فضا وں میں متعدد لڑاکا طیاروں کی پرواز، پاکستان نے بڑے حملے کی تیاری پکڑ لی ہے، صحافی کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) صحافی طاہر عمران میاں نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان نے طویل خاموشی کے بعد دوبارہ ایکشن میں آنے کے واضح اشارے دے دیے ہیں۔ ایکس پیغام میں انہوں نے کہا کہ ملک کے مختلف علاقوں کی فضاؤں میں متعدد لڑاکا طیارے پرواز کرتے دیکھے گئے ہیں، جبکہ اے ڈبلیو اے سی ایس (AWACS) طیارے مسلسل فضا میں گشت کر رہے ہیں اور ری فیولنگ طیارے (ایندھن بھرنے والے جہاز) بھی مشن پر روانہ کیے گئے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ یہ کسی محدود اور فوری ردعمل کی بجائے ایک مکمل اور منصوبہ بند جوابی کارروائی کا آغاز معلوم ہوتا ہے، جو ممکنہ طور پر زیادہ وسیع اور دور رس نتائج کی حامل ہو سکتی ہے۔ گزشتہ کارروائی میں پاکستانی فضائیہ کی جانب سے رافائل طیارے مار گرانا ایک "مختصر مگر بھرپور پیغام" تھا لیکن موجودہ نقل و حرکت ایک نئے مرحلے کی نشاندہی کرتی ہے۔
پاکستان کی فضائی حدود عارضی طور پر بند ، ایئرپورٹس اتھارٹی کا اعلان
واضح رہے کہ بھارت نے پاکستان کی تین ایئر بیسز پر حملہ کیا ہے۔
Pakistan after long silence gearing back into action.
It’s not going to be a short & crisp retaliation like Rafale downing. — Tahir Imran Mian ✈ (@TahirImran) May 9, 2025
مزید :
ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
بھارت کے رافیل طیارے پاکستان نےچینی ساختہ طیاروں سےتباہ کیے : امریکی حکام کا دعویٰ
نیویارک (اوصاف نیوز)امریکی اعلیٰ حکام نے اس امر کی تصدیق کی ہے کہ پاکستان اور چین کے بنائے ہوئے طیاروں نے بدھ کے روز کم از کم دو بھارتی جنگی طیاروں کو مار گرایا ہے۔
یہ بات امریکہ کے دو اعلیٰ حکام نے بین الاقوامی خبر رساں ادارے ‘ روئٹرز ‘ کو بتایا ہے کہ بھارت کے جنگی طیاروں کے خلاف پاکستان کی اس کامیابی کی تصدیق کرتے ہوئے کہی ہے۔ نیز یہ بھی کہا کہ پاکستان اور چین کے بنائے گئے طیارے کے لیے یہ بڑا سنگ میل ہے جواس نے عبور کیا ہے۔
جب ‘ رائٹرز ‘ کی طرف سے بھارتی فضائیہ کے ترجمان سے اس بارے میں پوچھا گیا کہ تو اس بھارتی ترجمان کا کہنا تھا کہ وہ اس بارے میں کوئی تبصرہ کرنے کی پوزیشن میں ۔
خیال رہے واشنگٹن کو بھی چینی ٹیکنالجی سے تیار کردہ اس طیارے کی کارکردگی کے بارے میں خصوصی دلچسپی تھی کہ وہ اس کی کارکردگی کو قریب سے دیکھے کہ یہ تائیوان یا انڈو پیسفک ایشو پر کسی جنگی موقع پر کیا کر سکتا ہے۔ اس لیے واشنگٹن نے اس کی کاردگی پر گہری نظر رکھی تھی۔
اس بارے میں ایک امریکی ذمہ دار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ‘ روئٹرز ‘ سے کہا ۔ اس بات پر ہمیں پورا یقین ہے کہ پاکستان نے چینی ساختہ جے 10 طیارے بدھ کے روز فضا سے فضا میں کاررائیوں کے لیے استعمال کیے ہیں۔جس کے نتیجے میں کم از کم دو بھارتی طیارے مار گرائے ہیں۔ ایک اور امریکی ذمہ دار نے کہا کم از کم ایک فرانسیسی ساختہ رافیل طیارہ ضرور تباہ کیا گیا ہے۔
ان دونوں امریکی حکام کا کہنا تھا ‘ امریکی ساختہ ایف 16 طیارے اس جنگی معرکے میں ہر گز استعمال نہیں کیے گئے ہیں۔’ دوسری جانب نئی دہلی نے اپنے کسی بھی طیارے کے اس جنگی ماھول میں تباہ ہونے کو ابھی تک تسلیم نہیں کیا ہے۔ بلکہ اپنے حملوں کو کامیابی سے کرنے کی اطلاس دی ہے۔
پاکستان کے مختلف علاقوں میں کیے گئے بھارتی حملوں کے بعد امریکہ ،روس اور چین سمیت سبھوں نے تحمل سے کام لینے اور ماحول کو ٹھنڈا کرنے کا کہا ہے۔ کیونکہ یہ انتہائی آبادی کے علاقے میں دو جوہری طاقتوں کا ٹکراؤ خطرناک ہو گا۔
سب سے پہلے مغربی دنیا سے تعلق رکھنےوالے خبر رساں ادارے ‘روئٹرز’ نے مقامی حکام اور ذرائع کے حوالے سے رپورٹ دیتے ہوئےبدھ کے روز کہا تھا کہ پاکستان نے تین بھارتی طیارے گرا دیے ہیں۔ مگر امریکہ کی طرف سے یہ پہلی تصدیق ہے کہ بدھ کے روز پاکستان نے چینی ساختہ جیٹ طیارے استعمال کیے ہیں۔
جیسا کہ جمعرات کے روز پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے ‘ روئٹرز’ کو بتایا کہ پاکستان نے چینی ساختہ جے-10 کا استعمال کرتے تین رافیل طیاروں کو مار گرایا ہے۔فراسنسی ساختہ رافیل طیارے بھارتی فضائیہ کے پاس جدید ترین طیارے ہیں۔ اس لیے بھارت ان پر بہت بھروسہ کر رہا تھا۔
ادھر پاکستان کا موقف ہے کہ اس نے مجموعی طور پر اس نے فضا سے فضا میں ہونے والی لڑائی میں بھارت کے پانچ طیارے مار گرائے ہیں۔
جمعرات کو جب دیر گئے متنازعہ ریاست جموں و کشمیر کے جموں شہر میں دھماکے ہوئے تو بھارتی فوجی ذرائع کا کہنا تھا انہیں شبہ ہے کہ جھڑپوں کے دوسرے دن پورے خطے میں پاکستانی ڈرون حملے کیے گئے ہیں۔
جبکہ پاکستان نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ کہ اس نے رات بھر بھارت سے آنے والے 25 ڈرون مار گرائے ہیں۔ اسی طرح بھارت نے کہا کہ اس نے فضائی دفاع کرتے ہوئے پاکستانی ڈرونز اور فوجی اہداف پر میزائل حملوں کو روک دیا ہے۔
پاک بھارت تنازعہ امریکہ کا مسئلہ نہیں،مداخلت نہیں کرینگے، امریکی نائب صدر جے ڈی وینس