آپریشن بُنیان مّرصُوص : پاکستان نے کن کن محاذوں پر کیا کیا کامیابیاں حاصل کیں؟
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
پاکستان نے بھارت کی چار روز سے جاری جارحیت کے بعد 9 اور دس مئی کی شب بھرپور ردعمل دیتے ہوئے آپریشن بُنیان مّرصُوص لانچ کیا اور دشمن کے دانت کھٹے کردیے۔
پاکستان کی بری اور فضائی فوج نے بھارت کو چاروں شانے چت کیا جبکہ بحریہ کے جوان بھی چاق و چوبند اور دشمن پر گہری نظر رکھے رہے تھے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، پاک فضائیہ نے بھارت کے خلاف شاندار کامیابی حاصل کرتے ہوئے دشمن کو 100-0 سے واضح شکست دی۔
فضائیہ نے تصادم کے دوران بھارت کے 5 جدید جنگی طیارے زمین بوس کیے، جن میں رافیل، SU-30 اور MIG-29 شامل ہیں۔
پاکستان کے دفاعی نظام نے 7/8 مئی کی رات ڈِنگا کے قریب بھارتی میزائل پروجیکٹ کو مار گرایا۔
8/9 مئی کو پاکستان کے ایئر ڈیفنس سسٹم نے بھارت کے سپرسونک براہموش میزائلوں کو تباہ کیا۔
پاکستان کے J-10C طیاروں اور AI سسٹمز نے بھارتی طیاروں کو ان کی اپنی فضاؤں میں نشانہ بنایا۔
پاک فوج نے لائن آف کنٹرول پر جوابی کارروائی کرتے ہوئے بھارتی فوج کے کئی بریگیڈ اور بٹالین ہیڈکوارٹرز، چیک پوسٹیں تباہ کیں۔
بھارت نے 7 مقامات پر حملہ کیا، جبکہ پاکستان نے 26 ہدف تباہ کر کے 3 گنا زیادہ جوابی کارروائی کی۔
پاکستان نے بھارت کی جانب سے فائر کیے گئے اسرائیلی ساختہ ڈرونز کو ہدف پر پہنچنے سے پہلے نشانہ بناکر مار گرایا جبکہ آپریشن بُنیان مّرصُوص میں پاکستان نے فاتح-1 میزائلز فائر کر کے بھارتی ایئر بیسز کو شدید نقصان پہنچایا۔
سفارتی سطح پر کامیابیاں
پاکستان کے ذمہ دارانہ ردعمل اور برداشت کے بعد جواب دینے پر بھی اقوام متحدہ سمیت دیگر ممالک نے حکامت کی۔ چین، ترکیہ، آذربائیجان نے پاکستان کی مکمل حمایت کی۔
اس کے علاوہ امریکا اور مغربی ممالک نے غیرجانبداری اختیار کی تاہم صرف ایک ملک اسرائیل بھارت کے ساتھ کھڑا نظر آیا اور اس نے مدد بھی کی۔
آپریشن کے دوران پاکستان کی بیانیے کی جنگ میں فتح
پاکستان نے بھارتی میڈیا کے جھوٹے پروپیگنڈے کو بے نقاب کیا جبکہ عالمی میڈیا نے پاکستان کے مؤقف کو تسلیم کیا۔ اور بھارت اپنے الزامات و دعوؤں پر کوئی ثبوت بھی پیش نہ کرسکا۔
آپریشن "بُنْيَانٌ مَّرْصُوْصٌ" نے بھارت کے " آپریشن سندور" کو ہر محاذ پر ناکام بنایا۔
قوم کا اتحاد
بھارتی جارحیت پر پاکستانی قوم مزید متحد ہو کر مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہوئی جبکہ بھارتی معاشرہ مزید تقسیم کا شکار ہوا۔
آئی ایم ایف نے 1 ارب ڈالر کا پروگرام منظور کر کے پاکستان کے عالمی اعتماد کو بحال کیا۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ محض ایک فوجی فتح نہیں بلکہ "قوم کی سربلندی، اتحاد اور استقامت"** کی علامت ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان نے نے بھارت بھارت کے
پڑھیں:
’سیاست سے باہر نکلیں اور ٹیم کے لئے کھیلیں ‘، یونس خان قومی ٹیم پر برس پڑے
اپنے دور کے معروف بیٹر اور سابق ٹیسٹ کپتان یونس خان پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاست سے باہر نکلیں اور ٹیم کے لئے کھیلیں. پاکستان کرکٹ ٹیم میں مستقل مزاجی کا فقدان ہے۔
یونس خان نے ان خیالات کا اظہار بدھ کی شب نیپا اسپورٹس کمپلیکس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کو سخت تنقید کا ہدف بناتے ہوئے کہا کہ اپنے لیے نہیں بلکہ ملک و قوم کے لیے کھیلیں۔اگر پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی بیٹنگ میں اپنے جوہر دکھا سکتے ہیں تو دوسروں کو کیا دشواری ہے۔ شاہین شاہ آفریدی میں اچھا آل راؤنڈر بننے کی صلاحیت ہے،شاہین شاہ آفریدی گراؤنڈ میں کھیلتا ہوا نظر آرہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کےفائنل میں پاکستان اور بھارت کا ٹکراؤ ہو تو بہت ہی مزہ آئے گا۔ جیت کر ثابت کریں کہ آپ بہترین اسپورٹس مین ہیں۔
سابق ٹیسٹ کپتان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم میں مستقل مزاجی کا فقدان ہے۔ جیت کےلیے اچھا کھیلنا ضروری ہوتا ہے، میچز میں اچھی منصوبہ بندی کر کے ہی کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔ ٹیم میں زیادہ تبدیلیوں سے اجتناب برتا جائے، بہت زیادہ تبدیلیوں سے کارکردگی پر اثر پڑتا ہے۔
یونس خان نے کہا کہ بھارتی کرکٹ ٹیم کو کمزور ہرگز نہیں سمجھا جاسکتا۔اسی طرح سے پاکستان کرکٹ ٹیم کو مضبوط نہ سمجھنا بھی مناسب نہیں،بھارتی ٹیم کی اچھی کارکردگی کی وجوہات میں بار بار تبدیلیاں نہ کرنا بھی ہے۔بھارتی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی اپنا کردار بخوبی جانتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیاست اور کھیل کو الگ ہونا چاہیے،بھارتی کرکٹرز کا ہاتھ نہ ملانا اسپورٹس مین اسپرٹ کے منافی تھا،بھارتی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے اپنی حکومت کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے ہمارے کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے اجتناب کیا،اگر ہماری حکومت ہدایت دے تو ہمیں بھی اس پر عمل کرنا ہوتا ہے،بھارتی کھلاڑی ہاتھ نہیں ملا رہے، لیکن آپ جیت کر آگے ہاتھ بڑھائیں، جیت کر ثابت کریں کہ آپ بہترین اسپورٹس مین ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سابق ٹیسٹ کپتان و سینئر بیٹرز بابر اعظم اور محمد رضوان اچھے اور باصلاحیت کرکٹرز ہیں۔ افغانستان کرکٹ ٹیم کیساتھ میرا بطور بیٹنگ کنسلٹنٹ کام کرنے کا تجربہ اچھا رہا۔مجھے افغان کرکٹ کیمپ میں بڑی عزت ملی،افغان ٹیم کے زیادہ تر کھلاڑی میرے سامنے بڑے ہوئے، کوئی بھی ٹیم ایشیا کی نمبر ون یا نمبر ٹو نہیں،جس دن جو ٹیم جیتے گی وہی نمبر ون پوزیشن کی حقدار کہلائے گی۔