرمی کرتے ہوئے چھ ماہ قید اور جرمانہ سنایا، اور تمام کو جیل منتقل کرنے کے احکامات جاری کیے۔
عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں مزید گر گئیں
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پرویز الٰہی کے گھر پر چھاپے سے متعلق کیس سے دہشت گردی کی دفعات ختم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (آن لائن) لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پرویز الٰہی کے گھر پر چھاپے سے متعلق کیس سے دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے مقدمے کو سیشن کورٹ منتقل کر دیا۔پرویز الٰہی کے گھر پر چھاپے کے دوران گرفتار 15 ملزموں کے خلاف مقدمے پر سماعت ہوئی۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج عرفان حیدر نے مقدمے پر فیصلہ سنایا۔ ذکر الٰہی سمیت دیگر ملزمان انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئے، ملزموں کے وکیل مختار احمد رانجھا ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے تھے۔ملزمان میں غلام محی الدین، ملک عاشق حسین، محمد صابر، نور خان، محمد بشیر احمد، سمیع اللہ خان، عبد المجید، عابد محمود، ثاقب حسین، منیر احمد، محمود احمد، مسعود احمد، محمد حسین اور ممتاز حسین شامل ہیں۔ملزمان پر سرکاری کام میں مداخلت، پولیس پر حملہ اور پیٹرول بم پھینکنے کا الزام ہے۔