پرنس ہال لاہور میں سالار حضرات کا مشاورتی اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایس یو سی پاکستان کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ہم سالار حضرات اور زائرین کی مشکلات کو آسان بنانے کے لیے دن رات کوشاں ہیں۔ اللہ تعالٰی بحق محمد و آل محمد علیھم السلام ہماری مدد فرمائے۔ سالار حضرات زائرین کا خیال رکھیں، کیونکہ یہ زائرین امام حسین علیہ السلام کے ہیں۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
علامہ شبیر حسن میثمی کی مشاورتی اجلاس برائے سالار حضرات پرنس ہال لاہور میں خصوصی شرکت
علامہ شبیر حسن میثمی کی مشاورتی اجلاس برائے سالار حضرات پرنس ہال لاہور میں خصوصی شرکت
علامہ شبیر حسن میثمی کی مشاورتی اجلاس برائے سالار حضرات پرنس ہال لاہور میں خصوصی شرکت
علامہ شبیر حسن میثمی کی مشاورتی اجلاس برائے سالار حضرات پرنس ہال لاہور میں خصوصی شرکت
علامہ شبیر حسن میثمی کی مشاورتی اجلاس برائے سالار حضرات پرنس ہال لاہور میں خصوصی شرکت
علامہ شبیر حسن میثمی کی مشاورتی اجلاس برائے سالار حضرات پرنس ہال لاہور میں خصوصی شرکت
علامہ شبیر حسن میثمی کی مشاورتی اجلاس برائے سالار حضرات پرنس ہال لاہور میں خصوصی شرکت
علامہ شبیر حسن میثمی کی مشاورتی اجلاس برائے سالار حضرات پرنس ہال لاہور میں خصوصی شرکت
علامہ شبیر حسن میثمی کی مشاورتی اجلاس برائے سالار حضرات پرنس ہال لاہور میں خصوصی شرکت
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے مشاورتی اجلاس برائے سالار حضرات پرنس ہال لاہور میں خصوصی شرکت کی۔ مشاورتی اجلاس میں زائرین کے محرم الحرام 1447ھ و اربعین سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کے حوالے سے درپیش مسائل پر تفصیلی غور و خوص جاری رہا۔ ایس یو سی پاکستان کے سیکرٹری جنرل نے سالار حضرات کے تحفظات کو سن کر ان کے مسائل کے حل پر سالاروں سے مشاورت کی، اجلاس میں پنجاب بھر سے سالار حضرات بڑی تعداد میں موجود تھے۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سیکرٹری جنرل نے مفصل خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے جو زیارات پالیسی تشکیل دی گئی ہے، جس میں ZGO کے مسائل زیر بحث ہیں۔ہم سالار حضرات اور زائرین کی مشکلات کو آسان بنانے کے لیے دن رات کوشاں ہیں۔ اللہ تعالٰی بحق محمد و آل محمد علیھم السلام ہماری مدد فرمائے۔ سالار حضرات زائرین کا خیال رکھیں، کیونکہ یہ زائرین امام حسین علیہ السلام کے ہیں۔ ہم زائرین کے خادم ہیں۔ ان شاء اللہ یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ اس حوالے سے سالار حضرات ایک کمیٹی تشکیل دیں، جو ہم سے مکمل رابطے میں رہے۔ آخر میں ملک و ملت کی سلامتی کی اجتماعی دعا بھی کی گئی۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل کے ہمراہ مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد علی آخونزادہ، مولانا فیاض حسین مطہری، مولانا امداد علی گھلو، رفعت عباس زیدی و دیگر رفقاء بھی موجود ہیں۔.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستان کے سیکرٹری جنرل
پڑھیں:
امریکہ کی طرف جھکاؤ پاکستان کو چین جیسے دوست سے محروم کر دے گا،علامہ جواد نقوی
سربراہ تحریک بیداری امت مصطفی کا لاہور میں تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ امریکہ نے کبھی کسی کیساتھ وفاداری نہیں کی، وہ ہمیشہ شیطانِ اکبر رہا ہے،حکومت پاکستان کا یہ کہنا کہ امریکہ بھی ہمارا دوست ہے اور چین بھی ہمارا ساتھی، ایک خود فریبی ہے، کیونکہ ایک بغل میں دو تربوز نہیں سنبھالے جا سکتے۔ یہ پالیسی کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ تحریک بیداری امت مصطفی علامہ سید جواد نقوی نے لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان کا یہ کہنا کہ امریکہ بھی ہمارا دوست ہے اور چین بھی ہمارا ساتھی، ایک خود فریبی ہے، کیونکہ ایک بغل میں دو تربوز نہیں سنبھالے جا سکتے۔ یہ پالیسی کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حکمران بارہا یہ غلطی دہراتے رہے ہیں کہ امریکہ پر اعتماد کیا جائے، حالانکہ امریکہ نے کبھی کسی کیساتھ وفاداری نہیں کی۔ وہ ہمیشہ سے شیطانِ اکبر رہا ہے، جس نے پاکستان میں بحران کھڑے کیے، اپنے مفادات سمیٹے اور حکمرانوں کو محض ایک کھلونا بنایا۔ اگر یہی رویہ جاری رہا تو امریکہ ایک بار پھر پاکستان کو بحرانوں میں دھکیل دے گا۔
علامہ سید جواد نقوی نے کہا کہ اگر پاکستان اپنی پالیسی میں امریکہ کی طرف جھکاؤ اختیار کرے گا تو اس کا سب سے بڑا نقصان یہ ہوگا کہ چین جیسے دوست کو کھو بیٹھے گا۔ چین اس وقت دنیا کی سب سے بڑی پروڈکشن فیکٹری ہے اور اس کی نظریں بھارت کی وسیع مارکیٹ پر بھی مرکوز ہیں۔ اگر چین پاکستان کے بجائے بھارت کا رخ کر لے تو یہ پاکستان کیلئے بہت بڑا دھچکہ ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ سب کچھ امریکہ کی بڑی کامیابی اور خاص طور پر ٹرمپ کیلئے ایک عظیم سیاسی جیت ہوگی اگر وہ پاکستان کو چین سے دور کرنے میں کامیاب ہو گیا۔ اس لیے وقت کا تقاضا ہے کہ پاکستان اپنی پالیسیوں کو حقیقت پسندانہ رخ دے اور امریکہ جیسے دھوکے باز ملک پر تکیہ کرنے کے بجائے اپنے حقیقی اتحادیوں کا ہاتھ مضبوطی سے تھامے۔