سندھ میں سینیٹ کی جنرل نشست پر پیپلزپارٹی کے وقار مہدی بھاری اکثریت سے کامیاب
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
الیکشن کمشنر سندھ کے مطابق سندھ اسمبلی کو پولنگ سٹیشن بنایا گیا، پیپلز پارٹی کے امیدوار نے 111 ووٹ حاصل کیے جبکہ 2 ووٹ مسترد ہوئے، ایم کیو ایم کی امیدوار کو 36 ووٹ ملے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر تاج حیدر کے انتقال کے بعد سندھ میں سینیٹ کی خالی ہونے والی جنرل نشست پر پیپلزپارٹی کے وقار مہدی بھاری اکثریت سے کامیاب ہو گئے۔ سندھ اسمبلی کے ارکان نے ووٹ کاسٹ کیے، وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سب سے آخر میں ووٹ کاسٹ کیا۔
الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان کے مطابق سندھ اسمبلی کو پولنگ سٹیشن بنایا گیا، پیپلز پارٹی کے وقار مہدی نے 111 ووٹ حاصل کیے جبکہ 2 ووٹ مسترد ہوئے، ایم کیو ایم کی نگہت مرزا کو 36 ووٹ ملے، سندھ اسمبلی میں صبح 9 بجے سے شروع ہونے والا پولنگ کا سلسلہ شام 4 بجے تک بلا تعطل جاری رہا۔
سیکرٹری سندھ اسمبلی کے مطابق سینیٹ الیکشن میں 161 ارکان حق رائے دہی استعمال کیا، ایوان میں پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 116، ایم کیو ایم کی 36 اور پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ ارکان کی تعداد 5 ہے، سینیٹ کی نشست پر کامیابی کے لیے 81 ووٹ درکار تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سندھ اسمبلی پیپلز پارٹی پارٹی کے ایم کی
پڑھیں:
آزاد ارکان سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوکر پارٹی میں شمولیت کا آئینی حق استعمال کرچکے تھے: جسٹس جمال مندوخیل
— فائل فوٹوسپریم کورٹ کے جسٹس جمال مندوخیل نے کہا ہے کہ آزاد ارکان سنی اتحاد کونسل میں شامل ہو کر پارٹی میں شمولیت کا آئینی حق استعمال کر چکے تھے۔
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں مخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی کیس کی سماعت ہوئی۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آئین نے 3 دن میں سیاسی جماعت میں شمولیت کا اختیار دیا ہے، کیا اکثریتی فیصلے میں آئین کی خلاف ورزی ہوئی ہے؟
عدالت میں سلمان اکرم راجا نے کہا کہ 11 ججز نے اکثریتی فیصلے میں ارکان کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کو کالعدم قرار دے دیا ہے، سپریم کورٹ کے 11 ججوں نے تسلیم کیا کہ نشستیں پی ٹی آئی کو ملنی چاہئیں، فرق صرف تعداد کا ہے۔
اسلام آباد عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ نے اکثریتی...
سماعت کے دوران جسٹس مسرت ہلالی نے سوال کیا کہ ووٹ کا حق پیدائشی ہوتا ہے یا 18 سال کی عمر میں ملتا ہے؟
اس پر سلمان اکرم راجا نے کہا کہ ووٹ شہری کا پیدائشی بنیادی حق ہے جس کے استعمال کے لیے 18 سال کی حد مقرر ہے۔
کیس کی مزید سماعت پیر تک ملتوی کردی گئی ہے۔