اسلام آباد (احسان بخاری)پاکستان میں کام کرنے والی متعدد معروف رئیل اسٹیٹ اور ای کامرس کمپنیاں اربوں روپے کے فراڈ میں ملوث نکلیں، جن میں امارات گروپ، گھرانہ ڈاٹ کام، ایمازون مال، مال آف امارات اور ایجنسی 21 شامل ہیں۔ متاثرہ شہریوں نے ان کمپنیوں کے خلاف متعدد شکایات قومی احتساب بیورو (نیب) میں جمع کروا رکھی ہیں، لیکن تاحال کوئی عملی کارروائی نہ ہونے پر آج نیب راولپنڈی آفس اور پریس کلب کے باہر احتجاجی دھرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

متاثرین کا کہنا ہے کہ ان کمپنیوں نے اربوں روپے ہتھیا لیے ہیں اور بارہا شکایات کے باوجود نہ ہی رقم واپس کی گئی ہے اور نہ ہی نیب نے سنجیدہ ایکشن لیا ہے۔ متاثرین میں شامل ڈاکٹر صفدر، احتشام خان اور دیگر نے بتایا کہ انہوں نے چیئرمین شفیق اکبر، فرحان جاوید، ارسلان جاوید سمیت دیگر ذمہ داران کے خلاف کارروائی کے لیے بارہا نیب سے رجوع کیا لیکن شنوائی نہیں ہوئی۔

متاثرین نے وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف، ڈی جی نیب، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری تحقیقات کرکے ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ان کے مسائل کا حل نہ نکالا گیا تو احتجاج کا دائرہ کار پورے ملک تک پھیلا دیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

سیلاب متاثرین کی بحالی اور ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا امکان

اسلام آباد/لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2025ء)سیلاب متاثرین کی بحالی اور ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا امکان ہے،مجوزہ منی بجٹ لگژری گاڑیوں، سگریٹس اور الیکٹرانک سامان پر اضافی ٹیکس کی تجویز ہے، درآمدی اشیا ء پر جون میں کم کی گئی ریگولیٹری ڈیوٹی کے برابر لیوی لگائی جاسکتی ہے۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کے مطابق حکام ایف بی آر کے مطابق الیکٹرانکس اشیا ء پر 5 فیصد لیوی زیرغور ہے،قیمت کی حد طے ہونا باقی ہے، منی بجٹ میں 1800 سی سی اور اس سے زائد انجن والی لگژری گاڑیوں پر لیوی کی تجویز تاہم اضافی ٹیکس لگانے کیلئے آئی ایم ایف سے اجازت درکار ہوگی۔

مجوزہ منی بجٹ سے کم از کم 50 ارب روپے اکٹھے کرنے کا ہدف ہے۔سگریٹ کے ہر پیکٹ پر 50 روپے لیوی عائد کرنے کی بھی تجویز ہے۔ لیوی صوبوں کے ساتھ شیئر نہیں ہوگی، آمدن براہ راست مرکز کو ملے گی۔ایف بی آر کے مطابق اگست میں ٹیکس وصولی میں 50 ارب روپے شارٹ فال ہوا، اگست میں 951 ارب ہدف کے مقابلے 901 ارب روپے ٹیکس جمع ہوا، جولائی تا اگست ٹیکس ریونیو میں قریبا 40 ارب روپے کمی آئی۔رواں سال ٹیکس وصولی کا مجموعی ہدف 14 ہزار 131 ارب روپے مقرر ہے تاہم سیلاب، بجلی و گیس کا کم استعمال اور کاروباری سرگرمیوں میں سستی کی وجہ سے ایف بی آر کو ٹیکس شارٹ فال کا سامنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • موجودہ حکومت نے ملک کو پولیس اسٹیٹ میں بدل دیا ، شاہد خاقان عباسی
  • موجودہ حکومت نے ملک کو پولیس اسٹیٹ بنا دیا، شاہد خاقان عباسی
  • جوش انگلس نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز سے باہر، متبادل کھلاڑی کا اعلان
  • غیر قانونی افغان باشندے دہشتگردی اور سنگین جرائم میں ملوث ہیں: ڈی جی آئی ایس پی آر
  • ریلوے ڈویژن پشاور کا تجاوزات کے خلاف کامیاب آپریشن، اربوں روپے مالیت کی قیمتی ریلوے زمین واگزار کرالی گئی
  • 60 کروڑ کے فراڈ کیس میں نیہا دھوپیا اور بپاشا باسو کے ملوث ہونے کا انکشاف 
  • ایک سال میں بینکوں کے ڈپازٹس 3685 ارب روپے بڑھے گئے
  • سیلاب متاثرین کی بحالی اور ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا امکان
  • شوبز انڈسٹری بدل گئی ہے، اب ڈرامے بنا کر خود کو لانچ کیا جارہا ہے، غزالہ جاوید کا انکشاف
  • خیبرپختونخوا: آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں پھر اربوں روپے کی بدعنوانی کی نشاندہی