پنجاب اسمبلی نے سماعت سے محروم شہریوں کو اسمبلی کارروائی سے باخبر رکھنے کے لیے خصوصی سائن لینگویج ٹرانسلیٹر (ایس ایل ٹی) کی سہولت کا اعلان کردیا ہے۔

اس سہولت سے اب سماعت سے محروم حضرات بھی اسمبلی اجلاس سمجھ سکیں گے جس کا مقصد اسمبلی کو عوام دوست اور اس کی کارروائیوں میں شراکت کو بڑھانا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: اسکردو کی انیقہ بانو جنہیں سماعت سے محروم بچوں سے محبت نے صدارتی ایوارڈ کا حقدار بنا دیا

اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے ہدایت کی ہے کہ اسمبلی اجلاس میں اب سے سائن لینگویج ٹرانسلیٹر موجود رہے گا، سائن لینگویج ٹرانسلیٹر کو لائیو نشریات میں اسکرین کا مخصوص حصہ دیا جائے گا اور اسمبلی میں ایک کیمرا بھی مختص کر دیا گیا۔

پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار سماعت سے محروم حضرات کے لیے ایوان میں جگہ بھی بنا دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: سارہ سنی: قوتِ سماعت سے محروم پہلی بھارتی وکیل کیسے کیس لڑتی ہیں؟

اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا ہے کہ یہ اسمبلی عوام کی نمائندہ ہے، ہر شہری کو سماعت کا حق حاصل ہے، عوام کی نمائندہ اسمبلی میں عوام کی ترجمانی اولین ترجیح ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

inclusion disability خصوصی افراد قوت سماعت.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: خصوصی افراد قوت سماعت پنجاب اسمبلی کے لیے

پڑھیں:

سپریم کورٹ نے عمران خان کی ضمانت کی درخواستوں پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کر دیے

سپریم کورٹ نے عمران خان کی ضمانت کی درخواستوں پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کر دیے WhatsAppFacebookTwitter 0 12 August, 2025 سب نیوز

اسلام آباد:چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) یحییٰ آفریدی نے منگل کو لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے سابق وزیر اعظم عمران خان کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر دی گئی آبزرویشن پر سوالات اٹھا دیے۔
چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں جسٹس محمد شفیع صدیقی اور میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے آج ضمانت کی درخواستوں کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر پیش ہوئے، جب کہ پنجاب کے اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے ریاست کی نمائندگی کی۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس آفریدی نے لاہور ہائی کورٹ کے تفصیلی فیصلے میں دیے گئے بعض ’نتائج‘ پر نوٹس لیا، جن کی بنیاد پر عمران خان کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کی گئی تھیں۔

چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کیا ضمانت کے کیس میں حتمی مشاہدات دیے جا سکتے ہیں؟۔
انہوں نے کہا کہ اس اصول کی بنیاد پر فی الحال ہم یہ بات نہیں کریں گے کہ اس کیس میں دیے گئے نتائج درست ہیں یا نہیں، ہم اس وقت قانونی نکات میں نہیں جائیں گے، اگر ہم قانونی نتائج کو چھیڑیں گے تو پھر دونوں میں سے کسی ایک فریق کا کیس متاثر ہو سکتا ہے۔
انہوں نے فریقین کے وکلا کو ہدایت کی کہ وہ قانونی سوالات پر عدالت کی معاونت کریں اور اگلی سماعت تک اپنی تیاری مکمل کریں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ کوئی ایسے نتائج نہیں دے گی جو کیس کو متاثر کریں۔

ایک موقع پر سلمان صفدر نے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں روسٹرم پر بات کرنے کی اجازت دی جائے لیکن چیف جسٹس آفریدی نے یہ استدعا مسترد کر دی۔

بعد ازاں بینچ نے پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 19 اگست تک ملتوی کر دی۔

’انجینئرڈ اور جعلی شواہد‘
سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے 29 جون کو عمران خان کی ضمانت کی درخواستیں کی سماعت کی تھی، لیکن سلمان صفدر کی غیر حاضری کے باعث نوٹس جاری کیے بغیر سماعت ملتوی کر دی گئی تھی۔

