Express News:
2025-06-28@00:13:21 GMT

شکست خوردہ بھارتیوں نے آسٹریلوی کرکٹر کو بھی نہ بخشا

اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT

پاکستان کیخلاف جنگ میں بدترین تاریخی ہزیمت برداشت کرنے کے بعد بھارت نے آسٹریلوی کرکٹر جوش ہیزول ووڈ کو اپنے پروپیگنڈے کا حصہ بنالیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آسٹریلوی فاسٹ بولر جوش ہیزل ووڈ کے نام سے منسوب سے ایک جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے بھارتیوں نے اپنی فوج کی تعریفوں کے پُل باندھوادیے۔

بھارتیوں نے ہیزل ووڈ کی جعلی ٹوئٹ کو پاکستان مخالف جارحیت کیلئے استعمال کیا، جس پر دنیا بھر میں انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: "آئی پی ایل دوبارہ شروع ہوئی تو بھی آسٹریلوی کرکٹرز نہیں آئیں گے"

فاسٹ بولر کے مینیجر نیل میکسویل نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ جوش ہیزل ووڈ کا کوئی سوشل میڈیا اکاؤنٹ نہیں، بہرحال وہ اپنے نام کے اس جعلی اکاؤنٹ سے کی جانے والی پوسٹ سے آگاہ ہیں اور اس سلسلے میں انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) کی معروف فرنچائز رائل چیلنجرز بنگلور سے رابطہ بھی کیا ہے۔ 

مزید پڑھیں: نامور کرکٹرز کو کھلانے کا غرور! غیرملکی آئی پی ایل چھوڑنے کو تیار

واضح رہے کہ بعد میں جعلی ہیزل ووڈ کے اکاؤنٹ کو ہی معطل کردیا گیا تھا۔ 

دوسری جانب گلین میکسویل کی انسٹاگرام پر اسٹوری میں بھی اسی قسم کی ایک پوسٹ شیئر ہوئی مگر بعد میں اسے ہٹا دیا گیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ا سٹریلوی ہیزل ووڈ

پڑھیں:

اسرائیل کے خلاف پوسٹ پر برطرف ہونیوالی آسٹریلوی خاتون صحافی بارے بڑی خبرآگئی

سڈنی(نیوز ڈیسک)آسٹریلیا کی معروف خاتون صحافی انتوئنیٹ لطوف نے آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن(اے بی سی) کے خلاف مقدمہ جیت لیا ہے۔ آسٹریلیا کی فیڈرل کورٹ نے قرار دیا ہے کہ لطوف کو ان کے سیاسی خیالات اور غزہ جنگ سے متعلق سوشل میڈیا پوسٹ کی بنیاد پر غیر منصفانہ طریقے سے عہدے سے ہٹایا گیا۔

لطوف، جو لبنانی نژاد ہیں، کو دسمبر 2023 میں ABC ریڈیو پر بطور عارضی میزبان کام کرنے کے دوران اس وقت معطل کر دیا گیا جب انہوں نے ہیومن رائٹس واچ کی ایک پوسٹ شیئر کی جس میں اسرائیل پر جنگی جرائم کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

عدالت کا فیصلہ
فیڈرل کورٹ کے جسٹس ڈیرل رنگیاہ نے اپنے فیصلے میں کہا ’لطوف کی برطرفی کی وجوہات میں ان کے سیاسی خیالات شامل تھے۔ اور یہ فیصلہ ایک منظم مہم کے دباؤ میں کیا گیا جس کا مقصد انہیں نشریات سے برطرف کروانا تھا۔

عدالت نے لطوف کو 70,000 آسٹریلوی ڈالر (تقریباً 45,400 امریکی ڈالر) ہرجانے کے طور پر ادا کرنے کا حکم دیا، جبکہ مزید جرمانوں پر دلائل بعد میں سنے جائیں گے۔

عدالت نے یہ بھی تسلیم کیا کہ لطوف کو غزہ تنازع پر پوسٹ کرنے سے روکنے کا کوئی واضح حکم نہیں دیا گیا تھا، بلکہ صرف محتاط رہنے کا ’مشورہ‘ دیا گیا تھا۔

ABC کا مؤقف اور ردعمل
اے بی سی نے دعویٰ کیا تھا کہ لطوف نے ادارے کی ادارتی پالیسی کی خلاف ورزی کی، لیکن عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ لطوف کو نہ صرف پالیسی کی خلاف ورزی کے بارے میں واضح طور پر آگاہ نہیں کیا گیا بلکہ انہیں اپنا مؤقف بیان کرنے کا موقع بھی نہیں دیا گیا۔

فیصلے کے بعد اے بی سی کے نئے منیجنگ ڈائریکٹر ہیو مارکس نے اعتراف کیا کہ اس معاملہ سے ہمارے ادارے کی اقدار اور توقعات کے مطابق نہیں نمٹا گیا۔ اس نے اے بی سی کی آزادی اور ساکھ پر سوالات اٹھائے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ادارے کی سوشل میڈیا پالیسی کا از سرِ نو جائزہ لیا جا چکا ہے اور اسے تبدیل کیا گیا ہے۔

لطوف کا ردعمل
عدالت کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، انتوئنیٹ لطوف نے کہا ’مجھے اپنے سیاسی خیالات کی سزا دی گئی۔ بچوں کو بھوکا مارنا اور ہلاک کرنا جنگی جرم ہے، اور آج عدالت نے تسلیم کیا کہ ایسے حقائق شیئر کرنے پر سزا دینا غیر قانونی ہے۔‘

لطوف کی برطرفی نے آسٹریلوی میڈیا میں بڑے پیمانے پر ایک ہنگامہ کھڑا کر دیا تھا، اور اے بی سی کی آزادی، غیر جانبداری، اور ثقافتی طور پر متنوع عملے کی حمایت پر سوالات اٹھائے گئے تھے۔
مزیدپڑھیں:اسد قیصر پی ٹی آئی میں مشاورت اور پالیسی سازی سے لاتعلق، بڑی بات کہہ دی

متعلقہ مضامین

  • ہم بھارت سے جنگ جیتنے کے باوجود امن کی بات کرتے ہیں، بلاول بھٹو
  • 40 ارب کا کوہستان کرپشن سکینڈل کے پی حکومت کے لیے کلنک کا ٹیکہ ہے‘ عظمیٰ بخاری
  • بھارت سے جنگ جیتنے کے باوجود امن کی بات کرتے ہیں،بلاول
  • جعلی کلینک کے ذریعے لاکھوں ڈالر کمانے والا خاندان گرفتار
  • عثمان خواجہ کا غزہ سے یکجہتی کیلئے انٹرویو دینے سے انکار
  • فلسطینیوں کی آواز اٹھانے پر صحافی کو کیوں نکالا؟ کرکٹر کا انٹرویو دینے سے انکار
  • سوشل میڈیا پر1000 کا وائرل نیا کرنسی نوٹ ، اسٹیٹ بینک نے بیان جاری کردیا
  • اسرائیل کے خلاف پوسٹ پر برطرف ہونیوالی آسٹریلوی خاتون صحافی بارے بڑی خبرآگئی
  • ہانیہ عامر پر بھارتیوں کی تنقید، دلجیت دوسانجھ نے خاموشی توڑ دی
  • اسرائیل کے خلاف پوسٹ پر برطرف ہونیوالی آسٹریلوی خاتون صحافی نے مقدمہ جیت لیا