جب پاکستان حملہ کرے گا تونظر بھی آئیگا اور گونج بھی سنائی دے گی :لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ جب پاکستان حملہ کرے گا تو وہ نظر بھی آئے گا اور گونج بھی سنائے دے گی، بھارتی میڈیا نہیں بتائے گا لیکن پوری دنیا جان جائے گی۔
وزیر خارجہ اسحٰق ڈار اور ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی پر میڈیا کو بریفنگ دی۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کا کہنا تھا کہ آدم پور سے 4 میزائل فائر ہوئے، ان میں سے ایک پروجیکٹائل (میزائل) انہوں نے خود امرتسر میں گرایا، باقی 2 بین الاقوامی سرحد عبور کرکے پاکستان میں داخل ہوئے، ان میں سے ایک کو ڈنگہ پر مار گرایا گیا، جس کا فرانزک کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ مشرقی سرحد پرہماری گہری نظر ہے اور ہر متحرک شے کو مانیٹر کیا جارہا اور اسے گرایا جارہا ہے جب کہ گزشتہ شب اس طرح کے 3 میزائل بھارت نے خود اپنی حدود میں امرتسر میں گرائے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کا یہ دعویٰ سفید جھوٹ ہے کہ پاکستان نے 15 مقامات پر حملہ کیا ہے، کوئی بھی میزائل جب چلایا جاتا ہے تو وہ اپنے ڈیجیٹل نشانات چھوڑتا ہے، اگر 15 مقامات پر حملہ کیا جاتا تو اس کے شواہد ضرور ہوتے۔مزید کہاکہ’اگر بھارت نے 15 جگہوں پر میزائل مار گرائے تو پھر وہ اپنے 5 طیاروں کو کیسے نہ بچاسکا، بھارتی حکومت ملکی سطح پر اپنے فائدے کے لئے ڈراما کررہی ہے جس سے اسے گریز کرنا چاہئے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت جانتا ہے کہ جب پاکستان حملہ کرے گا تو پھر بھارتی میڈیا کو اس کے بارے میں بتانے کی ضرورت نہیں پڑے گی بلکہ دنیا خود ہی جان جائے گی، پاکستان جب حملہ کرے گا تو وہ نظر بھی آئے گا اور اس کی گونج بھی سنائے دے گی۔
نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار نے کہا کہ بھارت کے کئی مسلح ڈرونز نے کئی مقامات پر پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی، بھارتی ڈرونز نے لاہور میں فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ بھارت کا فوجی تنصیبات پر حملے کا دعویٰ سفید جھوٹ ہے اور اس جھوٹ بولنے کی وجہ نظر آتی ہے، آج جو پاکستان کے اندر اسلام آباد سے کراچی تک دو درجن مقامات پر جو کام کئے ہیں وہ افسوسناک، شرمناک اور قابل مذمت ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارت کے جنگی طیارے گرائے یہ شاید ان سے ہضم نہیں ہورہا، پاکستان کی مسلح افواج نے بھارت کے 5 طیارے گرائے، بھارت اپنی خفت مٹانے کے لئے یہ حرکتیں کررہا ہے۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کی جانب سے ایک کہانی بنائی گئی کہ پاکستان نے کل رات پھر بھارت کے اندر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حملے کئے ہیں، جس کے نتیجے میں ہم نے آج کی کارروائی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی پنجاب کے کسی شہری علاقے میں کارروائی نہیں کی اور ایک ذمہ دار ملک کے طور پر ہرممکن سٹریٹجک احتیاط کا مظاہرہ کیا۔اسحٰق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے شہریوں کی حفاظت کے لئے پرعزم ہے، شہریوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں، پاک افواج دفاع کے لئے پرعزم ہیں اور جس طرح پاک فضائیہ نے 75 سے 80 بھارتی طیاروں کا مقابلہ کیا، وہ واضح مثال ہے کہ ہم ان کو بھرپور جواب دیں گے۔انہوں نے کہا کہ 36 گھنٹے پہلے بہت بڑا مقابلہ کیا اور پاکستان کو اللہ نے سرخرو کیا، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا بھرپور جواب دیا جائے گا، ہماری مسلح افواج الرٹ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم پر حملہ کرکے پاکستانی اور غیر ملکی کھلاڑیوں کی جان خطرے میں ڈالی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی نے پہلے ہی واضح کردیا تھا کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو اعلان جنگ تصور کیا جائے گا۔
