بھارت کا پاکستان کیخلاف اسرائیلی ساختہ ڈرون کا استعمال لیکن یہ کیا صلاحیت رکھتا ہے؟ تفصیلات سامنے آگئیں
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان نے اب تک فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے بھارت کے زیراستعمال25 اسرائیلی ساختہ طیاروں کو مار گرایا ہے جس کی تصدیق پاک فوج کے ترجمان نے کردی ہے اور بتایا ہے کہ یہ ہیروپ ڈرونز کا ملبہ اکٹھا کیا جارہا ہے لیکن یہ ڈرون کیا صلاحیت رکھتا ہے، اس بارے تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔
آٹومیٹڈ ریسرچ آرگنائزیشن کے مطابق اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریز کا طیارکردہ ہیروپ سٹینڈ آف لوئٹرنگ گولہ باری سے حملہ کرنے والا ہتھیاروں کا نظام ہے جو اہداف کو تلاش کرنے اور درست طریقے سے حملہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جو ہدف کو نشانہ بنانے سے قبل اس کا جائزہ لے سکتا ہے ، اسرائیل کا اس بارے دعویٰ ہے کہ یہ ڈرون اہداف کو تلاش کرتا، شناخت کرتا ہے اور پھرحملہ کر کے تباہ کردیتا ہے اور یہ دو طرفہ ڈیٹالنک کے ذریعے کنٹرول کیاجاسکتا ہے۔
اسرائیلی دعویٰ ہے کہ اس کے فضائی دفاع سمیت کثیر القاصد استعمال ہیں، شہری جنگ اور انسداد دہشتگردی مشنز میں بھی استعمال ہوسکتا ہے ، اس کی رفتار225 ناٹس تک ہے جبکہ کمیونیکیشن رینج 200 کلومیٹر اورآپریشنل رینج 1000 کلومیٹر تک ہے ۔
یہ ڈرون 9 گھنٹے تک کی پرواز اور 23کلوگرام تک مواد اٹھاسکتا ہے۔
رافیل کی تباہی بھارتی دفاعی نظام کیلئے سٹریٹجک، نفسیاتی اور سفارتی دھچکا،پاکستانی تجزیہ نگار نے بھانڈاپھوڑدیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
پاکستان کی برآمدات صلاحیت سے 60 ارب ڈالر کم ہیں، عالمی بینک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن ،اسلام آباد:۔ عالمی بینک نے کہا ہے کہ پاکستان کی برآمدات صلاحیت سے 60 ارب ڈالر کم ہیں۔ عالمی بینک نے پاکستان کی برآمدات میں اضافے کے لیے سفارشات دے دیں۔
عالمی بینک کے مطابق پاکستان کی برآمدات صلاحیت سے 60 ارب ڈالر کم ہیں، برآمدات میں اضافہ معاشی استحکام، روزگار، سرمایہ کاری کی ضمانت ہے، برآمدی شعبے کو مضبوط بنا کر پاکستان ترقی کا نیا دورشروع کر سکتا ہے۔
رپورٹ میں لچکدار ایکسچینج ریٹ، کاروباری قوانین، ریگولیشنز آسان بنانے پر زور دیا ہے، عالمی بینک نے ایگزیم بینک آف پاکستان کو فعال کرنے کی بھی سفارش کردی۔ ایگزیم بینک کو فعال کرکے نئی برآمدی فنانسنگ فراہم کی جائے۔
عالمی بینک کے مطابق پاکستان کی برآمدات میں اضافے کے لیے پالیسی اصلاحات ناگزیر ہیں، جی ڈی پی میں برآمدات کا حصہ 16 سے کم ہو کر 10 فیصد رہ گیا، 200سرکاری ادارے نجی شعبے کی کارکردگی متاثر کررہے ہیں۔ رپورٹ میں سرمایہ کاروں کے منافع کی بیرون ملک ترسیل پر رکاوٹیں ختم کرنے پر زور دیا گیا ۔