Express News:
2025-06-16@00:17:08 GMT

آئی پی ایل انتظامیہ پی ایس ایل کی کاپی کرنے لگی

اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT

جنگ بندی کے بعد پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) منتظمین کی دیکھا دیکھی امیر ترین انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) انتظامیہ نے بھی اپنے کھلاڑیوں کو دوبارہ روک لیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جنگہ محاذ پر بدترین تاریخی ہزیمت اٹھانے کے بعد کھیل کے میدان میں بھی پاکستان نے بھارت کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، اب آئی پی ایل انتظامیہ نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کو فالو کرنا شروع کردیا۔ 

گزشتہ روز جنگ بندی اعلان کے فوراً بعد پی ایس ایل مینجمنٹ نے فرنچائز کے ذریعے غیر ملکی کھلاڑیوں کو دبئی میں رکنے کا پیغام پہنچایا، جس کو دیکھتے ہوئے بھارت نے انڈین پریمئیر لیگ میں شریک کرکٹرز کو بھی فوری طور پر واپس بلالیا۔

مزید پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی؛ آئی پی ایل کو کتنا نقصان ہورہا ہے؟ حیران  کُن رپورٹ سامنے آگئی

دونوں ممالک کے درمیان جنگی تناؤ میں کم کو دیکھتے ہوئے پی ایس ایل انتظامیہ نے لیگ کے بقیہ میچز کروانے کا منصوبہ بنایا، جس پر آئی پی ایل منتظمین بھی جاگ اُٹھے۔

انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) کے ایک میچ کی منسوخی کے باعث بھارتی بورڈ کو ٹی وی حقوق، اسپانسرشپ، ٹکٹ فروخت مد میں 125 کروڑ روپے فی میچ نقصان برداشت کرنا پڑرہا ہے۔

مزید پڑھیں: پاک بھارتی کشیدگی نے ہیڈن کی ٹی وی پریزینٹر بیٹی کو خوف میں مبتلا کردیا

بھارتی بورڈ کو اب تک 4 میچز منسوخ ہونے سے 500 کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ٹورنامنٹ مکمل طور پر ختم ہوا تو 3 ہزار کروڑ سے زائد کا نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔

مزید پڑھیں: پی ایس ایل کے بقیہ میچز کہاں ہوں گے؟ نام سامنے آگیا

بی سی سی آئی نے دوبارہ میچز کے شیڈول کا تاحال اعلان نہیں کیا تاہم پی ایس ایل انتظامیہ کو دیکھتے ہوئے یہ اعلان بھی جلد متوقع ہے۔

مزید پڑھیں: دنیا کی امیر ترین لیگ آئی پی ایل کو پی ایس ایل کے باعث تاریخی ہزیمت

گزشتہ روز بھارتی بورڈ کے نائب صدر راجیو شکلا کا کہنا تھا کہ آئی پی ایل 2025 کو 2 ہفتے کیلئے معطل کیا گیا ہے، جس کے باعث ابتک 7 میچز منسوخ ہوچکے ہیں۔

واضح رہے کہ آئی پی ایل کے بقیہ میچز ممبئی، احمدآباد اور کلکتہ میں کھیلے جانے سے متعلق خبریں گردش کررہی ہیں تاہم اسکی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایل انتظامیہ ا ئی پی ایل مزید پڑھیں پی ایس ایل

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر, رواں برس اب تک 3 ہزار 8 سو 98 کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا

گرفتار کیے جانے والے کشمیریوں میں تحریک حریت، مسلم لیگ اور ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی جیسی حریت تنظیموں کے ارکان کے علاوہ عام نوجوان، خواتین اور معمر شہری بھی شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز اہلکاروں نے آزادی کے حامی کارکنوں اور شہریوں کو نشانہ بناتے ہوئے رواں برس اب تک کم از کم 3 ہزار 8 سو 98 کشمیریوں کو گرفتار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق گھروں پر چھاپوں اور محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کا مقصد کشمیری عوام میں خوف و دہشت پیدا کرنا اور انہیں حق خودارادیت کے اپنے جائز مطالبے کو ترک کرنے پر مجبور کرنا ہے جسے اقوام متحدہ نے اپنی کئی قراردادوں کے ذریعے تسلیم کر رکھا ہے۔ محاصرے اور تلاشی کی یہ وحشیانہ کارروائیاں اور بلاجواز گرفتاریاں بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے حکم پر بھارتی فوج، راشٹریہ رائفلز، سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف)، اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی)، پولیس، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) اور سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی اے) جیسی بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ایجنسیوں کی طرف سے عمل میں لائی جا رہی ہیں۔

آر ایس ایس کے نظریے پر عمل پیرا امیت شاہ نے آزادی پسند کشمیریوں کو نشانہ بنانے کا یہ کام مقبوضہ علاقے کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو سونپا ہے۔ گرفتار کیے جانے والے کشمیریوں میں تحریک حریت، مسلم لیگ اور ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی جیسی حریت تنظیموں کے ارکان کے علاوہ عام نوجوان، خواتین اور معمر شہری بھی شامل ہیں۔بھارتی فورسز نے ان بلاجواز گرفتاریوں کا جواز فراہم کرنے کیلئے گرفتار شدہ لوگوں پر عسکریت پسند ہونے یا عسکریت پسندوں کیلئے عام کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ بھارتی انتظامیہ نے رواں برس بھی کشمیری مسلمانوں کو سرینگر کی تاریخی جامع مسجد اور عیدگاہ میں عیدیں کی نمازیں ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ جامع مسجد کئی مرتبہ نماز جمعہ کے لیے بھی بند کی گئی۔ انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماﺅں میر واعظ عمر فاروق، مولانا مسرور عباس انصاری، آغا سید حسن الموسوی الصفوی اور معروف عالم دین آغا سید محمد ہادی کو بھی کئی بار گھر میں نظر بند رکھا اور انہیں عوامی اجتماعات سے خطاب کی اجازت نہیں دی۔

بی جے پی حکومت نے میر واعظ عمر فاروق کی زیرقیادت عوامی ایکشن کمیٹی اور مسرور عباس کی زیر قیادت جموں و کشمیر اتحاد المسلمین پر کالے قانون ”یو اے پی اے“ کے تحت پابندی عائد کی۔ دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں ایک بیان میں حریت قیادت کی گرفتاریوں اور غیر قانونی نظربندیوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت جبر و استبداد کے ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو ہرگز دبا نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی شامل اور دیگر رہنماﺅں کو مسلسل نظربند رکھ کر سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ترجمان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے بڑھتی ہوئی ریاستی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ انتظامیہ کا مزید 36 ممالک کے شہریوں پر سفری پابندی عائد کرنے پر غور
  • آئی پی ایل میچ میں لائٹس کیسے بند ہوئیں؟ وجہ پاکستان تھا!
  • مقبوضہ کشمیر, رواں برس اب تک 3 ہزار 8 سو 98 کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا
  • پاکستان کےخلاف فوجی جارحیت، بھارت کو 103 بلین سے زائد ڈالرکا نقصان
  • عمران خان کرکٹ اسٹیڈیم میں نمائشی میچ، کیا پشاور میں اب بین الاقوامی میچز ہوں گے؟
  • ہانیہ عامر کی سردار جی 3 میں شمولیت پر تنازع کھڑا ہوگیا
  • حکومت کو عافیہ صدیقی کی رہائی کی استدعا کرنے میں کیا نقصان ہے؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
  • ابتدائی مشاورت میں 25 رکنی اسکواڈ منتخب! بابر، رضوان باہر
  • ثنا میر کے نام ایک اور اعزاز، ویڈیو وائرل
  • ورلڈ ٹیسٹ چیمپئین شپ؛ بابراعظم کی کور ڈرائیور کے چرچے