عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے فنڈز توسیعی سہولت کے تحت پاکستان کے لیے قرض پراگرام کی اگلی قسط کی منظوری دے دی ہے۔

پاکستان کے فنڈنگ جائزے پر انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پاکستان کے لیے قرض پراگرام کی اگلی قسط کی منظوری دی گئی۔

توسیعی فنڈز سہولت کے تحت پاکستان کو آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالرز ملیں گے، قرض پروگرام جولائی 2024 میں منظور ہوا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news آئی ایم ایف پاکستان فنڈز قرض سہولت پروگرام.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف پاکستان قرض سہولت پروگرام ا ئی ایم ایف پاکستان کے کے لیے

پڑھیں:

تھرپارکر میں آر او پلانٹس فنڈز میں مبینہ خوردبرد پر دو ایگزیکٹیو انجینئرز برطرف

کراچی:

حکومتِ سندھ نے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ میں کرپشن کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے تھرپارکر میں آر او پلانٹس کی مرمت اور دیکھ بھال کے فنڈز میں خوردبرد اور سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کے الزامات ثابت ہونے پر دو ایگزیکٹیو انجینئرز کو ملازمت سے برطرف کر دیا۔

صوبائی حکومت کے مطابق چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کی ہدایت پر ہونے والی محکمہ جاتی انکوائری میں، پی ایچ ای ڈیولپمنٹ او اینڈ ایم ڈویژن تھرپارکر، مٹھی کے اس وقت کے ایگزیکٹیو انجینئر 18 گریڈ کے محمد اسلم ڈاھری اور او اینڈ ایم ڈویژن تھرپارکر، مٹھی 18 گریڈ کے اشفاق علی میمن کو فنڈز کے ناجائز استعمال، اختیارات کے غلط استعمال اور مجموعی طور پر 15 کروڑ روپے سے زائد کی خوردبرد کا مرتکب قرار دیا گیا۔ 

انکوائری کے دوران انکشاف ہوا کہ اشفاق علی میمن 15 مئی 2025 کو ہونے والی ذاتی سماعت میں اپنے خلاف سنگین الزامات کا کوئی تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔

ڈائریکٹر جنرل آر او یو ایف کی 2 مئی 2025 کی رپورٹ میں میگا آر او پلانٹ مِسری شاہ (2.0 ایم جی ڈی) پر نصب 40 نئی ممبرینز کے غائب ہونے کی بھی نشان دہی کی گئی، جن کی مالیت تقریباً ایک کروڑ روپے تھی اور اس سے سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔ اس پر سیکریٹری پبلک ہیلتھ انجینئرنگ و دیہی ترقی نے دونوں افسران کے خلاف سخت کارروائی کی سفارش کی۔ 

بیان میں کہا گیا کہ محمد اسلم ڈاھری کو بھی 8 اگست 2025 کو چیف سیکریٹری سندھ کی جانب سے ذاتی سماعت کا موقع دیا گیا۔

حکومت سندھ نے بتایا کہ ریکارڈ اور سفارشات کا جائزہ لینے کے بعد چیف سیکریٹری نے سندھ سول سرونٹس (ای اینڈ ڈی) رولز 1973 کے تحت دونوں افسران پر "سروس سے برطرفی" کی بڑی سزا عائد کر دی اور ساتھ ہی خوردبرد شدہ رقم کی وصولی کے احکامات بھی جاری کیے ہیں۔

چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے واضح کیا کہ کرپشن اور بے ضابطگی کسی بھی سرکاری ادارے میں برداشت نہیں کی جائے گی اور کرپٹ افسران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

انہوں نے صوبے کے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی ہے کہ اپنے اپنے اضلاع میں نصب آر او پلانٹس کی سخت نگرانی یقینی بنائیں تاکہ عوامی فنڈز کے ضیاع کو روکا جا سکے اور پلانٹس کی کارکردگی بہتر بنائی جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • تھرپارکر میں آر او پلانٹس فنڈز میں مبینہ خوردبرد پر دو ایگزیکٹیو انجینئرز برطرف
  • ایکنیک نے گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر پلانٹ منصوبہ کی منظوری دیدی
  • پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو پہلے ون ڈے میں 5 وکٹوں سے شکست دیدی
  • آئرلینڈ ویمنز نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان ویمنز کو آخری گیند پر شکست دیدی
  • وزیراعظم شہباز شریف کی اسرائیلی کابینہ کے غزہ پر قبضے کی منظوری کی شدید مذمت
  • خوارج اور انکے سہولت کاروں سے حکومتی سطح پر بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سیکیورٹی ذرائع
  • ایکنک نے قومی و صوبائی منصوبوں کی منظوری دیدی، پاکستان مشکل سے نکل آیا: اسحاق ڈار
  • حکومت زائرین کو تحفظ اور سفری سہولت فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے، علامہ شبیر میثمی
  • اراکین پارلیمنٹ کو ملنے والے فنڈز میں بڑے پیمانے پر مبینہ کرپشن کا انکشاف
  • ٹرمپ ان کے خلاف ہیں جو پیوٹن کو فنڈز دیتے ہیں، برطانوی وزیراعظم