پاکستان نے دنیا کو دکھا دیا: ہم ایک ذمہ دار، متحد اور باوقار قوم ہیں؛ مریم اورنگزیب
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
سٹی 42 : سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان نے آپریشن بُنْیَانٌ مَّرْصُوْصٌ کے تحت دفاعِ خود کا بھرپور حق استعمال کیا ۔
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے موجودہ صورتحال کے بارے میں اہم بیانیہ جاری کیا ، جس میں انہوں نے افواج پاکستان کو بھارت کی بزدلی اور وار ہسٹیریا پرجرأت مندانہ اور پیشہ ورانہ جواب پر زبردست خراجِ تحسین پیش کیا ۔ انہوں نے کہا کہ قوم وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں سیاسی و پارلیمانی اتحاد کے ساتھ مکمل طور پر یکجا ہے، وزیراعظم شہباز شریف کی بہادری، وضاحت اور غیر متزلزل قیادت پر قوم کا مکمل اعتماد ہے۔
نئی دہلی سے جنگ بندی کا اعلان
مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان نے آپریشن بُنْیَانٌ مَّرْصُوْصٌ کے تحت دفاعِ خود کا بھرپور حق استعمال کیا ، آپریشن کے ذریعے پاکستان نے اپنی ٹیکنالوجی، حکمت عملی اور فوجی صلاحیت کا بھرپور مظاہرہ کیا، پاکستان کی مسلح افواج کا جذبہ، مہارت اور قوتِ ارادی دشمن پر بھاری ثابت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی میڈیا نے ذمہ داری اور قومی مفاد کو مقدم رکھتے ہوئے بھارتی جھوٹ کو بے نقاب کیا، بھارتی میڈیا جھوٹی خبروں میں الجھا رہا، پاکستانی میڈیا نے حقائق پر مبنی رپورٹنگ کو ترجیح دی، بین الاقوامی میڈیا نے بھی بھارتی پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہوئے سچ کو اجاگر کیا۔
امریکی وزیرخارجہ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کی تصدیق کردی
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دنیا کو دکھا دیا: ہم ایک ذمہ دار، متحد اور باوقار قوم ہیں، قیادت، مسلح افواج، میڈیا اور عوام – سب ایک صف میں متحد ہیں، پاکستان مضبوط ہے، پاکستان پر فخر ہے۔ پاکستان زندہ باد
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: مریم اورنگزیب کہ پاکستان پاکستان نے نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
ٹرمپ کے علاوہ دنیا میں ہمارا کوئی مددگار نہیں، صیہونی میڈیا
صیہونی ٹیلی ویژن کے چینل 13 نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ جنگ کی قیمت بہت زیادہ چکانا پڑ رہی ہے، ہم اس دنیا میں اکیلے رہ گئے ہیں، یورپی یونین بھی، جو اسرائیل (مقبوضہ فلسطین) میں سالانہ تقریباً 70 بلین یورو کی سرمایہ کاری کرتی ہے، جلد یہ حمایت ختم کر دے گی۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینیوں کی نسل کشی کے بعد دنیا بھر میں عوامی نفرت اور حکومتوں اور ریاستوں کی بدلتی پالیسیوں کی وجہ سے اسرائیل تنہائی کا شکار ہے۔ صیہونی میڈیا نے تسلیم کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے علاوہ کوئی بھی صیہونی رجیم کا حامی نہیں اور اسرائیل یورپی یونین کی حمایت کھو رہا ہے۔ صیہونی ٹیلی ویژن کے چینل 13 نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ جنگ کی قیمت بہت زیادہ چکانا پڑ رہی ہے، ہم اس دنیا میں اکیلے رہ گئے ہیں، ٹرمپ کے علاوہ کوئی ہمارے ساتھ نہیں ہے، یورپی یونین بھی، جو اسرائیل (مقبوضہ فلسطین) میں سالانہ تقریباً 70 بلین یورو کی سرمایہ کاری کرتی ہے، جلد یہ حمایت ختم کر دے گی، اسرائیل کے خلاف سب کچھ بدل جائے گا اور صیہونی حکومت دنیا سے الگ تھلگ ہو جائے گی۔
دریں اثنا، برطانیہ، آسٹریلیا اور کینیڈا نے اتوار 21 ستمبر 2025 کو ایک تاریخی اقدام میں فلسطین کی آزاد ریاست کو تسلیم کیا جو مغرب اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی دراڑ کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کے علاوہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے موقع پر ایک اہم ترین علاقائی پیش رفت "دو ریاستی حل" اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کی تشکیل پر کانفرنس کا انعقاد ہے، جو آج (پیر، 22 ستمبر، مقامی وقت کے مطابق، 22 ستمبر کو) نیویارک میں منعقد ہوگی۔ اس اقدام کی مشترکہ قیادت فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کر رہے ہیں۔