گورنر اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی پشاور میں ہونے والے خودکش دھماکے کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
صوبائی وزیر مینا آفریدی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پشاور پولیس اہلکاروں پر دہشتگرد حملہ دشمن کی مذموم مقاصد کو ظاہر کرتی ہے۔ وزیر برائے اعلی تعلیم نے کہا کہ دہشت گرد کسی صورت اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوں گے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے پشاور میں ہونے والے خودکش دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے شہید پولیس اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کیا جبکہ لواحقین کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ صوبائی وزیر مینا آفریدی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پشاور پولیس اہلکاروں پر دہشتگرد حملہ دشمن کی مذموم مقاصد کو ظاہر کرتی ہے۔ وزیر برائے اعلی تعلیم نے کہا کہ دہشت گرد کسی صورت اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوں گے، شہید پولیس اہلکاروں کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں شہداء و زخمیوں کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پولیس اہلکاروں دھماکے کی مذمت کہا کہ
پڑھیں:
خیبر پختونخوا میں بلدیاتی حکومتوں کو توسیع دینے کے بجائے انتخابات کرانے کا فیصلہ
پشاور:خیبرپختونخوا حکومت نے بلدیاتی حکومتوں کو توسیع دینے کے بجائے نئے بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم نئے بلدیاتی انتخابات دیگر صوبوں سے مشروط کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب بلدیاتی نمائندوں کی تنظیم لوکل کونسل ایسوسی ایشن نے بھی مقررہ وقت میں بلدیاتی انتخابات نہ کرانے کی صورت میں عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات 2 مرحلوں میں کرائے گئے تھے۔ پہلے مرحلے کے انتخابات 19 دسمبر 2021ء کو ہوئے تھے لیکن بلدیاتی حکومتوں کی تشکیل 31 مارچ 2022ء کو ہوئی جب کہ دوسرے مرحلے کے انتخابات پہاڑی علاقوں میں جون 2022ء کو ہوئے اس طرح میدانی علاقوں میں بلدیاتی حکومتیں 31 مارچ 2026ء اور پہاڑی علاقوں میں جون 2026ء کو تحلیل ہوجائیں گی۔
بلدیاتی نمائندوں کا مؤقف ہے کہ اس عرصے کے دوران بلدیاتی نمائندوں کو ترقیاتی فنڈز جاری نہیں کیے گئے اور ان کے اختیارات کا بھی تعین نہیں ہوسکا، اس لیے ان کی مدت میں توسیع کی جائے، تاہم خیبرپختونخوا حکومت کا بلدیاتی حکومتوں کی مدت میں توسیع کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔
صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم کے مطابق بلدیاتی حکومتوں کی مدت میں توسیع کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔ اگر پنجاب حکومت بلدیاتی انتخابات کرانے کو تیار ہے تو صوبائی حکومت بھی بلدیاتی انتخابات کرائے گی۔ ابھی تک پنجاب میں بلدیاتی ادارے فعال نہیں ہیں۔
دوسری جانب لوکل کونسل ایسوسی ایشن نے بلدیاتی انتخابات بروقت نہ ہونے پر عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایسوسی ایشن کے چیئرمین حمایت اللہ مایار نے کہا ہے کہ آئین کے مطابق جس تاریخ کو بلدیاتی نمائندوں نے حلف اٹھایا ہے اسی روز بلدیاتی حکومتوں کی مدت شروع ہوجاتی ہے۔ اگر بلدیاتی حکومتیں تحلیل ہونے کے بعد بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے جاتے تو عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔
لوکل کونسل ایسوسی ایشن کے کوآرڈینیٹر انتظار خلیل کا کہنا ہے کہ بلدیاتی نمائندوں کو ترقیاتی فنڈز جاری نہیں کیے گئے، نہ ہی انہیں قانون کے مطابق کام کرنے دیا گیا ہے۔ حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ بلدیاتی نمائندوں کی مدت میں توسیع کی جائے۔ اس حوالے سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سے مذاکرات بھی جاری ہیں۔