بھارتی حملے کے دوران بھولاری ایئر بیس پر پاکستانی طیارے کو بھی نقصان پہنچا، سابق ایئر مارشل مسعود اختر کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) ریٹائرڈ پاکستانی ایئر مارشل مسعود اختر نے ایک انٹرویو میں اعتراف کیا ہے کہ بھارت کی جانب سے کیے گئے حملے کے دوران بھولاری ایئربیس پر کھڑا پاکستان کا ایک اے ڈبلیو اے سی ایس (Airborne Warning and Control System) طیارہ تباہ ہوا۔انہوں نے بتا یا کہ بھارت نے بھولاری ایئر بیس پر چار براہموس میزائل داغے۔ اس دوران ہمارے پائلٹس نے اپنے قیمتی اثاثہ جات بچانے کی بھر پور کوشش کی لیکن چوتھا میزائل بھولاری ایئر بیس پر موجود ہینگر کو لگا جہاں ہمارا AWACSطیارہ کھڑا تھاجسے نقصان پہنچا۔
پاکستانی مارکیٹ میں سستی ترین الیکٹرک گاڑی کی انٹری، قیمت کیا ہے؟
واضح رہے کہ بھارت نے 6اور 7مئی کی درمیانی شب بزدلانہ حملے کر کے آپریشن سندور کا آغاز کیا اور پھر آزاد کشمیر اور پاکستان کےمختلف سویلین علاقوں کو نقصان پہنچایاجس کے نتیجے میں معصوم بچوں سمیت متعدد شہری شہید ہوئے۔ پاکستان نے صورتحال کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے تحمل کا مظاہر ہ کیا لیکن جب بھارت نے پاکستانی ایئر بیسز کو نشانہ بنا یا تو پاکستان نے جواب میں آپریشن بنیان مرصوص لانچ کیا اور پھر بھارت پر ایسا زور دار حملہ کیا کہ امریکہ نے چند ہی گھنٹوں میں جنگ بندی کرادی ۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ ہوا ہے، ترجمان دفتر خارجہ
—فائل فوٹوترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ ہوا۔
ایک بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ تبادلہ قونصلر رسائی معاہدہ 2008ء کے تحت یکم جولائی کو ہوا۔
ترجمان نے بتایا کہ پاکستان نے 246 بھارتی یا ممکنہ بھارتی قیدیوں کی فہرست بھارت کو دی ہے، ان قیدیوں میں 53 عام شہری اور 193 ماہی گیر شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے 463 پاکستانی یا ممکنہ پاکستانی قیدیوں کی فہرست پاکستان کو دی ہے، بھارتی فہرست میں 382 پاکستانی شہری اور 81 ماہی گیر قیدی شامل ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے سزا مکمل کرنے والے تمام قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا، جسمانی و ذہنی بیمار قیدیوں کی شہریت کی تصدیق کے لیے قونصلر رسائی کی درخواست دی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارتی حراست میں موجود پاکستانی قیدیوں کی سیکیورٹی یقینی بنانے پر زور دیا۔ پاکستان انسانی بنیادوں پر قیدیوں کی واپسی کو اولین ترجیح دیتا ہے۔