پاک فوج نے پوری قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا، انجمن امامیہ بلتستان
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
اجلاس میں متفقہ طور پر قرار دیا کہ پاک فوج نے جس مدبرانہ اور دانشمندانہ انداز میں دشمن ملک کو جواب دیا اس سے پوری قوم کا سر فخر سے بلند ہوا۔ کامیاب جواب دینے اور دشمن کو شکست سے دو چار کرنے پر پوری قوم اور پاک فوج کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اتوار کے روز صدر انجمن امامیہ علامہ سید باقر الحسینی کی صدرات میں علماء اور اکابرین و عمائدین بلتستان کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں مختلف علاقوں کے علماء اور عمائدین نے بھرپور شرکت کی اور ملک عزیز پاکستان کی موجودہ حالات پر گفت و شنید کی گئی۔ اجلاس میں متفقہ طور پر قرار دیا کہ پاک فوج نے جس مدبرانہ اور دانشمندانہ انداز میں دشمن ملک کو جواب دیا اس سے پوری قوم کا سر فخر سے بلند ہوا۔ کامیاب جواب دینے اور دشمن کو شکست سے دو چار کرنے پر پوری قوم اور پاک فوج کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ اجلاس میں کہا گیا کہ پاکستان کی حفاظت ہمارے ایمان کا حصہ ہے، تاریخ گواہ ہے کہ مملکت خداداد پاکستان کی حفاظت کے لیے ہر موقع پر ہمارے اسلاف نے بھی بڑی قربانیاں پیش کی ہیں، آج بھی اس عظیم مملکت کو قربانیوں کی ضرورت پڑی تو ہمارا بچہ بچہ جانثاری کے لیے تیار ہے۔ اجلاس میں متفقہ طور پر کہا گیا کہ بھارت یہ جان لے ملک عزیز پاکستان کے خلاف کوئی بھی دراندازی کرنے کی کوشش کی تو دندان شکن جواب دینگے۔ ہم ملک عزیز پاکستان کے دفاع کے لیے ہمیشہ پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ انڈیا کے حکمران اور میڈیا کے جھوٹے پروپیگنڈوں کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ اجلاس کے آخر میں وطن عزیز پاکستان کی سلامتی اور پاک فوج کی کامیابی کے لیے دعا مانگی گئی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عزیز پاکستان پاکستان کی اجلاس میں پوری قوم پاک فوج کے لیے
پڑھیں:
پاکستان کی پیشکش کا افغانستان نے عملی جواب نہیں دیا، دفتر خارجہ
پاکستانی دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ افغانستان نے پاکستان کی تجارتی اور انسانیت دوست پیشکش کا عملی جواب نہیں دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے مذاکرات کا تیسرا دور استنبول میں7 نومبر کو ختم ہوا، طالبان نے اس دوران اکثر غلط بیانی یا لاتعلقی کا حوالہ دیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان طاہر اندرابی کے مطابق مذاکراتی عمل کے دوران پاکستان نے ترکیہ اور قطر کے مخلصانہ ثالثی کے مثبت اقدامات کو سراہا۔
ترجمان کے مطابق پاکستان نے بار بار دہشت گردوں کی حوالگی کا مطالبہ کیا، طے شدہ دورانیے کے باوجود افغان حکومت نے دہشت گرد عناصرکے خلاف ٹھوس کارروائی نہیں کی۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق گزشتہ 4 سال میں افغان سر زمین سے پاکستان پر حملوں میں نمایاں اضافہ ہوا، پاکستان نے ہر بار تحمل کا مظاہرہ کیا۔
ترجمان کے مطابق پاکستان نے تجارتی اور انسانیت دوست پیشکش کی مگر عملی جواب نہیں ملا، طالبان حکومت نے دہشت گرد عناصر کو پناہ دے کر ان کی سرگرمیوں کو فروغ دیا۔
طاہر اندرابی کے مطابق یہ مسئلہ انسانی ہمدردی کا معاملہ نہیں، طالبان نے اکثر غلط بیانی یا لاتعلقی کا حوالہ دیا، مذاکرات میں افغان فریق نے بحث کو خلل انداز موضوعات کی طرف موڑ کر اصل مسئلے کو دھندلا کیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق مؤدبانہ مذاکرات کےحامی ہیں مگر دہشت گردانہ سرگرمیوں کے خلاف قابلِ عمل اور قابلِ تصدیق اقدامات ضروری ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اپنی سرحدوں اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا، دہشت گرد عناصر اور ان کے مددگار دوست شمار نہیں کیےجائیں گے۔