وزیر داخلہ محسن نقوی اور امریکی سفیر نیٹلی بیکر کی 48 گھنٹے میں دوسری اہم ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
ویب ڈیسک: وزیر داخلہ محسن نقوی سے امریکہ کی قائم مقام سفیر نیٹلی بیکر نے 48 گھنٹوں کے دوران دوسری اہم ملاقات کی جس میں پاک بھارت کشیدگی اور سرحدی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس ملاقات کے دوران وزیر داخلہ نے امریکی سفیر کو موجودہ صورتحال اور بھارت کی جانب سے ہونے والی ڈرونز دہشت گردی پر بریفنگ دی۔ محسن نقوی نے واضح کیا کہ بھارت نے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہری آبادی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، جس پر پاکستان نے مؤثر دفاعی حکمت عملی کے تحت درجنوں ڈرونز مار گرائے۔
پنجاب بھر کے سکولوں میں تعطیلات کا اعلان
وزیر داخلہ کا کہنا تھا ک خطے میں پیدا ہونے والی اس خطرناک صورتحال کا تمام تر ذمہ دار بھارت ہے، جو جان بوجھ کر حالات کو کشیدگی کی طرف دھکیل رہا ہے۔ اس وقت پورا خطہ جنگ کے دہانے پر کھڑا ہے مگر پاکستان اپنی قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: وزیر داخلہ
پڑھیں:
آزاد کشمیر کی سیاست میں غیر یقینی صورتحال برقرار، 72 گھنٹے اہم
سیاسی مبصرین کے مطابق آئندہ 72 گھنٹے انتہائی اہم ہیں کیونکہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان مشاورت اور اتحادی فارمولے پر پیش رفت تیزی سے جاری ہے جبکہ اگلے چند روز میں آزاد کشمیر کے سیاسی منظرنامے میں اہم تبدیلیاں متوقع ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد کشمیر کی سیاست میں غیر یقینی صورتحال برقرار ہے، وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف مجوزہ تحریک عدم اعتماد تاحال پیش نہ ہو سکی۔ذرائع کے مطابق اتحادی حکومت کے صرف چار وزراء نے استعفیٰ دیا جبکہ تین وزراء نے پیپلز پارٹی کی حمایت کا اعلان کیا ہے تاہم پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے وزراء اب تک حکومت سے عملاً الگ نہیں ہو سکے۔ پیپلز پارٹی کا دعویٰ ہے کہ وزیراعظم کو ہٹانے کے لیے عددّی اکثریت حاصل ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) پہلے ہی تحریکِ عدم اعتماد کی حمایت کا اعلان کر چکی ہے، اس کے باوجود نہ تو تحریکِ عدم اعتماد اسمبلی میں پیش ہوئی ہے اور نہ ہی نئے قائدِ ایوان کے نام پر اتفاق ہو سکا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم انوارالحق نے ممکنہ تحریک کا سامنا کرنے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کی پارلیمانی پارٹی نے چار ہفتے قبل ان ہاؤس تبدیلی کا فیصلہ کیا تھا۔ سیاسی جوڑ توڑ میں اب تک یہ سوال برقرار ہے کہ نیا قائدِ ایوان کون ہو گا؟ امیدواروں میں چوہدری یاسین، لطیف اکبر، فیصل راٹھور اور سردار یعقوب کے نام زیرِ غور ہیں۔ سیاسی مبصرین کے مطابق آئندہ 72 گھنٹے انتہائی اہم ہیں کیونکہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان مشاورت اور اتحادی فارمولے پر پیش رفت تیزی سے جاری ہے جبکہ اگلے چند روز میں آزاد کشمیر کے سیاسی منظرنامے میں اہم تبدیلیاں متوقع ہیں۔