شکست خوردہ بھارتیوں نے آسٹریلوی کرکٹر کو بھی نہ بخشا
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
پاکستان کیخلاف جنگ میں بدترین تاریخی ہزیمت برداشت کرنے کے بعد بھارت نے آسٹریلوی کرکٹر جوش ہیزول ووڈ کو اپنے پروپیگنڈے کا حصہ بنالیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آسٹریلوی فاسٹ بولر جوش ہیزل ووڈ کے نام سے منسوب سے ایک جعلی سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے بھارتیوں نے اپنی فوج کی تعریفوں کے پُل باندھوادیے۔
بھارتیوں نے ہیزل ووڈ کی جعلی ٹوئٹ کو پاکستان مخالف جارحیت کیلئے استعمال کیا، جس پر دنیا بھر میں انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: "آئی پی ایل دوبارہ شروع ہوئی تو بھی آسٹریلوی کرکٹرز نہیں آئیں گے"
فاسٹ بولر کے مینیجر نیل میکسویل نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ جوش ہیزل ووڈ کا کوئی سوشل میڈیا اکاؤنٹ نہیں، بہرحال وہ اپنے نام کے اس جعلی اکاؤنٹ سے کی جانے والی پوسٹ سے آگاہ ہیں اور اس سلسلے میں انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) کی معروف فرنچائز رائل چیلنجرز بنگلور سے رابطہ بھی کیا ہے۔
مزید پڑھیں: نامور کرکٹرز کو کھلانے کا غرور! غیرملکی آئی پی ایل چھوڑنے کو تیار
واضح رہے کہ بعد میں جعلی ہیزل ووڈ کے اکاؤنٹ کو ہی معطل کردیا گیا تھا۔
دوسری جانب گلین میکسویل کی انسٹاگرام پر اسٹوری میں بھی اسی قسم کی ایک پوسٹ شیئر ہوئی مگر بعد میں اسے ہٹا دیا گیا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایشوریا اور ابھیشیک بچن کا گوگل اور یوٹیوب کو 4 کروڑ کا قانونی نوٹس
بالی ووڈ کے معروف اداکار جوڑی ایشوریا رائے بچن اور ابھیشیک بچن نے سرچ انجن گوگل اور ویڈیو پلیٹ فارم یوٹیوب کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دونوں اداکاروں نے نئی دہلی ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ذریعے تیار کردہ ڈیپ فیک اور جعلی ویڈیوز ان کی شہرت اور ساکھ کو شدید نقصان پہنچا رہی ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ان ویڈیوز میں ان کے چہرے اور آواز کا استعمال براہِ راست ان کے شخصی اور تخلیقی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ایشوریا اور ابھیشیک نے عدالت کو یوٹیوب پر موجود سینکڑوں لنکس اور اسکرین شاٹس بھی فراہم کیے ہیں تاکہ ثبوت کے طور پر یہ ثابت کیا جا سکے کہ یہ مواد جعلی اور گمراہ کن ہے۔
اداکار جوڑی کی جانب سے اس کے ساتھ ہی عدالت سے ان ویڈیوز پر مستقل پابندی عائد کرنے اور تقریباً 4 کروڑ روپے ہرجانے کی استدعا کی گئی ہے۔
سماعت کے دوران دہلی ہائی کورٹ نے گوگل کے وکیل سے تحریری جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 15 جنوری تک ملتوی کر دی۔