بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 2 ہائیڈرو پاور پراجیکٹس پر کام شروع کر دیا۔
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
بھارت(نیوز ڈیسک)غیر ملکی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بھارت پاکستان کو اطلاع دیے بغیر مقبوضہ کشمیر میں 2 پن بجلی منصوبوں پر پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش بڑھا رہا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سندھ طاس معاہدہ بھارت کو پابند کرتا ہے کہ وہ ایسا نہیں کرسکتا۔
بھارت اس سے پہلے غیر قانونی طور پر سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرچکا ہے۔ جب کہ ضابطے کے مطابق وہ سندھ طاس معاہدے پر کوئی یکطرفہ قدم نہیں اٹھاسکتا۔
بین الاقوامی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ بھارتی اور جموں کشمیر کی مقامی حکومت نے اس خبر پر تبصرے کے لیے بھیجی ای میلز کا جواب نہیں دیا۔ْ
اسی دوران بھارت کی جانب سے دریائے چناب پر مقبوضہ کشمیر میں بنے بگلیہار ڈیم کے بعد سلال ڈیم کے دروازے بھی بند کردیے گئے ہیں۔
دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ کم ہو کر صرف 5 ہزار 300 کیوسک رہ گیا۔
پاک بھارت کشیدگی
22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع پہلگام کے سیاحتی مقام پر فائرنگ کے واقعے میں 26 افراد ہلاک اور ایک درجن زخمی ہوگئے تھے۔
بھارت کی ہندو انتہا پسند حکومت نے پہلگام واقعے کی تحقیقات کے بغیر روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کو مورد الزام ٹھہرایا اور 1960 میں عالمی بینک کی ثالثی میں طے پانے والے دریاؤں کے پانی کی تقسیم کے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے اعلان کیا تھا۔
پاکستان نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنےکا بھارتی یکطرفہ اعلان مسترد کر دیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
5 اگست کو مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال کی کال
ویب ڈیسک : کل جماعتی حریت کانفرنس نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال کی کال دے دی۔
حریت کانفرنس کا کہنا ہےکہ کشمیری 5 اگست کو مکمل ہڑتال کرکے دنیا کو یہ واضح پیغام دیں کہ وہ 5 اگست 2019 کے بھارت کے غیر قانونی اقدامات کو تسلیم نہیں کرتے۔ حریت کانفرنس کا کہنا ہےکہ 5اگست کشمیریوں کے لیے سیاہ ترین دنوں میں سے ایک ہے جب بھارت نے ان کی منفرد حیثیت اور شناخت چھین لی۔
محدود مدت تک عجائب گھروں میں داخلہ مفت؛ حکومت نے بڑا اعلان کردیا
حریت کانفرنس اور مختلف آزادی پسند تنظیموں نے سرینگر اور مقبوضہ وادی کشمیر کے دیگر علاقوں میں پوسٹر بھی چسپاں کیے ہیں جن میں درج تحریر میں اگست2019 کے غیر قانونی بھارتی اقدامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں واپس لینے ، سیاسی نظر بندوں کی رہائی اور مسئلہ کشمیرکو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یاد رہےکہ بھارتی حکومت نے5 اگست 2019 کو یکطرفہ طورپرمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی۔
سابق وزیراعظم پرسوشل میڈیا پوسٹ کی وجہ سے فرد جرم عائد