عمران خان کی اپیل میں مؤقف اپنایا گیا کہ پی ٹی آئی کے بانی پر 9 مئی کو تشدد کی سازش اور اس میں مدد دینے کا الزام ہے، تاہم، مبینہ جرم کے وقت عمران خان قومی احتساب بیورو (نیب) کی حراست میں تھے، لہٰذا ان کا تشدد میں ملوث ہونا ’ناممکن‘ تھا۔

لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت کی درخواستیں مسترد کرنے پر، تازہ اپیل میں کہا گیا کہ عدالت نے ’انجینئرڈ اور جعلی شواہد‘ پر انحصار کیا، جن میں پولیس افسران کے پرانے، ناقابلِ اعتبار اور تاخیر سے دیے گئے بیانات شامل ہیں۔

اپنے تفصیلی فیصلے میں لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سید شہباز علی رضوی اور جسٹس طارق محمود باجوہ پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے مشاہدہ کیا کہ استغاثہ کے پاس ایسے شواہد موجود ہیں جو 9 مئی کو عمران خان کے تشدد میں کردار کو ظاہر کرتے ہیں، جو ان کی گرفتاری کے بعد شروع ہوا تھا۔

بینچ نے 2 پولیس افسران اور استغاثہ کے گواہوں کے بیانات نقل کیے، جنہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے خفیہ طور پر پی ٹی آئی کے اجلاسوں میں شرکت کی، جہاں عمران خان نے مبینہ طور پر دیگر رہنماؤں کو ہدایت دی کہ اگر انہیں اسلام آباد ہائی کورٹ سے گرفتار کیا جائے تو فوجی تنصیبات پر حملہ کیا جائے۔

یہ اجلاس مبینہ طور پر 4 مئی کو چکری، راولپنڈی کے ایک ریسٹ ایریا میں اور 7 تا 9 مئی 2023 کو عمران خان کی زمان پارک رہائش گاہ لاہور میں منعقد ہوئے تھے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں جشنِ آزادی کی تقریب و سیمینار مؤخر پشاور ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی اور سینٹ میں اپوزیشن لیڈرز کی تقرری روک دی علاقہ چھوڑنے سے انکار، باجوڑ اور خیبرمیں فتنہ الخوارج کیخلاف کارروائی کا فیصلہ ژوب میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 4روز میں بھارتی حمایت یافتہ 50 خوارج ہلاک پاکستان اور ٹرمپ حکومت کی بڑھتی قربت نے بھارت کی تشویش میں اضافہ کردیا، فنانشل ٹائمز امریکا اور چین میں تجارتی جنگ 90 روز کے لیے مؤخر، بھاری ٹیرف کا خطرہ ٹل گیا سعودی عرب سمیت 24ممالک میں 15ہزار 953پاکستانیوں کے قید ہونے کا انکشاف TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو عمر ایوب اور شبلی فراز کیخلاف مزید کارروائی سے روک دیا
  • استحکام پاکستان پارٹی کا  پنجاب اسمبلی کے 2حلقوں سے ضمنی الیکشن لڑنے کا فیصلہ
  • سپریم کورٹ نے عمران خان کی ضمانت کی درخواستوں پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کر دیے
  • علاقہ چھوڑنے سے انکار، باجوڑ اور خیبرمیں فتنہ الخوارج کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
  • سی ڈی اے کا غیر قانونی تعمیرات اور پلاٹس پر ایکشن، اب تک کہاں کہاں کاروائی ہوچکی ہے؟
  • پنجاب اسمبلی: بار بار مالی بے ضابطگی میں ملوث افسران پر پیڈا ایکٹ لگانے کا فیصلہ
  • پنجاب اسمبلی؛ بار بار مالی بے ضابطگی میں ملوث افسران پر پیڈا ایکٹ لگانے کا فیصلہ
  • خواجہ آصف نے جو الزام عائد کیا اس پر انکوائری نہیں کارروائی کرنا پڑے گی
  • 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے مزید دو مقدمات کی سماعت مکمل، فیصلہ محفوظ
  • 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے مزید دو مقدمات کی سماعت مکمل، فیصلہ محفوظ