City 42:
2025-09-23@22:04:31 GMT

آدم پور ائیر فیلڈ کو بھی تباہ کر ڈالا

اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT

سٹی42: آدم پور ائیر فیلڈ کو بھی تباہ کر ڈالا۔ 

آدم پور سے آج رات بزدل نے اپنے ہی شہر امرتسر پر پانچ میزائل گرائے تھے، اسی ائیر فیلڈ سے پاکستان اور افغانستان پر بھ میزائل گرائےگئے تھے۔

پاکستان نے آپریشن بنیان المرصوص کے آگاز کے ایک ہی گھنٹے میں کئی اہم فوجی تنصیبات کو ملیا میٹ کرنے کے بعد اب آدم پور  اڈے کو بھی برباد کر دیا۔

 دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ کے جی ٹاپ انڈین آرمی کا نرو سنٹر ہے جسے پاکستان نے تباہ کر دیا۔

مری میں ’’پاک فوج زندہ باد ‘‘ ریلی

ادھم پور کشمیر مین انڈیا کی اہم ترین ائیر بیس ہے ، یہاں سے رفائل جہازوں نے بھی پاکستان پر سٹرائیکس کی تھیں۔ پاکستان کے جواب کی ابتدا میں ہی اندیا کے کشمیر مین یہ اہم اثاثے  خاکستر ہو گئے۔ 

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: ا دم پور

پڑھیں:

زمین خطے سے باہر ناسا اب چاند بچانے کے لیے کوشاں، معاملہ کیا ہے؟

ناسا نے ایک ایسے سیارچے (ایسٹرائیڈ)  کو تباہ کرنے کی منصوبہ بندی شروع کر دی ہے جس کے چاند سے ٹکرانے کے امکانات ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ناسا نے 10 نئے خلاباز امیدواروں کا اعلان کردیا

وائی آر ایف 2024 اس سیارچے کے بارے میں سائنسدانوں کا اندازہ  ہے کہ یہ 7 برس بعد یعنی سنہ 2032 میں چاند سے ٹکراسکتا ہے جس کے 4 فیصد امکانات ہیں۔

ایسی صورت میں اس سیارچے سے نمٹنے کے لیے سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے اور اس کے سدباب کے لیے جوہری دھماکا کرکے اس کو تباہ کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔

مزید پڑھیے: خاتون خلا باز کی قیادت میں ناسا کا نیا خلائی مشن روانہ ہونے کو تیار

یہ سیارچہ پہلے زمین سے ٹکرانے کے 3 فیصد امکانات کی وجہ سے خبروں میں آیا تھا لیکن نئے ماڈلز سے پتا چلا کہ اب یہ زمین سے نہیں ٹکرائے گا۔ تاہم چاند سے ٹکرانے کا خدشہ بدستور موجود ہے۔

چاند سے ٹکراؤ کے ممکنہ خطرات

اگر یہ سیارچہ چاند سے ٹکرا جاتا ہے تو نہ صرف چاند کی سطح پر نقصان ہو سکتا ہے بلکہ اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے ملبے سے خلا میں موجود خلا بازوں کو بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

ناسا کا ردعمل اور ممکنہ مشن

ناسا اور دیگر تحقیقی اداروں کے سائنسدانوں نے ایک نئی تحقیق میں واضح کیا ہے کہ اس سیارچے کو مکمل طور پر تباہ کرنا ہی واحد مؤثر حل ہو سکتا ہے۔

اس منصوبے کو ’کائنیٹک ڈسٹرکشن مشن‘ کا نام دیا گیا ہے جو کہ ناسا کے سنہ 2022 کے مشہور ’ڈارٹ‘ مشن سے کہیں زیادہ جارحانہ قدم ہوگا۔

مزید پڑھیں: اسپیس ایکس کا Crew-11 کامیابی سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے روانہ، مشن کے مقاصد کیا ہیں؟

اس بار محققین جوہری دھماکہ کرنے پر غور کر رہے ہیں تاکہ سیارچے کو مکمل طور پر ختم کیا جا سکے۔

سیارچہ کتنا بڑا اوور وزنی ہے؟

مسئلہ یہ ہے کہ اس سیارچے کے وزن اور ساخت کے بارے میں مکمل معلومات موجود نہیں ہیں۔

اگرچہ جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کی مدد سے اندازہ لگایا گیا ہے کہ یہ سیارچہ تقریباً 300 فٹ لمبا ہے مگر اس کا وزن 7 کروڑ پاؤنڈ سے لے کر 2 ارب پاؤنڈ تک ہو سکتا ہے جو کہ بہت زیادہ ہے اور ڈارٹ جیسے مشن کو ناقابل عمل بنا دیتا ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگر ایک معلوماتی مشن بھیجنا ہو تو اسے سنہ 2028 کے آخر تک لانچ کردینا ہوگا تاکہ سیارچے کو بروقت تباہ کردیا جائے۔

یہ بھی پڑھیے: مریخ پر زندگی کے آثار: نئے اور مضبوط سراغ مل گئے

سائنسدانوں کے حساب کے مطابق اگر ایسا مشن بھیجنا ہے تو وہ سنہ 2028 کے آخر تک لازمی طور پر لانچ (یعنی خلا میں بھیجنا) کرنا ہوگا کیونکہ جب وہ مشن سیارچے تک پہنچے گا اور معلومات حاصل کرے گا تو پھر اس کو تباہ کرنے کا پلان بنے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

چاند کو خطرہ ڈارٹ مشن سیارچہ ناسا وائی آر ایف 2024

متعلقہ مضامین

  • 88فیصد غزہ اہل فلسطین سے خالی ۔ اسرائیل نے شہر کا 70 فیصدحصہ تباہ کر دیا
  • زمین خطے سے باہر ناسا اب چاند بچانے کے لیے کوشاں، معاملہ کیا ہے؟
  • روس کی امریکا کو جوہری معاہدے میں ایک سال توسیع کی پیشکش
  • حکومت کشمیر کی سیب کی صنعت کو دانستہ طور پر تباہ کر رہی ہے، وحید پرہ
  • ٹرمپ کی افغانستان سے بگرام ائیر بیس واپس لینے کی دھمکی
  • بگرام ایئربیس واپس لینے کی امریکی صدر کی دھمکی پر افغان حکومت کا سخت ردعمل
  • افغانستان کی آزادی اور سالمیت ہر چیز سے زیادہ اہم ہے: افغان طالبان کا ٹرمپ کے بیان پر ردعمل
  • ہر 15 سال بعد تباہ کن سیلاب یا خشک سالی؟ پاکستان کے لیے مصنوعی ذہانت کی چونکا دینے والی پیش گوئی
  • فیلڈ مارشل نے دشمن کے حملے کی اطلاع دی تو ان کی آواز میں ٹھہراؤ اور یقین محکم تھا، وزیراعظم شہباز شریف
  • اگر افغانستان نے بگرام ائیر بیس واپس نہ دی تو سنگین نتائج ہوں گے’، ٹرمپ کی دھمکی