ڈپٹی کمشنر سکردو نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ گمبہ سکردو کو میونسپل کمیٹی کا درجہ دیا جا چکا ہے، لہٰذا اس کی حد بندی اسی حیثیت سے کی جائے گی۔ نیا یونین کونسل "نر UC" بھی قائم کیا گیا ہے، جسے نوٹیفکیشن میں شامل کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان راجہ شہباز خان کی خصوصی ہدایت پر ڈپٹی الیکشن کمشنر محمد علی کی زیر صدارت بلتستان ڈویژن میں حلقہ بندی اور مجوزہ بلاکوں کی تقسیم سے متعلق ایک اہم اجلاس کمشنر بلتستان ڈویژن کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنرز، کنوینر ڈی لیمیٹیشن کمیٹیز (CDCs)، ڈپٹی ڈائریکٹرز، اسسٹنٹ کمشنرز اور اسسٹنٹ الیکشن کمشنر الیکشن کمیشن گلگت بلتستان نے شرکت کی۔ اجلاس میں مختلف اضلاع کے حلقہ بندی کے عمل پر تفصیلی گفتگو اور اہم فیصلے کیے گئے۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر سکردو نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ گمبہ سکردو کو میونسپل کمیٹی کا درجہ دیا جا چکا ہے، لہٰذا اس کی حد بندی اسی حیثیت سے کی جائے گی۔ نیا یونین کونسل "نر UC" بھی قائم کیا گیا ہے، جسے نوٹیفکیشن میں شامل کیا جائے گا۔ گمبہ سکردو کی نئی میونسپل حیثیت کے بعد حلقہ بندی کا عمل ازسرِ نو مکمل کیا جائے گا۔ ڈپٹی کمشنر سکردو نے ضلع کے نقشے کی کاپی فراہم کرنے کی درخواست بھی کی۔ ضلع سکردو میں 59 بلاکس کی تقسیم کی تجویز دی گئی، جن میں سے 34 بلاکس کی تقسیم مکمل ہوچکی ہے جبکہ باقی زیرِ عمل ہیں۔

ڈی سی گانچھے نے آگاہ کیا کہ حلقہ بندی کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد سے حلقہ بندی کے مسائل حل کیے جا سکتے ہیں۔ اس وقت کوئی بھی کیس زیرِ التوا نہیں ہے۔ 5 بلاکس کی تقسیم ہو چکی ہے اور باقی بلاکس پر کام جاری ہے۔ نقشے کی فراہمی کی بھی درخواست کی گئی۔ ممبر حلقہ بندی کمیٹی شگر نے بتایا کہ 28 بلاکس کی تقسیم کی درخواست دی گئی تھی جن میں سے 12 پر عملدرآمد ہو چکا ہے اور باقی زیرِ کارروائی ہیں۔ انہوں نے بھی ضلع شگر کے نقشے کی کاپی فراہم کرنے کی درخواست کی۔ ضلع کھرمنگ سے متعلق اجلاس کو بتایا گیا کہ یہاں صرف ایک بلاک کو تقسیم کرنے کی درخواست دی گئی جو مہدی آباد سے متعلق ہے۔ یہ کیس زیرِ عمل ہے اور جلد ہی کنوینر کو بھیج دیا جائے گا۔ ابتدائی حلقہ بندی فہرست کا بھی جائزہ لینے اور ضروری بلاک کوڈز کی تقسیم کی سفارش کی گئی۔ اجلاس کے اختتام پر ڈپٹی الیکشن کمشنر، الیکشن کمیشن گلگت بلتستان نے یقین دہانی کرائی کہ بلتستان ڈویژن میں بلدیاتی حلقہ بندی سے متعلق تمام معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بلاکس کی تقسیم الیکشن کمشنر کیا جائے گا ڈپٹی کمشنر کی درخواست

پڑھیں:

