پاکستان اور بھارت دونوں جوہری طاقتیں ہیں جنگ باہمی خودکشی کے مترادف ہوگی، شاہ محمود قریشی
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ نے کوٹ لکپھت جیل لاہور سے صحافیوں کو خط ارسال کیا ہے، جس میں انہوں نے لکھا کہ بھارت نے شملہ معاہدے کی روح اور متن دونوں کی خلاف ورزی کی ہے اور بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا فیصلہ غیر قانونی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاک، بھارت کشیدگی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا فیصلہ غیرقانونی ہے۔ سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کوٹ لکپھت جیل لاہور سے صحافیوں کو خط ارسال کیا ہے، جس میں انہوں نے لکھا کہ بھارت نے شملہ معاہدے کی روح اور متن دونوں کی خلاف ورزی کی ہے اور بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا فیصلہ غیر قانونی ہے۔
شاہ محمود قریشی کی جانب سے لکھا گیا کہ بھارت کا ایسا کرنا بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے اور بھارت کا سلامتی کونسل کی قراردادوں کو نظرانداز کرنا خطے کے امن کو کمزور کر رہا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ پاکستان کی شفاف، غیر جانبدار اور بین الاقوامی تحقیقات کی پیشکش کو مسترد کر دیا گیا جو دراصل ایک فالس فلیگ آپریشن کا غیر علانیہ اعتراف ہے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ پاکستان اور بھارت دونوں جوہری طاقتیں ہیں جنگ باہمی خودکشی کے مترادف ہوگی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شاہ محمود قریشی کی جانب سے اور بھارت انہوں نے کہ بھارت لکھا کہ
پڑھیں:
پاکستان اور ایران کا باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ
اسلام آباد:پاکستان اور ایران نے صحت، تعلیم، توانائی، موسمیاتی تبدیلی، ٹرانسپورٹ سمیت اہم شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کرتے ہوئے باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
وفاقی وزارت اقتصادی امور کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پاکستان اور ایران کے درمیان 22 ویں مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اجلاس تہران میں ہوا، جس میں دونوں ممالک کا باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
ترجمان اقتصادی امور نے بتایا کہ اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر تجارت جام کمال نے کی، جن کے ہمراہ سیکریٹری اقتصادی امور محمد حمیر کریم سمیت اعلیٰ سرکاری حکام شریک تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ایرانی وفد کی سربراہی وزیر اربن ڈیولپمنٹ فرزانہ صادق نے کی۔
ترجمان اقتصادی امور نے بتایا کہ اجلاس کے اختتام پر دونوں ممالک کے درمیان اہم پروٹوکولز پر دستخط ہوئے، صحت، تعلیم، توانائی، موسمیاتی تبدیلی، ٹرانسپورٹ سمیت اہم شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان پاور سیکٹر میں سرمایہ کاری کے حوالے سے مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام پر اتفاق ہوا، دونوں ممالک کے درمیان لیبر کوآپریشن کے لیے ایک مشترکہ کمیٹی قائم کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ دونوں ممالک کی مشترکہ کمیٹی تعمیرات، ٹیکسٹائل اور زراعت جیسے شعبوں میں مزدوروں کی نقل و حرکت کو آسان بنانے کے حوالے سے تجاویز دے گی۔
ترجمان اقتصادی امور کے مطابق 23 ویں مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اجلاس آئندہ سال اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