اسلام آباد (احسان بخاری)پاکستان میں کام کرنے والی متعدد معروف رئیل اسٹیٹ اور ای کامرس کمپنیاں اربوں روپے کے فراڈ میں ملوث نکلیں، جن میں امارات گروپ، گھرانہ ڈاٹ کام، ایمازون مال، مال آف امارات اور ایجنسی 21 شامل ہیں۔ متاثرہ شہریوں نے ان کمپنیوں کے خلاف متعدد شکایات قومی احتساب بیورو (نیب) میں جمع کروا رکھی ہیں، لیکن تاحال کوئی عملی کارروائی نہ ہونے پر آج نیب راولپنڈی آفس اور پریس کلب کے باہر احتجاجی دھرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

متاثرین کا کہنا ہے کہ ان کمپنیوں نے اربوں روپے ہتھیا لیے ہیں اور بارہا شکایات کے باوجود نہ ہی رقم واپس کی گئی ہے اور نہ ہی نیب نے سنجیدہ ایکشن لیا ہے۔ متاثرین میں شامل ڈاکٹر صفدر، احتشام خان اور دیگر نے بتایا کہ انہوں نے چیئرمین شفیق اکبر، فرحان جاوید، ارسلان جاوید سمیت دیگر ذمہ داران کے خلاف کارروائی کے لیے بارہا نیب سے رجوع کیا لیکن شنوائی نہیں ہوئی۔

متاثرین نے وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف، ڈی جی نیب، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری تحقیقات کرکے ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ان کے مسائل کا حل نہ نکالا گیا تو احتجاج کا دائرہ کار پورے ملک تک پھیلا دیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

20 برس کی محنت، مصر میں اربوں ڈالر کی مالیت سے فرعونی تاریخ کا سب سے بڑا میوزیم کھل گیا

مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں اہرامِ مصر کے قریب دنیا کے سب سے بڑے قدیم نوادرات کے عجائب گھر ’گرینڈ ایجپشن میوزیم (GEM)‘ کا باقاعدہ افتتاح کر دیا گیا۔ افتتاحی تقریب میں دنیا بھر کے صدور، وزرائے اعظم اور شاہی خاندانوں کے افراد نے شرکت کی۔

یہ منصوبہ 20 سال میں مکمل ہوا، جو عرب بہار کی تحریکوں، عالمی وبا اور علاقائی تنازعات کے باعث کئی بار تاخیر کا شکار ہوا۔

مصری وزیرِاعظم مصطفیٰ مدبولی نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ “یہ منصوبہ مصر کی جانب سے دنیا کے لیے ایک تحفہ ہے، ایک ایسی تہذیب کی طرف سے جس کی تاریخ سات ہزار سال پر محیط ہے۔”

تقریب میں صدر عبدالفتاح السیسی سمیت معزز مہمانوں نے شرکت کی۔ اہرام کے پس منظر میں ہونے والی تقریب میں فرعونی لباس پہنے رقاصاؤں کی پرفارمنس، لیزر لائٹس، آتشبازی، اور ہائروگلیفکس کے شاندار مناظر نے تقریب کو یادگار بنا دیا۔

 

شرکا میں جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر، ڈچ وزیرِاعظم ڈک شوف، ہنگری کے وزیرِاعظم وکٹر اوربان، فلسطینی صدر محمود عباس، کانگو کے صدر فیلکس تشی سیکیدی، اور عمان و بحرین کے ولی عہد بھی موجود تھے۔

میوزیم میں سب سے زیادہ توجہ کا مرکز فرعون توتن خامن کے مقبرے سے ملنے والے نوادرات ہیں، جن میں اس کا سنہری ماسک، تخت، تابوت اور ہزاروں قدیم خزانے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ رمسیس دوم کا عظیم الشان مجسمہ بھی عجائب گھر کے مرکزی ہال کی زینت ہے۔

صدر السیسی نے کہا کہ “یہ میوزیم ماضی اور حال کے درمیان ایک نیا باب ہے جو مصر کے شاندار ورثے کو آئندہ نسلوں تک لے کر جائے گا۔”

متعلقہ مضامین

  • اسمال ٹریڈرز فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے کنوینئر عبدالرحمن خان کا وفد کیساتھ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی سے ملاقات کے مو قع پر گروپ فوٹو
  •  فیلڈ مارشل کو ملنے والا اعزاز پوری پاکستانی قوم کے لیے باعث فخر ہے، جاوید اقبال انصاری 
  • سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے بینک الفلاح کا مزید 50 لاکھ ڈالرعطیہ کرنے کا اعلان
  • بلبل صحرا گلوکارہ ریشماں کو مداحوں سے بچھڑے 12 برس بیت گئے
  • ٹیکس چوروں کے گرد گھیرا تنگ، اربوں کے اثاثوں والے افراد کی لسٹ جاری
  • پاک سوزوکی کا ’ایوری وی ایکس آر‘ پر 3 لاکھ 50 ہزار روپے کی رعایت کا اعلان
  • چینی کی قیمت میں کمی نہ ہوسکی، انتظامیہ دفاتر تک محدود
  • روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر
  • 20 برس کی محنت، مصر میں اربوں ڈالر کی مالیت سے فرعونی تاریخ کا سب سے بڑا میوزیم کھل گیا
  • پیٹرول اور ڈیزل مہنگا، حکومت نے نئی قیمتوں کا اعلان کردیا