کراچی؛ کوچ کی ٹکر سے باپ بیٹا جاں بحق؛ 17 سالہ منصور والد کیساتھ امتحان دینے جا رہا تھا
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
جاں بحق باپ بیٹے منگھوپیر کے رہائشی تھے اور ان کا آبائی تعلق گلگت بلتستان سے تھا۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں فرسٹ ایئر کا طالب علم والد کے ساتھ امتحان دینے کیلئے کالج جاتے ہوئے تیز رفتار کوچ کی ٹکر لگنے سے والد سمیت جاں بحق ہوگیا۔ پولیس کے مطابق اورنگی ٹاؤن نمبر 15 ارم اسٹور کے قریب تیز رفتار کوچ کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار باپ بیٹا شدید زخمی ہوگئے، جس پر زخمی باپ کو نجی اسپتال، جبکہ زخمی بیٹے کو پہلے عباسی اور پھر جناح اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ دونوں باپ بیٹے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ بعد ازاں دونوں باپ بیٹے کی لاشیں قانونی کارروائی کیلئے عباسی شہید اسپتال منتقل کر دی گئیں، جہاں جاں بحق ہونے والوں میں 37 سالہ عرفان اور اس کا 17 سالہ بیٹا منصور عرفان شامل ہیں، جو منگھوپیر کے رہائشی تھے اور ان کا آبائی تعلق گلگت بلتستان سے تھا۔
متوفی منصور فرسٹ ایئرکا طالب علم تھا، جبکہ متوفی عرفان اپنے بیٹے منصور کو امتحان دینے کیلئے کالج چھوڑنے جا رہا تھا کہ ٹریفک حادثے کا شکار ہوگئے۔ متوفی عرفان 4 بچوں کا باپ اور متوفی منصور بہن بھائیوں میں سب سے بڑا تھا۔ پولیس کے مطابق حادثہ تیز رفتار پرائیویٹ بڑی کوچ کی ٹکر کے باعث پیش آیا، جس کے بعد گاڑی موقع پر سے فرار ہوگئی۔ پولیس حادثے کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے ،تاکہ پرائیویٹ کوچ کا سراغ لگایا جا سکے اور اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جا سکے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
اہم سیا سی جماعت کے رہنما کی اہلیہ، بیٹی اور بیٹے کو گرفتار کرلیا گیا
جماعت اسلامی کے رہنما مشتاق احمد کی اہلیہ ، بیٹی اوربیٹا گرفتار کرلیا گیا، مشتاق احمد نے بتایا کہ اہلیہ نے پریس کلب کے سامنے غزہ کیلئے تعزیتی کیمپ لگایا تھا۔ کیا اسلام آباد میں مظلوم فلسطینیوں کیلئے تعزیتی کیمپ لگانا جرم ہے ؟
اسلام آباد پولیس نے جماعت اسلامی کے رہنما مشتاق احمد کی اہلیہ حمیرا طیبہ، بیٹی مریم صدیقہ اور چھوٹے بیٹے علی کو دیگرخواتین کوگرفتارکرکے کوہسارتھانے میں بند کردیا۔
مشتاق احمد نے بتایا کہ اہلیہ نے پریس کلب کے سامنے غزہ کیلئے تعزیتی کیمپ لگایا تھا، کوئی احتجاجی کیمپ نہیں، پولیس کی فاشزم ، بدترین اسرائیل نوازی ہے۔
رہنما جماعت اسلامی نے کہا کہ کیا اسلام آباد میں مظلوم فلسطینیوں کیلئے تعزیتی کیمپ لگانا جرم ہے ؟ کیا یہ ہے شہبازشریف اورمحسن نقوی اور ان کے سر پرستوں کی فلسطین پالیسی؟۔