اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)قومی اسمبلی میں بھارت کی آبی جارحیت کے خلاف قرارداد پیش کردی گئی، قرار داد طارق فضل چوہدری نے پیش کی۔قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت اجلاس کے دوران وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے خطاب کیا اور معمول کا بزنس معطل کرنے کی تحریک پیش کی۔انہوں نے کہا کہ وطن کی خاطر ہم سب متحد ہیں، سیاسی اختلاف جمہوریت کا حسن ہے، ہمارا دشمن کو پیغام ہے پاکستان پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔

اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ اس وقت ملک میں قومی اتحاد کی ضرورت ہے ، ہم اپنے ملک کے لیے ایک ہیں، اقوام عالم کو بھی یہی پیغام دینا ہے۔قومی اسمبلی میں پہلگام فالس فلیگ آپریشن اور بھارتی جارحیت کے خلاف قرار داد پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ دہشت گردی کو پاکستان سے بہتر کون جانتا ہے، بھارت کی آبی جارحیت انتہائی افسوسناک بات ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے آزادانہ تحقیقات کی آفر کی ہے، سینیٹ نے متفقہ قرارداد منظور کی ہے، تمام سیاسی جماعتوں نے یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔

انڈیا میں کئی دہائیوں سے سرگرم ماو نواز باغی کون ہیں؟

قرارداد میں کہا گیا کہ بھارت مختلف ملکوں میں دہشت گردی میں ملوث ہے،پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔قرارداد میں مزید کہا گیا کہکشمیری حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کررہے ہیں، پاکستان کا پانی روکا گیا تو یہ اعلان جنگ تصور ہوگا۔قراردا میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان بھارت کی جانب سے لگائے گئے الزامات مسترد کرتا ہے،ایوان پاکستان کے خلاف بھارتی اوچھے ہتھکنڈوں کی مذمت کرتا ہے،بھارت سندھ طاس معاہدے کے خاتمے کا اعلان نہیں کر سکتا۔

قرارداد کے متن کے مطابق پاکستان کا پہلگام حملے سے تعلق جوڑنے کی بھارتی کوشش مسترد کرتے ہیں، سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر غیر قانونی اور بھارت کا اقدام جنگی عمل کے مترادف ہے۔قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان اپنی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، بھارت نے کوئی مہم جوئی کی تو فروری 2019ء جیسا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔قرارداد میں مزید کہا گیا کہ ہم امن کے خواہاں، لیکن جارحیت کا بھرپور جواب دیں گے، بھارت دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کا ذمے دار ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب  سے سپیکر  ملک محمد احمد خان اور ارکان اسمبلی عاصم میکن اور خرم ورک کی ملاقاتیں 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: قومی اسمبلی کہا گیا کہ کے خلاف کہا کہ

پڑھیں:

پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی دہشت گردی کیخلاف قرارداد منظور

پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ہے۔

پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں قرارداد حکومتی رکن اسمبلی رانا محمد ارشد نے پیش کی، جس میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان فلسطین ، خصوصاً غزہ میں اسرائیلی افواج کے ہاتھوں معصوم بچوں کے قتل عام ،نسل کشی، بھوک، علاج اور پناہ سے محرومی کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔

قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ درجنوں بچے روزانہ شہید ہو رہے ہیں اور ہزاروں بھوک، زخم اور خوف کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، یہ ایوان قرار دیتا ہے کہ یہ ظلم بین الا قوامی قوانین، اقوام متحدہ کے بچوں کے حقوق کے کنونشن اور بنیادی انسانی اقدار کی صریح خلاف ورزی ہے۔

قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت پاکستان فوری اور مؤثر سفارتی اقدامات کرے تا کہ اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم میں جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

اس کے علاوہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کو جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھہرائے، انسانی ہمدردی کی تنظیمیں فوری طور پر فلسطینی بچوں کو خوراک، علاج اور پناہ فراہم کریں۔ 

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان فلسطین کے مظلوم عوام اور معصوم بچوں کے ساتھ بھر پور یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور اُن کی آزادی اور انسانی حقوق کی جدوجہد کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • قومی سلامتی اور مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم ہیں،بھارت کا پاک سعودی معاہدے پر ردِعمل
  • پاکستان امت مسلمہ کی واحد امید ہے، اسپیکر قومی اسمبلی
  • تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ نے شہبازشریف حکومت کی خارجہ پالیسی کی تعریف کردی
  • پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی دہشتگردی کیخلاف قرارداد منظور
  • پنجاب اسمبلی: سکولوں میں موبائل فونز پر پابندی، فلسطینیوں سے یکہجہتی سمیت 7 قراردادیں منظور
  • پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی دہشت گردی کیخلاف قرارداد منظور
  • پنجاب اسمبلی میں سرکاری و نجی اسکولز میں موبائل فون پر پابندی کی قرارداد منظور
  • پاک بھارت ٹاکرے میں میچ ریفری کا تنازع، قومی ٹیم نے دبئی میں شیڈول پریس کانفرنس ملتوی کر دی
  • پاکستان کے خلاف بھارتی جارحانہ عزائم
  •  ملک میں ٹک ٹاک پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع