جنید اکبر عمران خان کی رہائی کے لیے مؤثر تحریک چلانے میں ناکام کیوں؟
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) جنید اکبر خان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبرپختونخوا کا وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی جگہ صدر بننے کے بعد صوبے میں پارٹی کو متحد کرنے اور پارٹی قائد عمران خان کی رہائی کے لیے کسی بھی حد تک جانے اور منظم تحریک چلانے کا اعلان کیا تھا، لیکن ابھی تک وہ ایک متاثر کن جلسہ کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔
جنید اکبر کو صدارت ملنے سے قبل عمران خان کی رہائی کے لیے احتجاجی تحریک کے دوران علی امین کے کردار پر سوالات اٹھائے گئے۔ اسلام آباد مارچ کے دوران علی امین غائب بھی ہوگئے تھے، اور پھر ڈی چوک مارچ کے دوران بشریٰ بی بی کی جانب سے بھی سوالات اٹھائے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان کی رہائی کے لیے دوبارہ اسلام آباد آنے کی تیاری جاری ہے: جنید اکبر
ایسے حالات میں جب جنید اکبر صدر بنے تو ان سے توقعات زیادہ تھیں، کیونکہ پارٹی میں انہیں عمران خان کا قریبی ساتھی اور وفادار سمجھا جاتا ہے، ارکان نے ان کے صدر بننے کے فیصلے کو سراہا تھا۔ جنید اکبر جو ماضی میں بھی پارلیمانی سیاست کا تجربہ رکھتے ہیں، سے یہ امید تھی کہ وہ پارٹی کو منظم کریں گے اور عمران خان کی رہائی کے لیے سرگرم جدوجہد کی قیادت کریں گے۔
پہلا امتحان: صوابی جلسہصدر بننے کے بعد جنید اکبر نے پہلا بڑا جلسہ صوابی میں کیا، جسے ایک اہم سیاسی اقدام سمجھا گیا۔ تاہم پارٹی کی داخلی رپورٹس کے مطابق اس جلسے میں منتخب نمائندوں کی دلچسپی نہ ہونے کے برابر تھی۔ کئی حلقوں سے یہ بھی رپورٹ کیا گیا کہ مقامی نمائندے کارکنوں کو متحرک کرنے اور جلسے میں لانے میں ناکام رہے، جس سے پارٹی کی تنظیمی کمزوری اور قیادت پر اعتماد کے فقدان کا اظہار ہوتا ہے۔
جنید اکبر نے کارکنوں کو نہ لانے والے منتخب نمائندوں کے خلاف کارروائی اور رپورٹس عمران خان کو پیش کرنے کا بھی فیصلہ کیا تھا۔ پارٹی کے کچھ ذرائع بتاتے ہیں کہ جنید اکبر اندرونی اختلافات کا شکار ہو گئے ہیں اور انہیں مشکلات کا سامنا ہے۔
ذرائع بتاتے ہیں کہ علی امین گروپ جنید اکبر کی مکمل حمایت نہیں کر رہا اور کارکنوں کو نہیں نکالا جا رہا، ان کے مطابق صوابی جلسے میں بھی یہی صورت حال تھی۔
تحریک کا اعلان اور عملی اقدامات کا فقدانجنید اکبر نے اپنے ابتدائی بیانات میں پورے ملک، خاص طور پر خیبرپختونخوا سے دیگر صوبوں کو جانے والی موٹرویز اور ہائی ویز بند کرنے اور عمران خان کی رہائی کے لیے کسی بھی حد تک جانے کا اعلان کیا تھا۔ اب بھی پارٹی کارنر میٹنگز اور اجلاسوں میں وہ اسی اعلان کو دہراتے نظر آ رہے ہیں، لیکن عملی طور پر غیر فعال ہیں۔
پشاور کے سینیئر صحافی و تجزیہ کار علی اکبر کے مطابق جنید اکبر کمزور صدر ہیں اور اصل طاقت ان کے پاس نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی اس وقت شدید اندرونی اختلافات کا شکار ہے اور ہر کسی کو کرسی اور وزارت کی فکر ہے۔
علی اکبر نے کہاکہ پی ٹی آئی میں اس وقت اصل طاقت اور اختیارات کا مرکز علی امین گنڈاپور ہیں، جو وزیراعلیٰ ہونے کی وجہ سے مقتدر حلقوں سے بھی اچھے تعلقات رکھتے ہیں اور اپنی بات منوا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی میں عمران خان کے سامنے بھی علی امین اہم ہیں اور انہیں جیل میں رسائی بھی حاصل ہے۔ جبکہ مقتدر حلقے بھی علی امین سے بات منوا رہے ہیں۔ اگر دیکھا جائے تو اہم فیصلے علی امین ہی کررہے ہیں، اور جنید اکبر کے صدر بننے کے بعد بھی کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
