Express News:
2025-11-18@11:56:44 GMT

ادیتی راؤ کا جعلی واٹس ایپ اکاؤنٹ بنائے جانے کا انکشاف

اشاعت کی تاریخ: 18th, November 2025 GMT

بالی ووڈ اداکارہ ادیتی راؤ کا جعلی واٹس ایپ اکاؤنٹ بنائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

ادیتی راؤ نے اتوار کو انسٹاگرام پر مداحوں اور فوٹوگرافروں کے لیے پیغام جاری کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں اطلاع ملی ہے کہ ایک نامعلوم شخص واٹس ایپ پر ان کی تصاویر استعمال کر رہا ہے اور فوٹوگرافروں کو جعلی فوٹوشوٹ کے لیے پیغامات بھیج رہا ہے۔

اداکارہ نے مداحوں اور فوٹوگرافروں سے اپیل کی کہ اس نمبر کا جواب نہ دیں اور اگر کوئی مشکوک واقعہ دیکھیں تو فوراً ان کی ٹیم کو اطلاع دیں۔

ادیتی راؤ نے مزید کہا کہ میں اس طرح رابطہ نہیں کرتی اور نہ ہی کوئی ذاتی نمبر کام کے لیے استعمال کرتی ہوں، سب کچھ ہمیشہ میری ٹیم کے ذریعے ہوتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ادیتی راؤ

پڑھیں:

27 ویں ترمیم، 4 ہائی کورٹ ججز کے مستعفی ہونے کا امکان، اکاؤنٹ ڈپارٹمنٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد کی تفصیلات مانگ لیں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ہائی کورٹ کے ججوں کو ان کی مرضی کے بغیر صوبوں کے درمیان ٹرانسفر کرنے کا اختیار جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کو دینے والی متنازع 27ویں ترمیم کے بعد ایسی اطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ ہائی کورٹ کے کم از کم چار ججز استعفے پر غور کر رہے ہیں۔ موقر ذرائع نے دی نیوز کو بتایا ہے کہ ان چار ججوں نے حال ہی میں اپنی ہائی کورٹ کے اکائونٹس ڈپارٹمنٹ سے رابطہ کرکے ریٹائرمنٹ کے بعد اپنی مراعات کی مفصل معلومات طلب کی ہیں۔ زبانی طلب کی گئی یہ معلومات پنشن کے فوائد اور جن تاریخوں پر یہ فوائد مل سکتے ہیں ان کی تفصیلات، اپنی باقی رہ جانے والی رخصت (ایکومولیٹڈ لیو بیلنس)، اور ان کے زیر استعمال سرکاری گاڑیوں کی موجودہ قیمت (اگر وہ یہ گاڑیاں خریدنا چاہیں تو) کے متعلق ہیں۔ ذرائع کے مطابق، معلوماتطلب کیے جانے کے اس واقعے سے یہ جوڈیشل حلقوں میں یہ افواہیں سرگرم ہیں کہ یہ چار ججز (جو ستائیسویں ترمیم کے بعد ممکنہ طور پر حکومت کی جانب سے ٹرانسفر کیے جانے والے ججز کی فہرست میں شامل ہیں) سرگرمی کے ساتھ اس آپشن پر غور کر رہے ہیں کہ نئے صوبوں یا علاقہ جات میں ٹرانسفر ہونے کی بجائے استعفےٰ دیدیا جائے۔ ان میں سے دو ججز ایسے ہیں جو آئندہ ماہ کسی بھی وقت پنشن کیلئے اہل ہو جائیں گے، جس سے ان کے فیصلے کے حوالے سے بے یقینی پائی جاتی ہے۔ ذریعے کا کہنا تھا کہ اگر انہوں نے استعفے کا فیصلہ کیا تو اب تک یہ واضح نہیں کہ استعفے فوراً آئیں گے یا جب وہ پنشن اور مراعات کیلئے کوالیفائی کرلیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر وہ استعفیٰ دیتے ہیں تو یہ بھی واضح نہیں کہ یہ لوگ مل کر استعفیٰ دیں گے یا ایک ایک کرکے۔ یہ پیش رفت ایک ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب حکومت نے 27ویں ترمیم کے بعد جوڈیشل ری شفلنگ (عدالتوں میں رد و بدل) کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ حکومتی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ ری شفلنگ ضروری ہے تاکہ ایسے ججوں کے رویے کے مسائل کو حل کیا جا سکے جو حکومت کے بقول عدلیہ کی بے توقیری کا سبب بنے ہیں۔ تاہم، دیگر لوگوں کی رائے ہے کہ 27ویں ترمیم نے عدلیہ کی آزادی کو زبردست دھچکا پہنچایا ہے اور ایسی صورتحال میں آزاد خیال ججوں کیلئے عہدوں پر باقی رہنا مشکل ہو گیا ہے۔ اگرچہ جوڈیشل کمیشن آف پاکستان آئینی طور پر ججوں کے تقرر اور ٹرانسفر کا اختیار رکھتا ہے لیکن جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کی موجودہ تشکیل کے ذریعے بظاہر حکومت کو فائدہ ہو رہا ہے۔
انصار عباسی

متعلقہ مضامین

  • نادرا کی جعلی ویب سائٹ کا انکشاف،نیشنل سائبرکرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کوتحقیقات کیلئے شکایت جمع 
  • 27 ویں ترمیم، 4 ہائی کورٹ ججز کے مستعفی ہونے کا امکان، اکاؤنٹ ڈپارٹمنٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد کی تفصیلات مانگ لیں
  • پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 73کروڑ30لاکھ ڈالر تک جا پہنچا
  • گورنر گلگت بلتستان کا واٹس ایپ نمبر ہیک ہو گیا
  • معیشت کیلئے بری خبر،پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں چلا گیا
  • واٹس ایپ یوزر کے لیے بڑی آسانی، اب بغیر نمبر سیو کیے بھی میسج کرنا ممکن، مگر کیسے؟
  • جعلی نمبر پلیٹ والی گاڑی بھی یہ نیا سسٹم پکڑے گا ،ڈی جی آئی جی ٹریفک
  • ویلفیئر بورڈ نے نصف صدی میں اربوں روپے میں صرف 10 ہزار فلیٹس بنائے: سعید غنی
  • جعلی نمبر پلیٹ والی گاڑی بھی یہ نیا سسٹم پکڑے گا، ڈی جی آئی جی ٹریفک کراچی