عددی اعتبار سے آج کے سینیٹ الیکشن میں جیت پیپلز پارٹی کی ہو سکتی ہے: علی خورشیدی
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی—فائل فوٹو
سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی کا کہنا ہے کہ عددی اعتبار سے آج کے سینیٹ الیکشن میں جیت پیپلز پارٹی کی ہو سکتی ہے۔
سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری جانب سے سینیٹ کی نشست کےلیے نگہت مرزا امیدوار ہیں، وہ پہلے بھی دو بار سینیٹ میں ایم کیو ایم کی نمائندگی کر چکی ہیں۔
علی خورشیدی کا کہنا تھا کہ شہری سندھ کی نمائندہ جماعت کے طور پر ہم نے الیکشن میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا، شہری سندھ کی آبادی پیپلز پارٹی کی حکومت سے نالاں ہے۔
پیپلز پارٹی کے سینیٹر تاج حیدر کے انتقال کے بعد سندھ میں سینیٹ کی خالی ہونے والی جنرل نشست پر ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کا وقت شروع ہو گیا۔
انہوں نے کہا کہ 17 سال سے پیپلز پارٹی اقتدار میں ہے، ووٹرز اور سپورٹرز پیپلز پارٹی سے شدید ناراض ہیں۔
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں تعلیم اور صحت کی سہولتیں نہیں ہیں۔
علی خورشیدی نے یہ بھی کہا کہ کراچی کے عوام کو پانی کی بوند بوند کےلیے ترسایا جا رہا ہے، شہر میں پانی کی تقسیم بھی پسند اور ناپسند پر کی جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: علی خورشیدی پیپلز پارٹی
پڑھیں:
شہباز شریف نے آصف علی زرداری سے 27 ویں ترمیم پر حمایت مانگی ہے: شازیہ مری
— فائل فوٹوپاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) رہنما شازیہ مری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات میں 27 ویں ترمیم پر حمایت مانگی ہے۔
شازیہ مری نے پروگرام ’جیو پاکستان‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کافی عرصے سے 27 ویں ترمیم کے حوالے سے قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں، حکومت نے باقاعدہ پیپلز پارٹی سے 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے رابطہ کیا ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ اس ترمیم سے متعلق پیپلز پارٹی کی سی ای سی میں فیصلے کیے جائیں گے۔
شازیہ مری نے مزید کہا کہ صوبوں کے اختیارات پر پیپلز پارٹی نے اتفاق رائے پیدا کیا۔ 18ویں ترمیم میں صوبوں کے اختیارات سے پیچھے ہٹنا مناسب بھی نہیں ہوگا اور ممکن بھی نہیں ہوگا۔
شازیہ مری نے کہا ہے کہ شہباز شریف وزیراعظم بننےکے لیے پیپلز پارٹی کے پاس آئے تو کچھ باتیں طے ہوئی تھی۔
اُنہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی تمام چیزیں اپنے اصولی مؤقف پر دیکھے گی، حکومت اگر کسی چیز پر متفق ہے اور ہمیں متفق کرنا چاہتی ہے تو اس پر بات ہوسکتی ہے۔
شازیہ مری نے کہا کہ ن لیگ کے ساتھ بیٹھیں گے تو عوامی مسائل پر بات کریں گے، 27 ویں آئینی ترمیم کو عوامی اعتبار سے بھی دیکھا جائے گا، 18 ویں ترمیم صوبوں کے دلوں کے بہت قریب ہے، اس پر ہرگز سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔
اُنہوں نے کہا کہ سیلاب میں جن لوگوں نے تکلیف اٹھائی ہمیں ان کی طرف دھیان دینا چاہیے، پیپلز پارٹی کا سادہ سا مطالبہ تھا، ہم نے کبھی لفظوں کی جنگ نہیں چھیڑی، ہماری دہشت گردی، معاشی حالات اور بے روزگاری جیسے مسائل پر توجہ دینی چاہیے۔