ایرانی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی وزیر دفاع نے بتایا کہ ٹھوس ایندھن سے چلنے والا نیا میزائل پچھلے میزائلوں کے مقابلے میں بہتر حرکات و سکنات کا حامل ہوگا اور تھاڈ، پیٹریاٹ اور اسرائیل جیسے مختلف فضائی دفاعی نظاموں سے محفوظ ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ اور غاصب اسرائیلی ریاست کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران 1200 کلومیٹر تک مار کرنے والے نئے بیلسٹک میزائل ’قاسم بصیر‘ کی رونمائی کی ہے جس کا حال ہی میں تجربہ کیا گیا ہے۔ ایرانی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی وزیر دفاع جنرل عزیز ناصر زادہ نے اتوار کی رات 8 بجکر 30 منٹ پر نیوز پروگرام میں نشر ہونے والے ایک انٹرویو کے دوران قومی ایرانی ٹی وی کو بتایا کہ ٹھوس ایندھن سے چلنے والا نیا میزائل پچھلے میزائلوں کے مقابلے میں بہتر حرکات و سکنات کا حامل ہوگا اور تھاڈ، پیٹریاٹ اور اسرائیل جیسے مختلف فضائی دفاعی نظاموں سے محفوظ ہوگا اور اس کی رینج 1200 کلومیٹر ہے۔ ایرانی وزیر دفاع کے انٹرویو کے دوران میزائل کے تجربے کی ویڈیو بھی نشر کی گئی، جس میں دکھایا گیا کہ بیلسٹک میزائل نے اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔

میزائل کا تجربہ گزشتہ ماہ 17 اپریل کو کیا گیا تھا۔ ٹی وی میزبان نے یہ بھی کہا کہ صہیونی اسرائیلی حکومت کے خلاف گزشتہ سال کی دو انتقامی کارروائیوں، جنہیں سچا وعدہ ایک اور دو کا نام دیا گیا تھا، کا تجربہ حاصل کرنے کے بعد یہ میزائل بہت زیادہ صلاحیت رکھتا ہے۔ انٹرویو میں قومی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع نے امریکیوں کو متنبہ کیا کہ اگر ہم پر حملہ کیا گیا یا ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو ہم طاقت سے جواب دیں گے۔ جنرل عزیز ناصر زادہ نے کہا کہ ہم ان کے مفادات اور ان کے ٹھکانوں پر حملہ کریں گے اور ہم اس سلسلے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کریں گے اور نہ ہی کوئی حد دیکھیں گے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ہم اپنے ہمسایہ ممالک کے دشمن نہیں ہیں اور وہ ہمارے بھائی ہیں لیکن ان کی سرزمین پر امریکی اڈے ہمارا ہدف ہوں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: وزیر دفاع

پڑھیں:

خفیہ ایٹمی تجربہ: ٹرمپ کے بیان پر چین کا ردعمل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چین نے ایٹمی تجربات کرنے کے امریکی صدر کے اس دعوے کو مکمل طور پر بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیدتے ہوئے کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ اور تخفیفِ اسلحہ کے عمل کی حمایت جاری رکھیں گے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی وزارتِ خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے جوہری تجربات پر عائد غیر رسمی پابندیوں کی مکمل پاسداری کر رہے ہیں۔

چینی ترجمان ماؤ نِنگ نے مزید کہا کہ ایک ذمہ دار ایٹمی ملک کے طور پر چین نے جوہری تجربات معطل کرنے کے اپنے وعدے پر ہمیشہ عمل کیا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ چین پُرامن ترقی کے راستے پر گامزن ہے اور ایٹم بم کے پہلی ترجیح کے طور پر استعمال نہ کرنے کی پالیسی پر کاربند ہے۔

ترجمان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ خود امریکا کو بھی جوہری تجربات پر عائد عالمی پابندی برقرار رکھنی چاہیے اور ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہیے جو بین الاقوامی امن اور توازن کو نقصان پہنچائیں۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز ایک انٹرویو میں الزام عائد کیا تھا کہ چین، روس، شمالی کوریا اور پاکستان خفیہ طور پر زیرِ زمین جوہری تجربات کر رہے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے مزید کہا تھا کہ امریکا کو اب مزید خاموش نہیں رہنا چاہیے اور اپنے جوہری تجربات کو پھر سے شروع کردینے چاہئیں۔

انھوں نے کہا کہ روس اور چین دونوں تجربات کر رہے ہیں لیکن کوئی اس پر بات نہیں کرتا اور مجھے ڈر ہے امریکا ایٹمی تجربات نہ کرنے والا واحد ملک نہ بن جائے۔

امریکا نے 1992 سے اب تک کوئی جوہری دھماکہ نہیں کیا ہے جب کہ روس نے 1990 اور چین نے 1996 کے بعد سے کوئی جوہری تجربہ نہیں کیا۔

ان تینوں ممالک کا کہنا ہے کہ وہ صرف “نظامی یا غیر جوہری تجربات” (non-critical tests) کرتے ہیں، جن میں اصل جوہری دھماکا شامل نہیں ہوتا۔

تاہم روس نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ اس نے ایک نئی جوہری طاقت سے چلنے والی کروز میزائل “بوریوسٹِنِک” اور جوہری صلاحیت رکھنے والے زیرِ آب ڈرون کا تجربہ کیا ہے۔

جس کے بعد حال ہی میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ انھوں نے وزارت دفاع کو نئے ایٹمی تجربات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو چین امریکا سے ایٹمی ہتھیاروں میں آگے نکل جائے گا۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل نے اسماعیل ہنیہ کو کیسے شہید کیا؟ ایران نے حیران کن تفصیلات جاری کردیں
  • خفیہ ایٹمی تجربہ: ٹرمپ کے بیان پر چین کا ردعمل
  • ہم ہر قسم کے جواب کے لیے تیار ہیں، ایرانی مسلح افواج کی دشمن کو وارننگ
  • ایران میں بدترین خشک سالی، دارالحکومت کو پانی فراہمی کرنے والے ڈیم میں صرف دو ہفتے کا ذخیرہ رہ گیا
  • جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان
  • ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
  • وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • یورینیم افزودگی روکیں گےنہ میزائل پروگرام پر مذاکرات کریں گے: ایران کا دوٹوک جواب
  • جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
  • پینٹاگون: یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹاماہاک میزائلوں کی فراہمی منظور