بھارت نے اپنے لوگوں کو خود مروایا، حافظ نعیم الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا ہے کہ پوری دنیا میں فلسطین کے معاملہ پر قبرستان جیسی خاموشی ہے، امریکا، برطانیہ اور یورپ کے چہرے کا نقاب اتر چکا ہے، ثابت ہوگیا مغرب آج بھی اتنا ہی وحشی ہے جتنا ڈارک ایجز میں تھا۔ مسلم ممالک نے بھی بے حسی کی چادر اوڑھ رکھی ہے، مسلم ممالک غیرت کا مظاہرہ کرتے تو جو کچھ آج غزہ میں ہو رہا ہے شاید ایسا نہ ہوتا۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ بھارت نے اپنے لوگوں کو خود مروایا، بھارت اور اسرائیل کا مائنڈ سیٹ ایک ہی ہے۔ لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ غزہ میں آج بدترین صورتحال ہے، فلسطین میں انسانیت سسک رہی ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے آج سے جماعت اسلامی کی تمام معمول کی سرگرمیاں مؤخر کرنے کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی آج سے اپنی تمام معمول کی سرگرمیاں مؤخر کر رہی ہے۔ جمعہ 11 اپریل کو ملک بھر میں غزہ کی حمایت میں احتجاج کریں گے، 13 اپریل کو کراچی میں فلسطین مارچ ہو گا، 20 اپریل کو اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کی طرف مارچ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سے پارلیمنٹرین کا وفد ترکیہ، ایران، ملائیشیا سعودی عرب، مصر سمیت مسلم ممالک سے بات کرے کہ اسرائیلی گھیراؤ کو توڑا جائے۔ حافظ نعیم الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ پوری دنیا میں فلسطین کے معاملہ پر قبرستان جیسی خاموشی ہے، امریکا، برطانیہ اور یورپ کے چہرے کا نقاب اتر چکا ہے، ثابت ہوگیا مغرب آج بھی اتنا ہی وحشی ہے جتنا ڈارک ایجز میں تھا۔ مسلم ممالک نے بھی بے حسی کی چادر اوڑھ رکھی ہے، مسلم ممالک غیرت کا مظاہرہ کرتے تو جو کچھ آج غزہ میں ہو رہا ہے شاید ایسا نہ ہوتا۔ فلسطینیوں کے حقوق کیلئے حکومت سے بات کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمان جماعت اسلامی مسلم ممالک
پڑھیں:
تہران میں کشمیری طلبہ کو بھارت نے بے یار و مددگار چھوڑ دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران: ایران میں اسرائیلی فوج کے مسلسل حملے میں بھارتی حکومت نے کشمیری طلبہ کو ایران میں بے یار و مددگار چھوڑ دیا
تہران اور اہواز کے ہاسٹلز میں سائرنوں کی گونج میں کشمیری طلبہ بے یارو مددگار ہیں، کے ایم ایس کے مطابق جنگ کے دوران ایرانی شہروں میں کشمیری والدین اپنے بچوں کے لیے ٹیلی فون کالز کررہے ہیں لیکن بھارتی سفارتخانہ سمیت کوئی نہیں سن رہا۔
ایرانی شہروں تہران اور اہواز میں جاری اسرائیلی حملوں کی وجہ سے پھیلنے والے سائرنوں کی گھن گرج میں کشمیری طلبہ اب بے آسرا ہو گئے ہیں۔
ہاسٹلز میں موجود یہ طلبہ شدید خوف اور تنہائی کا شکار ہیں جبکہ بھارتی حکومت نے شہری تحفظ کے اس مشکل موقع پر ان کا کوئی خیال نہیں رکھا۔
ملک و علاقہ سے دور اپنے اہل خانہ سے رابطے کے باوجود بھی ان کی فریادیں بے آواز ہیں۔
جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کا کہنا ہے ابھی 1500 طلبہ ایران میں ہیں، والدین ٹیلی فون کالز کر کے اپنے بچوں کی خیریت جاننا چاہتے ہیں، مگر بھارتی سفارتخانوں کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہو رہا۔
پاکستان اور عرب ممالک نے اپنے طلبہ کو وطن واپس بلا لیا، تاہم بھارت نے کشمیری طلبہ کو تنہا چھوڑ دیا۔
جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کو کئی خطوط لکھے، مگر ان کی طرف سے اب تک کوئی عملی یا اخلاقی جواب موصول نہیں ہوا۔