پیپلز پارٹی کے وقار مہدی سندھ سے سینیٹر منتخب ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
وقار مہدی—فائل فوٹو
سندھ سے سینیٹ کی خالی نشست پر ہوئے الیکشن کا نتیجہ سامنے آ گیا۔
الیکشن کمشنر سندھ اعجاز انور چوہان نے نتائج کا اعلان کر دیا جن کے مطابق پیپلز پارٹی کے وقار مہدی سندھ سے سینیٹ کی خالی نشست پر سینیٹر منتخب ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیے پی پی نے سندھ سے سینیٹ کی جنرل نشست کیلئے وقار مہدی کو امیدوار نامزد کردیا 12مئی ہماری قومی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، وقار مہدیالیکشن کمشنر سندھ کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے وقار مہدی 111 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں۔
نتائج کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کی نگہت مرزا نے 36 ووٹ حاصل کیے ہیں۔
الیکشن کمشنر سندھ نے یہ بھی بتایا ہے کہ غلط مارکنگ کے باعث 2 ووٹ مسترد ہوئے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پیپلز پارٹی ڈاکوئوں کی سرپرستی بند کر ے، جئے قومی محاذ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹنڈوجام(نمائندہ جسارت)جئے سندھ قومی محاز کے صنعان قریشی نے کہا ہے کہ سندھ کے اوپر ڈاکووں راج قائم ہے اور پیپلزپارٹی ان کی سرپرستی جب تک ختم نہیں کرے گی غریب عوام کے گھر اسی طرح اُجاڑتے رہیں گے عوام کو ظلم کے نظام کے خلاف متحد ہونا پڑے گا پیپلزپارٹی نے سندھ کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے تفصیلات کے مطابق یہ بات انھوں نے میر کالونی ٹنڈوجام میں واجد ویسر کی ڈاکووں ہاتھوں شہادت کے بعد ان کے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہی انھوں نے کہا کہ پہلے تو صرف کچے کے ڈاکووں مشہور تھے لیکن اب پورے سندھ میں لوٹ مار کا سلسلہ جاری جہاں اور جب چاہیے ڈاکووں اپنی کاروائی کرتے ہیں انھوں نے کہا یہ بات اب کسی سے چھپی ہوئی نہیں یہ سب کچھ پیپلزپارٹی کی سرپرستی میں ہورہا ہے واجد ویسر کو اغواء کرکے بے دردی سے قتل کر دیا جاتا ہے چار ماہ گزر گئے پولیس نے کیا کاروائی مجرم کیوں نہیں پکڑے گئے جب عوام کو پولیس جانی مالی تحفظ فراہم نہیں کر سکتی تو پھر اس کا فائدہ کیا ہے انھوں نے کہا سندھ کے اوپر پیپلزپارٹی کی سرپرستی میں ڈاکو راج قائم ہیں جب تک عوام ان کے خلاف متحد ہو کر ظلم آواز نہیں اُٹھائے گی یہ ظلم کا نظام قائم رہے گا اور اسی طرح غریب سندھی عوام کے گھر اُجڑ تے رہیں گے انھوں نے کہا جب پورے ملک سے افغان مہاجرین کو ان کے ملک بھیجا جارہا ہے پھر سندھ سے انھیں کیوں نہیں بھیجا جارہا انھوں نے کہا ٹنڈوجام میں ایک بڑی تعداد ان کی موجود ہے انھیں واپس بھیجا جائے اگر سندھ سے ان لوگوں کو نہیں بھیجا جائے گا تو ابھی تو وہ صرف احتجاجی مظاہرے کرکے اس جانب حکومت کی توجہ دلا رہے ہیں اگر حکمران ان کے سرپرست بنے رہے تو پھر ان کے سندھ سے انخلا کے لیے بھرپور تحریک چلائی جائے گی ۔