پہلگام حملے کا مودی کو پہلے سے علم تھا، بھارتی کانگریس کے صدر کا دھماکہ خیز انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
نئی دہلی(نیوز ڈیسک)مقبوضہ کشمیر کے پہلگام میں حملے کے حوالے سے بھارتی کانگریس کے صدر نے وزیراعظم نریندر مودی کا سرعام پردہ فاش کرتے ہوئے بڑا انکشاف کردیا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق کانگریس صدر ملک ارجن کھڑگے نے وزیراعظم مودی پر دہشت گرد حملے سے متعلق خفیہ اطلاعات چھپانے سے متعلق کھل کر بات کی۔
رپورٹ کے مطابق ملک ارجن کھڑگے نے منگل کے روز مودی کے خوفناک پلان سے متعلق کہا کہ بھارتی وزیراعظم کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہونے والے حملے کے بارے میں پہلے ہی خفیہ معلومات حاصل تھیں، لیکن انہوں نے یہ معلومات سیکورٹی فورسز کے ساتھ شیئر نہیں کیں۔
رانچی میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کھڑگے نے وزیراعظم مودی کے 19 اپریل کو سری نگر کے دورے کو ملتوی کرنے کو پہلگام حملے سے جوڑا، جو کہ تین دن بعد ہوا تھا۔
بھارتی کانگریس کے صدر کا کہنا تھا کہ میں نے اخباروں میں پڑھا کہ حملے سے تین روز قبل ایک خفیہ رپورٹ وزیراعظم مودی کو بھیجی گئی تھی۔ جس کے باعث انہوں نے اپنا کشمیر کا دورہ منسوخ کیا۔
انہوں نے مودی سے سوال کیا کہ جب خفیہ ایجنسیوں نے آپ کو مطلع کیا کہ وہاں جانا مناسب نہیں ہوگا، تو پھر آپ نے یہ معلومات پولیس اور سیکورٹی فورسز کے ساتھ کیوں نہیں شیئر کیں؟“
ارجن کھڑگے کا کہنا تھا کہ حکومت نے بھی اعتراف کیا کہ خفیہ معلومات میں ناکامی ہوئی ہے۔ پھر آپ نے سیاحوں کی حفاظت کا انتظام کیوں نہیں کیا؟
بعد ازاں کانگریس کے صدر کے اس بیان پر بی جے پی کے ترجمان سی آر کیسابن کا رد عمل سامنے آیا جس میں انہوں نے کانگریس کے صدر سے ان کے دعوؤں کا ثبوت پیش کرنے اور بغیر کسی شرط کے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔
بی جے پی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ انہوں نے وہ بیانات دیے ہیں جو ایک جدید دور کے ’میر جعفر‘ کی طرح ہیں۔ ان کا وزیراعظم مودی کے خلاف زہریلا، بے بنیاد، اور جھوٹا پراپیگنڈہ انتہائی قابلِ مذمت، قابلِ تنقید اور ناقابل معافی ہے۔
سی آر کیسابن کا مزید کہنا تھا کہ ہر کوئی ان سے بغیر کسی شرط کے معافی کا مطالبہ کرتا ہے، اور انہیں یہ بھی واضح کرنا چاہیے کہ انہوں نے اس قسم کے بے بنیاد بیانات دینے کے لیے کیا نوعیت کی معلومات حاصل کیں۔
مزیدپڑھیں:شبمن گل کو کہہ دیا بائے بائے؟ سارہ ٹنڈولکر کی زندگی میں آنے والا نیا شخص کون؟
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کانگریس کے صدر کہنا تھا کہ انہوں نے
پڑھیں:
