جب شادی قسمت میں لکھی ہوگی جس کیساتھ لکھی ہوگی ہوجائے گی، صبا قمر
اشاعت کی تاریخ: 1st, November 2025 GMT
اداکارہ صبا قمر کا کہنا ہے کہ ان کی شادی جب قسمت میں لکھی ہوگی اور جس کے ساتھ ہونی ہوگی ہو جائے گی۔
حال ہی میں ایک پوٖڈکاسٹ کے دوران اداکارہ صبا قمر سے میزبان نے سوال کیا کہ جو بھی اداکارہ عثمان مختار کیساتھ کام کرتی ہیں ان کی شادی ہوجاتی ہے اور یہ بات کافی مشہور ہے آپ کا اس بارے میں کیا خیال ہے۔
اس سوال کے جواب میں 41 سالہ اداکارہ کا کہنا تھا کہ جب ان کی شادی قسمت میں لکھی ہوگی اور جس کیساتھ لکھی ہوگی ہو جائے گی۔ صبا قمر کا کہنا تھا کہ ابھی تو وہ آن اسکرین رومانس سے لطف اندوز ہو رہی ہیں۔
محبت کے بارے میں بات کرتے ہوئے صبا قمر کا کہنا تھا کہ وہ اتنی مصروف ہوتی ہیں کہ ان کی 8 گھنٹے کی نیند بھی مشکل سے پوری ہوتی ہے ایسے میں وہ محبت کیلئے وقت کیسے نکالیں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ اس بات پر یقین رکھتی ہیں کہ شادی محبت اور بچے یہ سب قسمت میں لکھے ہوتے ہیں اس لئے نہ وقت سے پہلے مل سکتے ہیں نہ ہی وقت کے بعد، جس وقت جو چیز لکھی ہوگی تب ہی ملے گی چاہیں آپ جتنا زور لگا لیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ
پڑھیں:
غزہ میں حماس کیساتھ جھڑپ میں اسرائیلی فوج کا اہلکار ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ کے علاقے رفح میں اسرائیلی فوج اور حماس کے درمیان جھڑپ میں اسرائیلی فوج کا ایک اور اہلکار ہلاک ہوگیا، جس کے بعد جنگ بندی معاہدے کی صورتحال ایک بار پھر غیر یقینی ہوگئی ہے۔
عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ مارے جانے والے اہلکار کی شناخت 37 سالہ یونا ایفرائیم فیلڈباؤم کے نام سے ہوئی، جو ماسٹر سارجنٹ کے عہدے پر فائز تھا، وہ ایک عمارت کی کھدائی کے دوران حماس کے اسنائپر کی فائرنگ سے ہلاک ہوا۔
بیان میں کہا گیا کہ فیلڈباؤم ایکسکیویٹر مشین چلا رہا تھا جب اسے نشانہ بنایا گیا، جبکہ اس واقعے کے فوراً بعد حماس کے جنگجوؤں نے اسرائیلی فوج کی بکتر بند گاڑی پر آر پی جی راکٹوں سے حملہ کیا۔ تاہم فوج کے مطابق گاڑی میں سوار اہلکار محفوظ رہے اور جائے وقوعہ سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔
اسرائیلی فوج نے الزام عائد کیا کہ حماس کا تازہ حملہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے، جس کے جواب میں اسرائیلی فضائیہ نے رفح سمیت غزہ کے مختلف علاقوں میں شدید بمباری کی۔
فوجی ترجمان کے مطابق حملوں میں حماس کے مانیٹرنگ سیل، اسلحہ سازی کے مراکز، راکٹ لانچنگ سائٹس اور سرنگوں کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ کارروائی میں حماس کے دو بٹالین کمانڈرز، دو نائب کمانڈرز اور 16 کمپنی کمانڈرز سمیت متعدد جنگجو ہلاک ہوئے۔
دوسری جانب غزہ کی وزارتِ صحت نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے کیے گئے فضائی حملوں میں 104 فلسطینی شہری شہید ہوئے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج نے بعدازاں اعلان کیا کہ جوابی کارروائی مکمل ہونے کے بعد جنگ بندی ایک بار پھر نافذ کر دی گئی ہے۔
وزیرِاعظم نیتن یاہو نے واقعے پر فوج کو سخت جوابی کارروائی کی ہدایت دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ حماس نے 13 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں واپس نہ کر کے معاہدے کی خلاف ورزی کی۔
دوسری جانب حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے غزہ سے دو مزید اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں برآمد کی ہیں، تاہم انہیں تاحال اسرائیل کے حوالے نہیں کیا گیا۔