Jang News:
2025-08-08@07:01:06 GMT

راولپنڈی میں ڈرون گرنے سے ایک شخص شدید زخمی

اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT

راولپنڈی میں ڈرون گرنے سے ایک شخص شدید زخمی

راولپنڈی کی فوڈ اسٹریٹ کے قریب ڈرون گرنے سے ایک شخص شدید زخمی ہو گیا جسے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق پولیس کی بھاری نفری فوڈ اسٹریٹ پہنچ گئی ہے، ڈرون درخت سے ٹکرانے کے بعد ایک دکان کے اندر جا گرا، جس کے بعد آگ لگ گئی۔

ڈرون گرنے سے دکان کے شیشے اور دیگر سامان کو بھی نقصان پہنچا۔

بھارت نے پھر دراندازی کی کوشش کی، تمام 12 ڈرونز کو ناکارہ بنادیا گیا: ڈی جی آئی ایس پی آر

پاکستان کی مسلح افواج پوری طرح چوکنا ہیں، بھارت مساجد اور شہریوں پر حملوں کا مرتکب ہوا ہے، لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری

ذرائع نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے جائے وقوعہ کو سیل کر دیا، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تحقیقات کا آغاز کر دیا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈرون کا ملبہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے تحویل میں لے لیا۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

نیتن یاہو اور فوجی سربراہان میں اختلاف خطرناک حد تک شدید ہو چکا ہے، میڈیا ذرائع

میڈیا ذرائع کے بقول صیہونی فوج نے بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے چیف آف آرمی اسٹاف کو برطرف کر دینے کی دھمکیوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے چارہ ماہ تک صیہونی فوجیوں کی سروس معطل کر دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مختلف میڈیا ذرائع نے صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور صیہونی فوج کے درمیان اختلافات کی شدت خطرناک حد تک بڑھ جانے کا اعلان کیا ہے۔ حال ہی میں صیہونی فوج نے آئندہ چار ماہ تک صیہونی فوجیوں کی سروس معطل کر دی ہے جبکہ نیتن یاہو غزہ پر مکمل فوجی قبضے کی باتیں کر رہا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صیہونی رژیم کے سیاسی اور فوجی سربراہان کے درمیان نہ صرف شدید اختلافات پیدا ہو چکے ہیں بلکہ نیتن یاہو کے بیٹے کے بقول فوج نے ایک طرح سے نیتن یاہو کے خلاف بغاوت کر دی ہے اور غزہ میں جنگ بندی کا اعلان کر دیا ہے۔ صیہونی فوج کا یہ فیصلہ بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے چیف آف آرمی اسٹاف کو غزہ جنگ جاری رہنے کی مخالفت کرنے کے باعث برطرف کر دینے کی بار بار کی دھمکیوں کا ردعمل قرار دیا جا رہا ہے۔ پیر کی رات ایک خبر شائع ہوئی جس میں کہا گیا تھا کہ صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے فوجی اور سیکورٹی سربراہان کی مرضی کے برخلاف غزہ میں جنگ کا دائرہ بڑھانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ نیتن یاہو غزہ کی پٹی پر مکمل فوجی قبضہ کرنے کے درپے ہے۔ دوسری طرف صیہونی فوج نے فوجیوں کی شدید کمی کے باعث فوجی سروس لازمی ہونے کا وہ قانون چار مہینے تک معطل کر دیا ہے جو 7 اکتوبر 2023ء کے بعد وضع کیا گیا تھا اور اس کے تحت تمام صیہونیوں پر فوجی سروس لازمی قرار دی گئی تھی۔
 
