سندھ سے سینیٹ کی خالی نشست پر پیپلز پارٹی کے وقار مہدی کامیاب
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
سندھ سے سینیٹ کی خالی نشست پر پیپلز پارٹی کے وقار مہدی کامیاب WhatsAppFacebookTwitter 0 6 May, 2025 سب نیوز
کراچی (سب نیوز)سندھ سے سینیٹ کی خالی نشست پر پیپلز پارٹی کے وقارمہدی کامیاب ہوگئے، انھوں نے ایک سو گیارہ ووٹ حاصل کیے۔ کل ایک 149 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا۔ 9 ارکان نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
سندھ اسمبلی میں ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد صوبائی الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان نے نتائج کا اعلان کیا۔سیینیٹ میں سندھ سے خالی نشست پر ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی کے وقار مہدی سینیٹر منتخب ہوگئے۔
وقار مہدی نے111 ووٹ حاصل کئے، ایم کیو ایم کی نگہت مرزا کو 36 ووٹ ملے، 149ووٹ کاسٹ جبکہ 2 ووٹ مسترد ہوئے۔
وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے وقار مہدی کو سینیٹر منتخب ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ سید وقار مہدی کی کامیابی پیپلز پارٹی پر عوامی اعتماد کا مظہر ہے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پیپلز پارٹی ناقابل شکست بن چکی ہے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی عوامی اور پالیمانی محاذ پر مسلسل کامیابیاں سمیٹ رہی ہے، پیپلز پارٹی جیسی مقبولیت کسی جماعت کے حصے میں نہیں آئی۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے بھی سندھ اسمبلی پہنچ کر اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما نثار کھوڑو نے نو منتخب سینیٹر وقار مہدی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تاج حیدر کے انتقال کے بعد سینیٹ کی سیٹ خالی ہوئی، پی پی قیادت نے سینیٹ کیلئے سینئر رہنما کو ٹکٹ دیا۔نثارکھوڑو کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ وقار مہدی سینیٹ میں اپنا کردار ادا کریں گے، وقار مہدی کو 111 اور مخالف امیدوارکو 36 ووٹ ملے۔پیپلز پارٹی کے امیدوار وقار مہدی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پارٹی قیادت نے ان پر اعتماد کیا اور ہماری عددی برتری واضح ہے کامیابی یقینی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعمران سے ملاقات کا دن، عمر ایوب اور پولیس کے درمیان جھڑپ، عامر ڈوگر پر تشدد عمران سے ملاقات کا دن، عمر ایوب اور پولیس کے درمیان جھڑپ، عامر ڈوگر پر تشدد اسرائیل کا یمنی دارالحکومت پر فضائی حملہ، صنعا ائیرپورٹ کو مکمل طور پر ناکارہ کرنیکا دعوی مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن گرینڈ الائنس میں شامل ہونے سے انکار کردیا بلوچستان میں کالعدم بی ایل اے کے دہشت گردوں کا حملہ، سیکیورٹی فورسز کے 7 جوان شہید بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا دن، 2بہنوں نورین خانم اور ڈاکٹر عظمی کو اجازت مل گئی بلوچستان میں کالعدم بی ایل اے کے بزدلانہ حملے میں پاک فوج کے 7جوان شہیدCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی کے وقار خالی نشست پر سینیٹ کی
پڑھیں:
پیپلز پارٹی کی 17سالہ حکمرانی، اہل کراچی بدترین اذیت کا شکار ہیں،حافظ نعیم الرحمن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے ملائشیا سے واپسی پر سینئر صحافیوں کے ساتھ تبادلہ خیال کی نشست میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کی ابتر حالت پر افسوس ہوتا ہے، پیپلز پارٹی کی صوبے میں 17سالہ حکمرانی کے باعث کراچی کے رہنے والے بدترین حالات اور شدید ذہنی و جسمانی اذیت کا شکار ہیں، پیپلز پارٹی نا اہل بھی ہے اور کرپٹ بھی، گزشتہ 15سالو ں میں کراچی کی ترقی کے 3360 ارب روپے کھائے گئے، کراچی کی تعمیر و ترقی کا صرف یہی ایک راستہ ہے،مقامی حکومتوں کو با اختیار بنایا جائے۔
سپریم کورٹ کے حکم اور آرٹیکل 140-Aکے مطابق اختیارات و وسائل نچلی سطح تک منتقل کیے جائیں، کراچی میں ووٹ کی چوری کو معاف نہیں کیا، آئندہ ووٹ کی حفاظت کو بھی یقینی بنائیں گے، ملک میں متناسب نمائندگی کی بنیاد پر انتخابات کا اصول اور طریقہ کار اپنانا چاہیے،لینڈ ریفارمز بھی بہت ضروری ہیں۔پاکستان میں سیاست کا المیہ یہ ہے کہ سیاسی تحریکیں ہائی جیک ہو جاتی ہیں، سیاسی رہنما اسٹیبلشمنٹ سے ہاتھ ملا لیتے ہیں۔
ان حالات میں جماعت اسلامی واحد جمہوری جماعت اور حقیقی اپوزیشن ہے،جماعت اسلامی عام لوگوں کی جماعت اور عام آدمی کے ساتھ کھڑی ہے، ہم پاکستان کے لوگوں کو مایوس نہیں کریں گے، پاکستان میں سیاسی استحکام کی منزل دور ضرور لیکن عوام کی مدد سے حاصل کر کے رہیں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بلوچستان کی صورتحال نازک معاملہ ہے، پنجاب میں بلوچستان کے لیے لانگ مارچ بڑا بریک تھرو تھا، جماعت اسلامی کوئٹہ، جعفرآباد اور گوادر میں بنو قابل پروگرام شروع کر رہی ہے، سندھ میں وڈیرہ شاہی اور جاگیردارانہ نظام اسٹیبلشمنٹ کے اشارے پر پی پی کا ساتھ دے رہا ہے۔
سندھ کے نوجوانوں میں سوشل میڈیا کی بدولت بیداری کی لہر پیدا ہو رہی ہے، کے پی کے میں پی ٹی آئی کے طویل اقتدار میں مافیاز پروان چڑھے، پنجاب میں ایک روٹی، دو کباب کی حکومتی امداد کے پیچھے بھی خودنمائی کی تحریک نظر آتی ہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ افغانستان سے پر امن تعلقات چاہتے ہیں، ڈائیلاگ ہونے چاہییں، افغانستان کو بھی سمجھنا چاہیے، وہاں سے دراندازی بند ہونی چاہیے، بہرحال دو طرفہ ملکی تعلقات میں بہتری کی گنجائش موجود ہے۔
21-22-23نومبر کو لاہور میں جماعت اسلامی کا اجتماع عام ہو گا، اسی میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان ہو گا،اجتماع عام میں خواتین، یوتھ، بزنس کمیونٹی، بین الاقوامی تنظیموں و اسلامی تحریکوں کے سیشن ہوں گے۔