جعلی ایڈوائزریاں جاری کی جا رہی ہیں، شہری افواہوں پر یقین نہ کریں، ڈی سی لاہور
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
ڈی سی آفس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ شہریوں کی حفاظت ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں بروقت آگاہی فراہم کی جائے گی۔ مبینہ جعلی ایڈوائزری، جس پر ڈپٹی کمشنر لاہور سید موسیٰ کے دستخط دکھائے گئے، اس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ واہگہ بارڈر کے قریب ایک سکیورٹی واقعہ پیش آیا ہے جس میں متعدد افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ واہگہ بارڈر اور ملحقہ علاقوں سے متعلق سکیورٹی الرٹ پر مبنی ایک ایڈوائزری کو جعلی قرار دیدیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر لاہور کے دفتر نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واہگہ بارڈر یا آس پاس کے علاقوں میں کسی قسم کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا اور شہریوں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ ڈپٹی کمشنر آفس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ایڈوائزری جعلی ہے، شہری افواہوں پر یقین نہ کریں۔
مزید کہا گیا کہ شہریوں کی حفاظت ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں بروقت آگاہی فراہم کی جائے گی۔ مبینہ جعلی ایڈوائزری، جس پر ڈپٹی کمشنر لاہور سید موسیٰ کے دستخط دکھائے گئے، اس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ واہگہ بارڈر کے قریب ایک سکیورٹی واقعہ پیش آیا ہے جس میں متعدد افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ ایڈوائزری کے مطابق مسلح افواج نے برکی، بیدیاں اور بی آر بی کینال کے راستوں پر کنٹرول سنبھال لیا ہے اور شہریوں کو فوری انخلا کی ہدایت کی گئی ہے۔
جعلی ایڈوائزری میں کہا گیا تھا کہ ڈی ایچ اے فیز 8، عسکری 11، پیراگون سٹی اور گرین سٹی کے مکین اپنے ہمراہ اصل شناختی کارڈز، ضروری ادویات اور طبی سامان رکھ کر فوری طور پر علاقہ خالی کریں۔ ڈپٹی کمشنر آفس کی جانب سے عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ صرف سرکاری اور مستند ذرائع سے جاری ہونے والی معلومات پر ہی بھروسہ کریں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جعلی ایڈوائزری واہگہ بارڈر ڈپٹی کمشنر کہا گیا
پڑھیں:
پی آئی اے میں جعلی ڈگری پر ملازمت سے برطرفی کے معاملے پر سندھ ہائی کورٹ کا حکم امتناع ختم
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔06 اگست ۔2025 )سپریم کورٹ رجسٹری کراچی نے پی آئی اے میں جعلی ڈگری پر ملازمت سے برطرفی کے معاملے پر سندھ ہائی کورٹ کا جاری کردہ حکم امتناع ختم کردیا سپریم کورٹ رجسٹری کراچی میں پی آئی اے میں جعلی ڈگری پر ملازمت سے برطرفی کے معاملے پر حکم امتناع کے خلاف وفاقی حکومت کی اپیل پر سماعت ہوئی. عدالت نے سندھ ہائی کورٹ کا جاری کردہ حکم امتناع ختم کردیا، عدالت نے پی آئی اے کو محکمہ جاتی کارروائی جاری رکھنے کی ہدایت کردی چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 10 برس سے ملازمین اسٹے آرڈر پر چل رہے ہیں، ایسا نہیں ہوسکتا، حکم امتناع واپس لے رہے ہیں اور اپنے کیس کی تیاری کریں.(جاری ہے)
ایڈیشنل اٹارنی جنرل محسن شاہوانی نے کہا کہ ندیم لودھی جعلی ڈگری پر ایسوسی ایٹ انجینر بھرتی ہوا تھا، ڈگری جعلی ثابت ہونے پر پی آئی اے نے شوکاز نوٹس جاری کرکے ملازمت سے برطرف کردیا تھا، ندیم لودھی حکم امتناع کے دوران ترقی پاکر آفیسر گریڈ کے گروپ 6 تک پہنچ گئے تھے ندیم لودھی نے 2015 میں ہائی کورٹ سے حکم امتناع حاصل کیا تھا، وفاقی حکومت نے سندھ ہائی کورٹ کے حکم امتناع کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی.