data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(کامرس رپورٹر) نیشنل بزنس گروپ پاکستان اورایف پی سی سی آئی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین وسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ پوری پاکستانی قوم اور کاروباری برادری بھارتی سرپرستی میں ہونے والے افغان دہشت گرد حملوں کی شدید مذمت کرتی ہے۔ گزشتہ روزجنوبی وزیرستان کے وانا کیڈٹ کالج پر ناکام حملیاور اسلام آباد ڈسٹرکٹ جوڈیشل کمپلیکس میں خودکش دھماکہ دراصل پاکستان کے امن اوراستحکام پرحملہ ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ جب تک ملک میں مکمل امن وامان قائم نہیں ہوتا، اس وقت تک معاشی ترقی ممکن نہیں۔ دہشت گردی سے سرمایہ کاروں کا اعتماد مجروح ہوتا ہے، کاروباری توسیع رک جاتی ہے، اورپاکستان سرمایہ کاری کے لیے غیرمحفوظ تصورہونے لگتا ہے، جس سے خوشحالی کی راہ میں بڑی رکاوٹیں پیدا ہوتی ہیں۔ انہوں نے حکومت اورسکیورٹی اداروں کویقین دلایا کہ کاروباری برادری ملک میں امن واستحکام کے قیام کے لیے ہرممکن تعاون کرے گی۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فوری، فیصلہ کن اور مشترکہ قومی ایکشن ناگزیرہے۔میاں زاہد حسین نے تجویزدی کہ پاکستان کوایک جامع، مضبوط اور ہمہ جہت حکمتِ عملی اختیارکرنا ہوگی جوصرف ردِعمل پرمبنی نہ ہوبلکہ پیش بندی پرمشتمل ہو۔ دہشت گردی اوراس کے سہولت کاروں کے خلاف بلاامتیاز صفر برداشت کی پالیسی برقراررکھنی چاہیے۔ انٹیلی جنس کی بنیاد پرجدید کارروائیوں کومزید تیزکیا جائے تاکہ دہشت گرد نیٹ ورکس، ان کی مالی معاونت اورلاجسٹک نظام مکمل طورپرتباہ کیے جا سکیں۔

کامرس رپورٹر گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: زاہد حسین

پڑھیں:

پاکستان دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے بعد افغانستان میں کارروائی کرسکتا ہے: وزیر دفاع

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان حالیہ دہشت گرد حملوں کے بعد افغانستان میں کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

ایک انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان واقعات میں افغان مداخلت کے شواہد ثالث ممالک کے سامنے پیش کیے جائیں گے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کا جواب بھرپور انداز میں دے گا، اسے خالی نہیں جانے دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ افغان طالبان کے محض افسوس یا مذمتی بیانات سچائی کا ثبوت نہیں ہوسکتے، کیونکہ ان کی پناہ میں موجود افراد بار بار پاکستان پر حملے کر رہے ہیں۔

وزیر دفاع نے کہا کہ وانا کیڈٹ کالج پر حملے کے دوران پاک فوج نے اللہ کے فضل سے تمام کیڈٹس کو محفوظ رکھا۔

بھارت کے بارے میں بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان حالیہ کشیدگی کے بعد سے مسلسل ہائی الرٹ پر ہے، بھارت افغانستان کے راستے جارحیت میں ملوث ہے، اور کسی کو اس حقیقت پر شبہ نہیں ہونا چاہیے کہ ہمارے ہمسائے کا رویہ دشمنی پر مبنی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کی کوئی محفوظ پناہ گاہ نہیں، بیشتر حملوں میں افغان دہشت گرد شامل ہوتے ہیں۔ اگر دوست ممالک کوئی ثالثی کرنا چاہتے ہیں تو پاکستان کو اعتراض نہیں، لیکن افغان طالبان کے زبانی وعدوں پر اب کسی کو بھروسہ نہیں رہا۔ ان کے بقول، ثالثوں کے ذہن میں بھی یہ بات واضح ہے کہ ان واقعات کے پیچھے بھارت کا کردار موجود ہے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • وانا کیڈٹ کالج پر حملہ دہشت گردی ہے، کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان
  • دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے ساتھ ہیں، حمایت جاری رہے گی: چین کا اعلان
  • پاکستان دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے بعد افغانستان میں کارروائی کرسکتا ہے: وزیر دفاع
  • حکومت دہشت گردوں کے خلاف آہنی ہاتھ استعمال کرے ‘قاری محمدکریم
  • صدر مملکت اور وزیراعظم کی ملاقات، دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھنے پر اتفاق
  • دہشت گردی کے خطرات پاکستان کے تمام شہروں میں موجود ہیں، خواجہ آصف
  • دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں پاکستان کے ساتھ ہیں، نیٹلی بیکر
  • 27 ویں آئینی ترمیم ملک میں سیاسی اورمعاشی استحکام پیدا کرے گی،میاں زاہد حسین
  • پٹیل پاڑہ کے علاقے میںتنظیم الاعوان پاکستان ضلع تور غر اعوان کے تحت برادری کنونشن سے رکن اسمبلی محمدفاروق اعوان ‘شہزاد اعوان ‘زاہد اعوان ‘مولانا حبیب رزاق ‘سیف الرحمن ‘ثاقب اعوان ودیگر خطاب کررہے ہیں