سی اے اے کے سکیورٹی افسران بین الاقوامی سطح پر تصدیق شدہ انسپکٹرز بن گئے
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
پی سی اے اے سیفٹی انسپکٹرز کیلئے فرانس اور کوریا میں ماسٹرز پروگرام اور ٹریننگ کے مواقع بھی حالیہ کوششوں کے ذریعے ممکن ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایوی ایشن سکیورٹی میں ایک اور سنگ میل عبور کر لیا۔ یو کے ڈی ایف ٹی کے تعاون سے پاکستان سول ایوی ایشن کے سکیورٹی افسران کی تربیت مکمل کر لی گئی، جس کے بعد وہ بین الاقوامی سطح پر تصدیق شدہ انسپکٹرز بن گئے ہیں۔ آئی سی اے او کے تربیت یافتہ یو کے ڈی ایف ٹی انسٹرکٹرز نے پاکستان میں سکیورٹی افسران کو تربیت دی، پاکستان کو پہلے ہی ایوی ایشن سکیورٹی میں برصغیر میں سبقت حاصل ہے، جس میں نئی تربیت سے مزید بہتری آئے گی۔ فرانس اور کوریا کی سی اے اے کے تعاون سے پاکستانی افسران کو بین الاقوامی اداروں میں تعلیم کے مواقع مل گئے، وزیر اور سیکرٹری دفاع کے وژن کے مطابق ایوی ایشن ریگولیٹری مہارت میں اضافہ جلد مکمل ہوگا۔ ترجمان سی اے اے کے مطابق پاکستان عالمی ایوی ایشن تنظیموں میں ایک مضبوط اور مؤثر آواز بننے کے قریب ہے، پی سی اے اے سیفٹی انسپکٹرز کیلئے فرانس اور کوریا میں ماسٹرز پروگرام اور ٹریننگ کے مواقع بھی حالیہ کوششوں کے ذریعے ممکن ہوئے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
وزیراعظم یوتھ پروگرام اور پاشا میں اشتراک، روزگار کے دروازے کھل گئے
وزیراعظم یوتھ پروگرام اور پاکستان آئی ٹی انڈسٹری ایسوسی ایشن (پاشا) کے درمیان ایک اہم مفاہمتی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط ہوگئے ہیں۔ اس تقریب کا انعقاد وزیراعظم آفس میں کیا گیا. جسے پاکستان میں نوجوانوں اور کاروباری طبقے کے لئے ایک بڑی پیشرفت قرار دیا جارہا ہے۔ایم او یو کے تحت دونوں ادارے ملک بھر میں نوجوانوں کو ہنر مند بنانے، روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے اور ٹیکنالوجی کے کاروبار کو فروغ دینے کے لئے مشترکہ اقدامات کریں گے۔ حکومتی حکام کے مطابق یہ شراکت داری ملک کی آئی ٹی انڈسٹری کو عالمی معیار تک لے جانے میں مددگار ثابت ہوگی۔ماہرین کے مطابق یہ معاہدہ پاکستان میں ڈیجیٹل تبدیلی کی سمت میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔ اس کے تحت تربیتی پروگرامز، انٹرن شپ کے مواقع، اور نوجوانوں کو کاروبار شروع کرنے کے لئے تکنیکی و مالی رہنمائی فراہم کی جائے گی۔حکومتی عہدیداروں نے امید ظاہر کی ہے کہ اس شراکت داری سے نہ صرف بیروزگاری میں کمی آئے گی بلکہ ملک میں آئی ٹی کے نئے رجحانات کو اپنانے میں بھی مدد ملے گی، جو عالمی سطح پر پاکستان کی شناخت کو مزید مستحکم کرے گا۔پاکستان کی نصف سے زیادہ آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اور انہیں صحیح سمت میں مواقع فراہم کرکے ملک کی تقدیر بدلی جاسکتی ہے۔ یہ اقدام نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ جوڑنے اور ڈیجیٹل معیشت میں فعال کردار ادا کرنے کا بہترین ذریعہ بنے گا۔پاکستان میں آئی ٹی انڈسٹری تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور اس ایم او یو کے نتیجے میں نئی کمپنیوں اور اسٹارٹ اپس کو عالمی منڈی تک رسائی کے مزید مواقع میسر آئیں گے۔ہنر مند نوجوان نہ صرف ملکی معیشت کو مضبوط بنائیں گے. بلکہ غیر ملکی زرمبادلہ کے حصول میں بھی کلیدی کردار ادا کریں گے۔