اسلام آباد:

پاکستانیوں کے لیے بیلاروس میں روزگار کے مواقع سے متعلق حکومت کی جانب سے بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اوورسیز پاکستانیوں کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت سینیٹر ذیشان خانزادہ نے کی۔ اجلاس میں مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس کے دوران چیئرمین کمیٹی نے سیکرٹری اوورسیز پاکستانیز سے پوچھا کہ بیلاروس میں پاکستانیوں کے لیے کتنی نوکریاں دستیاب ہیں، جس پر انہوں نے بتایا کہ بیلاروس میں پاکستانیوں کے لیے انڈسٹری، زراعت، ہاؤسنگ اور نان اسکولز سمیت 1 لاکھ 98 ہزار اسامیاں موجود ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ بیلاروس میں ملازمت حاصل کرنے کے لیے پاکستانیوں کو روسی زبان سکھائی جا رہی ہے۔ یہ زبان سکھانے کا عمل نمل یونیورسٹی کے ذریعے جاری ہے۔

چیئرمین کمیٹی نے دریافت کیا کہ کن شعبوں کے افراد بیرون ملک جانے میں دلچسپی رکھتے ہیں؟، جس پر سیکرٹری نے بتایا کہ  آج کی دنیا صرف اسکلڈ یعنی مہارت رکھنے والے افراد کی ضرورت محسوس کرتی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ بیلاروس کے ٹریکٹرز دنیا بھر میں مشہور ہیں اور یورپ میں سیزنل لیبر کی بہت زیادہ مانگ ہے۔ حکومت ایسے اقدامات کر رہی ہے جن سے سیزنل لیبر کی واپسی کو یقینی بنایا جا سکے۔

سیکرٹری نے کہا کہ سیزنل لیبر کے حوالے سے اٹلی نے پاکستان پر اعتماد کیا ہے اور ہماری لیبر کو ملازمت کے مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں۔

چیئرمین کمیٹی نے سوال اٹھایا کہ پاکستانیوں کو بیلاروس جانے کی اجازت کب تک ممکن ہوگی؟، جس پر سیکرٹری نے وضاحت کی کہ بیلاروس کے لیے ویب سائٹ کھلی ہوئی ہے اور پاکستانی براہ راست اپلائی کر سکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 2 ماہ کے اندر بیلاروس کے ساتھ ہمارا ایم او یو (معاہدہ) بھی طے پا جائے گا۔ بیلاروس میں کم از کم تنخواہ 7 ڈالر مقرر کی گئی ہے، جو پاکستانیوں کے لیے ایک بہتر موقع ہو سکتا ہے۔

اجلاس میں اوورسیز پاکستانیوں کے لیے صحت سہولت پروگرام پر بھی بریفنگ دی گئی۔ سی سی او محمد ارشد نے بتایا کہ 20 کروڑ پاکستانی اس پروگرام کا حصہ ہیں اور اب تک ڈیڑھ کروڑ سے زائد افراد نے صحت سہولیات حاصل کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سے لے کر ایک عام پاکستانی تک سب کے لیے ایک جیسا پیکیج اور سہولت دستیاب ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستانیوں کے لیے بیلاروس میں نے بتایا کہ کہ بیلاروس انہوں نے

پڑھیں:

موجودہ حکومت نے ملک کو پولیس اسٹیٹ بنا دیا، شاہد خاقان عباسی

سابق وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے مری پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت پنجاب کے حالیہ اقدامات پر کڑی تنقید کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جھیکاگلی، مال روڈ اور کشمیری بازار جیسے قدیمی کاروباری مراکز کو گرانے کے فیصلے غیر منصفانہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جھیکاگلی 150 سال پرانا بازار تھا لیکن حکومت نے آج تک عوام کو یہ نہیں بتایا کہ اسے کیوں مسمار کیا گیا، اس اقدام سے لوگوں کے روزگار چھینے گئے اور متاثرین کو کوئی معاوضہ بھی فراہم نہیں کیا گیا۔

مزید پڑھیں: کرسی بچانے کے لیے ڈی چوک پر گولی چلائی گئی، شاہد خاقان عباسی کی پریس کانفرنس

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ لوئر ٹوپہ میں ایک عوامی اجتماع میں وہ خود شریک تھے، لیکن انتظامیہ نے اس اجتماع پر دہشتگردی کا مقدمہ درج کر دیا۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ مری کے 3 رہنماؤں کو کس قانون کے تحت فورتھ شیڈول میں شامل کیا گیا، کیا وہ واقعی دہشتگرد ہیں؟ ان کے مطابق حکمرانوں کو حکمرانی کا زعم ہے، اگر طرز حکمرانی تبدیل نہ ہوا تو عوام سڑکوں پر نکل آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ملک کو پولیس اسٹیٹ بنا دیا ہے اور لوگوں کو بے روزگار کر کے ان سے جینے کا حق چھینا جا رہا ہے۔ تعلیم کے شعبے میں بھی ان کے بقول میرٹ کی پامالی ہو رہی ہے اور عوامی نمائندے بیوروکریسی کے سامنے بے بس دکھائی دیتے ہیں۔

مزید پڑھیں: شاہد خاقان عباسی آئی پی پیز کے حق میں بول پڑے

مہنگائی کے حوالے سے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں آٹا اور چینی کا بحران شدید ہو چکا ہے، روزانہ اربوں روپے شوگر مافیا کی جیبوں میں جا رہے ہیں لیکن ان سے کوئی پوچھنے والا نہیں کیونکہ وہ اقتدار میں بیٹھے ہیں۔

پاکستان اور سعودی عرب تعلقات پر بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان حالیہ معاہدے وقت کی اہم ضرورت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ماضی میں بھی حرمین شریفین کی حفاظت کی ذمہ داریاں احسن انداز میں نبھائی ہیں۔

فلسطین کے حوالے سے انہوں نے شکوہ کیا کہ اس ملک میں غزہ کے حق اور فلسطین کے خلاف بات کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت اور انتظامیہ نے عوام کی خودداری پر حملے جاری رکھے تو حالات مختلف رخ اختیار کر سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پولیس اسٹیٹ سابق وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی

متعلقہ مضامین

  • کٹھمنڈو: بے روزگاری کے سبب نیپالی عوام بیرون ملک جانے لگی
  • مریم نواز کا سیلاب متاثرہ علاقوں میں چارہ مہنگا ہونے کا نوٹس
  • مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر بھارت سے کوئی بات نہیں ہوسکتی، وزیراعظم شہباز شریف
  • سابق وفاقی سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود انتقال کرگئے
  • ملک میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں، کھلاڑیوں کو مواقع فراہم کرنا ہونگے،مریم کیریو
  • روس اور بیلاروس کی ٹیموں کی 2026 سرمائی اولمپکس میں شرکت پر پابندی، وجہ کیا بنی؟
  • پاک سعودی دفاعی معاہدہ قوم کیلیے قابل فخر ہے،حافظ طاہر مجید
  • موجودہ حکومت نے ملک کو پولیس اسٹیٹ بنا دیا، شاہد خاقان عباسی
  • مسافر ٹرینوں کی آؤٹ سورسنگ کے متعلق وفاقی حکومت کا اہم فیصلہ
  • فیصل آباد میں صاف پانی کیلیے پاکستان اور ڈرنمارک کے مابین واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے کا معاہدہ