حامد میر نےپاکستان میں ڈرون بھیجنے کے بھارتی عزائم بیان کردیے
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: نے کہا کہ بھارت حملہ کرے گا تو کا کہنا تھا کہ کہ پاکستان نے انہوں نے کہا مقامات پر بھارت کے کے لئے
پڑھیں:
بھارت کے مشرق میں گہرائی تک حملہ، ڈی جی آئی ایس پی آر کا بھارتی جارحیت پر دو ٹوک موٴقف سامنے آگیا
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بھارت کی ممکنہ فوجی کارروائی کی صورت میں پاکستان کے ردعمل کے حوالے سے دو ٹوک انداز میں کہا ہے کہ ہم اس بار بھارت میں مشرق سے آغاز کریں گے اور بھارت کو یہ جان لینا چاہیے کہ وہ بھی ہر جگہ مارے جا سکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت، جو آپریشن سندور میں ناکامی اور عوام و اپوزیشن کی تنقید سے شدید دباوٴ میں ہے، نے اب ایک بار پھر آپریشن سندور 2 کے نام پر پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی شروع کر دی ہے۔
اس مہم میں فرضی دہشتگردوں اور بے بنیاد الزامات کے ذریعے پاکستان کو بدنام کرنے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے۔
دی اکانومسٹ کے سوال پر کہ بھارت کی ممکنہ فوجی کارروائی کی صورت میں پاکستان کا ردعمل کیا ہوگا، ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح الفاظ میں کہا کہ "ہم اس بار بھارت میں مشرق سے آغاز کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کو یہ جان لینا چاہیے کہ وہ بھی ہر جگہ مارے جا سکتے ہیں۔ یہ بیان ایک واضح پیغام ہے کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کا بھرپور اور موٴثر جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔
بھارت کے مشرقی علاقے جیسے کولکتہ، جمشید پور، رانچی، بوکارو، راوٴرکیلا، بھوبنیشور اور پٹنہ اس کی معیشت کے اہم ترین مراکز ہیں۔ یہ علاقے صنعتی، تجارتی، توانائی، بندرگاہی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مرکز ہیں اور بھارت کی اقتصادی قوت میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔
بھارت کے ان مشرقی علاقوں میں مودی کے پسندیدہ کھرب پتی گوتم ادانی اور مکیش امبانی کی مختلف بزنس کی مہنگی فیکٹریاں ہیں اور ٹیکنالوجی کے ڈیٹا سینٹرز ہیں جنکو اگر نقصان پہنچتا ہے تو ہندوستان کو دنوں میں اربوں ڈالرز کا نقصان ہوگا۔
اگر پاکستان کسی ممکنہ جنگ میں ان اقتصادی مراکز کو نشانہ بناتا ہے تو یہ محض سرحدی جھڑپ نہیں بلکہ بھارت کے اندر گہرائی تک حملہ تصور ہوگا۔
ایسا حملہ نہ صرف فوجی بلکہ معاشی و تزویراتی محاذ پر بھی بھارت کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے، جو دشمن کے حربی ارادوں کو مفلوج کر سکتا ہے۔
پاکستان کا موقف ہمیشہ دوٹوک اور اصولی رہا ہے کہ وہ ایک امن پسند ملک ہے، جو خطے نیٹ ریجنل سٹیبلائزر کے طور پر ابھرا ہے لیکن پاکستان کی امن کی خواہش کو اس کی کمزوری نہ سمجھا جائے، دشمن کی کسی بھی جارحیت کا جواب معرکہ حق کے نتائج سے زیادہ سخت اور تکلیف دہ ہوگا۔