افغان مہاجرین کا انخلا باوقار انداز میں مکمل کیا جائیگا، سرفراز بگٹی

اعلیٰ سطحی اجلاس میں وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے واضح کیا کہ افغان مہاجرین کے انخلاء کے عمل میں خواتین، بزرگوں اور بچوں کا خصوصی خیال رکھا جائے اور کسی بھی مرحلے پر تحقیر آمیز رویہ ہرگز برداشت نہیں کیا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ صوبے میں افغان مہاجرین کے انخلاء کے عمل کو شفاف، منظم اور باوقار انداز میں مکمل کیا جائے گا، تاکہ کسی بھی فرد کی عزت نفس متاثر نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان وفاقی پالیسی کے تحت مہاجرین کے انخلاء پر عملدرآمد کرا رہی ہے اور اس ضمن میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے افغان مہاجرین سے قریبی رابطہ قائم ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سی ایم سیکرٹریٹ میں اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں افغان مہاجرین کے انخلاء اور قلعہ عبداللہ میں امن و امان کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ حمزہ شفقات، پرنسپل سیکرٹری بابر خان، آئی جی پولیس محمد طاہر، ڈی جی لیویز عبدالغفار مگسی، کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہ زیب کاکڑ، کمشنر افغان ریفوجیز بلوچستان ارباب طالب المولا سمیت اعلیٰ حکام شریک ہوئے، جبکہ ڈی آئی جی ژوب، ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او قلعہ عبداللہ و چمن نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ نے اجلاس کو افغان مہاجرین کے انخلاء اور سکیورٹی انتظامات سے متعلق بریفنگ دی۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ انخلاء کے عمل میں خواتین، بزرگوں اور بچوں کا خصوصی خیال رکھا جائے اور کسی بھی مرحلے پر تحقیر آمیز رویہ ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تضحیک آمیز رویوں کی شکایات موصول ہونے پر متعلقہ اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ سرفراز بگٹی نے ہدایت کی کہ انخلاء کے دوران ہر ممکن تعاون اور معاونت فراہم کی جائے اور خواتین کی سہولت کے لئے عارضی بنیادوں پر فیمیل سکیورٹی اہلکاروں کی بھرتی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح یہ ہے کہ انخلاء کا عمل انسانی وقار کو مدنظر رکھتے ہوئے مکمل کیا جائے۔ اجلاس میں قلعہ عبداللہ کی امن و امان کی صورتحال پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے واضح ہدایات دیں کہ ضلع سے تمام جرائم پیشہ عناصر کا خاتمہ یقینی بنایا جائے۔ لیویز اور پولیس کے دائرہ کار سے قطع نظر بلاامتیاز کارروائیاں کی جائیں اور کسی بھی جرائم پیشہ گروہ کو رعایت نہ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان کی بحالی کے لئے صوبائی حکومت تمام وسائل فراہم کرے گی۔ وزیراعلیٰ نے قلعہ عبداللہ کے ڈویژنل اور ضلعی انتظامی افسران کو بحالی امن کا خصوصی ٹاسک سونپتے ہوئے کہا کہ اس مقصد کے لئے فوری اور مؤثر اقدامات کیے جائیں اور روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کو ارسال کی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • گیس کے نئے کنکشن لینے کے خواہشمندوں کے حوالے سے اہم فیصلہ
  • حکومت کا نئے گیس کنکشنز کے حوالے سے اہم فیصلہ
  • سیلاب متاثرین کی بحالی آپریشن شروع، ہر فرد کے نقصان کا ازالہ کیا جائے: مریم نواز
  • پراپرٹی ٹیکس وصولی اور سڑکوں کی مرمت پر اجلاس
  • چمن بارڈر کے قریب پارکنگ میں دھماکا، 5 افراد جاں بحق
  • افغان مہاجرین کا انخلا باوقار انداز میں مکمل کیا جائیگا، سرفراز بگٹی
  • جی سی سی کا مشترکہ دفاعی اجلاس، اسرائیلی حملے کی مذمت، اجتماعی دفاعی اقدامات کا اعلان
  • اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ رانا تنویر حسین گنے کی فصل پر کیڑوںکے حملے کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں
  • ضلع شیرانی: دہشت گردوں کا حملہ، سیکورٹی فورسزکے4 جوان شہید
  • اسلام آباد میں چینی کی نئی سرکاری قیمت مقرر