بھارت کا دفاعی نظام زوال پذیر، 62 سال پرانے جنگی جہازوں پر انحصار
مودی سرکار کی جانب سے ’’میک اِن انڈیا‘‘ کا نعرہ تو لگایا جاتا ہے مگر میدان میں روسی ملبہ اور ’’بھارتی جگاڑ کلچر‘‘ کا راج ہے۔
مودی کی دفاعی خود انحصاری کا کھوکھلا نعرہ، ناقص پالیسیوں کی بدولت بھارت دفاعی بحران کا شکار ہوگیا۔
بھارت کا دفاعی نظام زوال پذیر ہے، جس کا انحصار 62 سال پرانے جنگی جہازوں پر ہے۔ مودی کے میک اِن انڈیا کی قلعی بھی کھل گئی، جو سوویت دور کے مگ 21 جنگی طیاروں پر آج بھی انحصار کر رہا ہے۔
مودی کا دفاعی ماڈل فیل ہوگیا کیونکہ میک اِن انڈیا نہ ہتھیار لا سکا اور نہ پرانا نظام بدل سکا، صرف ایک کھوکھلا سیاسی نعرہ ثابت ہوا۔
دی وائر کی رپورٹ کے مطابق ’’میگ 21 کے آخری اسکواڈرن کی ریٹائرمنٹ تقریب 19 ستمبر کو چندی گڑھ میں منعقد ہوگی۔ بھارتی فوج کی ’’جگاڑ‘‘ سے مگ 21 طیارے 62 سال تک چلتے رہے، جگاڑ بھارتی فوج کی منفرد ثقافت ہے جس میں فوری حل، جدت، اور انجینئرنگ کے طریقے شامل ہیں۔
دی وائر کے مطابق اب تک بھارت میں تقریباً 450 MiG-21 طیارے حادثات کا شکار ہو چکے ہیں، جن میں 170 سے زائد پائلٹ جاں بحق ہوئے۔ بھارتی میڈیا میں MiG-21 کو ’’اڑتا ہوا تابوت‘‘ اور ’’بیوائیں بنانے والا‘‘ جیسے نام دیے گئے ہیں۔
تحقیقات سے معلوم ہوا کہ حادثات کی وجوہات میں پائلٹ کی غلطی کے ساتھ پرانے جہاز، انجن کی خرابی اور بوسیدہ ٹیکنالوجی شامل ہے۔ حادثات کے باوجود MiG-21 طیارے صرف مجبوری کے تحت چلائے گئے تاکہ اسکواڈرن کی تعداد برقرار رکھی جا سکے، مقامی لڑاکا طیاروں میں تاخیر اور متبادل کی سست خریداری نے MiG-21 کی تکنیکی عمر بڑھا کر اسے اصل صلاحیت سے کہیں زیادہ کاموں پر مجبور کیا۔
دی وائر کے مطابق مگ-21 کی طویل سروس کی اہم وجہ مقامی لائٹ کمبیٹ ایئر کرافٹ (LCA) منصوبے میں مسلسل تاخیر تھی، جو 1983 میں اس کی جگہ لینے کے لیے شروع کیا گیا تھا۔ عارضی حل کے طور پر 1990 کی دہائی کے آخر میں 125 MiG-21 ‘Bis’ طیارے کو 'Bison' معیار تک اپ گریڈ کیا گیا، جس میں بھارتی، روسی، فرانسیسی اور اسرائیلی ریڈار و ایویونکس شامل کیے گئے۔
اپ گریڈ شدہ MiG-21 Bison طیارے ستمبر میں آخرکار ریٹائر کیے جا رہے ہیں، جس سے بھارتی فضائیہ کے اسکواڈرنز کی تعداد 29 رہ جائے گی۔ یہ کمی مجاز 42.5 اسکواڈرنز کی سطح سے کہیں کم ہے، جو آپریشنل کارکردگی پر بڑھتے دباؤ کو ظاہر کرتی ہے۔
مودی سرکار کا ’’میک اِن انڈیا‘‘ صرف میڈیا گِمک ہے جبکہ زمینی حقائق صفر ہیں۔ مودی حکومت کی دفاعی پالیسی میں سنگین ناکامیاں سامنے آ گئیں، ڈیڑھ دہائی پرانا LCA منصوبہ اب تک صرف فائلوں میں قید ہے۔
بھارتی فوج کا ’’جگاڑ کلچر‘‘ قومی سلامتی پر سوالیہ نشان بن چکا ہے۔