صیہونی اخبار یدیعوت آحارنوت اس بارے میں لکھتا ہے: "فوج نے وزیراعظم کی دھمکیوں پر سرکاری طور پر تو کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے لیکن ایسا اقدام انجام دیا ہے جو یوں ظاہر ہوتا ہے کہ غزہ کی پٹی پر مکمل فوجی قبضے کی پیشکش کا ردعمل ہے۔" یہ اخبار مزید لکھتا ہے کہ چیف آف آرمی اسٹاف ایال ضمیر کا یہ فیصلہ نہ صرف غزہ جنگ کے عملی اختتام کو ظاہر کرتا ہے جو گذشتہ برس واقع ہوا تھا بلکہ "گیڈئون کی رتھیں" نامی غزہ میں جاری فوجی آپریشن میں موجود فوجیوں کی تعداد کم از کم حد تک پہنچا دے گا۔ دوسرے الفاظ میں صیہونی فوج کا یہ فیصلہ غزہ میں جاری محدود لڑائی کو مزید محدود کر دے گا کیونکہ آئندہ چند ہفتوں کے دوران اسپشل یونٹس اور بٹالینز میں فوجیوں کی تعداد کم ہوتی جائے گی۔ صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے بیٹے یائیر نیتن یاہو نے سوشل میڈیا ایکس پر اپنے پیغام میں چیف آف آرمی اسٹاف ایال ضمیر پر والد کے خلاف فوجی بغاوت کا الزام عائد کیا ہے۔ اس نے ایال ضمیر کی جانب سے غزہ جنگ جاری رکھنے کی مخالفت کرنے کے بارے میں لکھا: "اگر یہ موقف اختیار کرنے والا وہی شخص ہے جسے ہم سب جانتے ہیں (ایال ضمیر) تو یہ ایک فوجی بغاوت ہے جو 1970ء کی دہائی میں مرکزی امریکہ میں موذی ریپبلکنز کی یاد دلاتی ہے۔"
 
اس سے پہلے صیہونی چیف آف آرمی اسٹاف ایال ضمیر نے خبردار کیا تھا کہ نیتن یاہو کی کابینہ نے گذشتہ طویل عرصے سے فوجی سربراہان سے میٹنگ نہیں رکھی اور غزہ جنگ کے مستقبل کے بارے میں پالیسی واضح نہیں ہے۔ ایال ضمیر نے کہا تھا کہ نیتن یاہو نے غزہ میں فوج کو خطرے میں ڈال رکھا ہے جس کی وجہ سے فوج کو شدید نقصان ہوا ہے۔ وہ سمجھتا ہے کہ غزہ پر مکمل فوجی قبضے اور وہاں سے حماس کے مکمل خاتمے کے لیے چند سال کا وقت درکار ہے جبکہ صیہونی فوج شدید ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو چکی ہے اور جنگ مزید جاری نہیں رکھ سکتی۔ صیہونی ٹی وی چینل 12 نے فاش کیا ہے کہ صیہونی چیف آف آرمی اسٹاف ایال ضمیر اور وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے درمیان اختلاف کی شدت کے باعث پیدا شدہ بحران ایسے مرحلے میں پہنچ چکا ہے کہ چیف آف آرمی اسٹاف کے مستعفی ہونے کا امکان پیدا ہو گیا ہے، خاص طور پر اگر اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے لیے جاری مذاکرات ناکامی کا شکار ہو جائیں۔ صیہونی اخبار یدیعوت آحارنوت اس بارے میں لکھتا ہے کہ چیف آف آرمی اسٹاف ایال ضمیر اس وقت بہت مشکل انتخاب سے روبرو ہے۔ وہ اس وقت ایسے شخص کی طرح ہے جو میدان جنگ میں حاضر ہے اور اس کے پاس صرف ایک ہی گولی باقی بچی ہے۔ یوں اگر قیدیوں کے تبادلے کے لیے جاری مذاکرات ناکامی کا شکار ہوتے ہیں تو شاید اس کے پاس استعفی دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہو گا۔

متعلقہ مضامین

  • بنوں: ایف سی کی چیک پوسٹ پر ڈرون حملہ، 1 اہلکار شہید، 3 زخمی
  • راولپنڈی واقعہ: جرگے کے سربراہ کا شادی شدہ خاتون کو خود قتل کرنے کا انکشاف
  • بحریہ ٹاون کی 6میں سے 3پراپرٹیز کی نیلامی کر دی گئی، روبیش مارکی 50 کروڑ روپے میں نیلام، ذرائع
  • راولپنڈی: پانی کی پائپ لائن چوری کرنے والے ملزمان رنگے ہاتھوں گرفتار
  • جنوبی وزیرستان میں پولیس وین کے قریب دھماکاا ور شدید فائرنگ، اہلکار سمیت کئی افراد زخمی
  • نیتن یاہو اور فوجی سربراہان میں اختلاف خطرناک حد تک شدید ہو چکا ہے، میڈیا ذرائع
  • جہیز اور دُلہن کے تحائف پر پابندی کیلئے قانون کو مؤثر بنانے کا فیصلہ
  • آن لائن آرڈر پر نیا سیلز ٹیکس قانون نافذ،نوٹیفکیشن جاری  
  • طوفانی بارشوں کا قہر، 141 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا
  • پی ٹی آئی احتجاج؛ راولپنڈی میں سکیورٹی، 10 اگست تک دفعہ 144 نافذ