انہوں نے کہاکہ جب علی امین چاہیں گے تو احتجاج بھی ہوگا، کارکنان بھی نکلیں گے۔ وہ وزیر اعلیٰ ہیں، اختیارات اور وسائل ان کے پاس ہیں۔
علی اکبر نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کارکنان متحد ہیں، نکلنے کو تیار ہیں، لیکن قیادت کا فقدان ہے اور ورکرز کو قیادت پر بھروسہ نہیں۔
پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کیا کررہی ہے؟جنید اکبر کی قیادت میں پی ٹی آئی خیبرپختونخوا احتجاجی تحریک شروع کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ گزشتہ جمعے کے روز پشاور میں الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کیا گیا، جس میں جنید اکبر اور دیگر صوبائی قائدین موجود تھے، جنہوں نے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
ہم تیار ہیں، بس کور کمیٹی کی اجازت کا انتظار ہے، علی اصغرپاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا کے جنرل سیکریٹری علی اصغر نے وی نیوز کو بتایا کہ صوبائی سطح پر احتجاج اور عمران خان کی رہائی کی تحریک چلانے کے لیے تیاری مکمل ہے۔ خیبرپختونخوا میں عوام تیار ہے، کارکنان تیار ہیں، منتخب نمائندے اور قیادت تیار ہے، بس پارٹی کی مرکزی باڈی سے منظوری کا انتظار ہے۔
علی اصغر نے بتایا کہ وہ مکمل تیاری کر چکے ہیں اور اپنی سفارشات مرکزی قیادت کو پیش کر چکے ہیں۔ جب وہاں سے منظوری ہو گی، اپنی جان و مال لگانے کو تیار ہیں تاکہ عمران خان کی رہائی ممکن ہو۔
یہ بھی پڑھیں علی امین بمقابلہ عاطف خان گروپ: صوبائی صدارت جانے کے بعد کیا وزیراعلیٰ کی پوزیشن کمزور ہوگئی؟
جب علی اصغر سے پوچھا گیا کہ کیا مرکزی قیادت خیبرپختونخوا کی قیادت کی بات نہیں مان رہی ہے، تو ان کا کہنا تھا کہ حتمی فیصلہ مرکزی کمیٹی ہی کرے گی کہ کیا کرنا ہے اور کیا نہیں۔ پارٹی کی کوشش ہے کہ مکمل حکمت عملی کے ساتھ میدان میں جایا جائے، جب بھی جانے کا فیصلہ ہوا، خیبرپختونخوا تیار ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پی ٹی آئی خیبرپختونخوا جنید اکبر علی امین گنڈاپور عمران خان رہائی مؤثر تحریک ناکام کیوں وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی خیبرپختونخوا جنید اکبر علی امین گنڈاپور عمران خان رہائی مؤثر تحریک ناکام کیوں وی نیوز عمران خان کی رہائی کے لیے صدر بننے کے جنید اکبر پی ٹی آئی پارٹی کی علی امین علی اصغر نے کہاکہ تیار ہیں ہیں اور اکبر نے کے بعد
پڑھیں:
موٹروے ایم5 پر کراچی سے ڈی جی خان جانے والی مسافر بس میں آتشزدگی
لاہور:موٹروے ایم5 پر کراچی سے ڈی جی خان جانے والی مسافر بس میں آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا جس میں سوار تمام مسافروں کو بحفاظت ریسکیو کر لیا گیا۔
ترجمان موٹروے پولیس کے مطابق مسافر بس میں 40 مسافر موجود تھے، ٹائر کی رگڑ سے گاڑی کو آگ لگی تھی۔
وزیر ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ بلال اکبر خان نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کر لی۔ انہوں نے واقعے کی فوری انکوائری کا بھی حکم دیا۔
بلال اکبر خان نے کہا کہ تمام مسافروں کے بحفاظت ریسکیو پر خدا کا شکر ادا کرتے ہیں، تمام گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹ کو یقینی بنانے کیلئے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا کہ مسافروں کی زندگیوں کو محفوظ رکھنے کے لیے بغیر فٹنس سرٹیفکیٹ اور بغیر روٹ پرمٹ گاڑی کو بند کریں گے۔