روس نے اسٹالن کو پھر ہیرو بنا دیا؟ ماسکو کے دل میں بڑا مجسمہ نصب
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
ماسکو (ویب ڈیسک): روس کے دارالحکومت ماسکو کے Taganskaya میٹرو اسٹیشن میں سابق سوویت آمر جوزف اسٹالن کا ایک بڑا مجسمہ نما پینل دوبارہ نصب کر دیا گیا ہے، جو کئی دہائیوں قبل De-Stalinisation کے دور میں ہٹا دیا گیا تھا۔
ماسکو میٹرو انتظامیہ نے 10 مئی کو بیان میں کہا کہ یہ "ایک تاریخی ورثہ کی بحالی ہے جو دوسری جنگِ عظیم میں فتح کی یادگار ہے"۔
یہ پینل "عوام کی قائد اور کمانڈر سے شکرگزاری" کے عنوان سے 1950 میں نصب کیا گیا تھا، جس میں اسٹالن کو فوجی وردی میں بچوں اور مزدوروں سے گھرا ہوا دکھایا گیا ہے جو اس کی جانب عقیدت سے دیکھ رہے ہیں۔
یہ مجسمہ اسٹیشن کے اسی دور کی یاد دلاتا ہے جب سوویت یونین میں اسٹالن کے گرد شخصی پرستی اپنے عروج پر تھی۔
اس بار یہ پینل خاموشی سے دوبارہ نصب کیا گیا، اور آزاد روسی میڈیا کے مطابق، اس کی کوئی پیشگی اطلاع عوام کو نہیں دی گئی۔
اسٹالن کو ایک جانب بڑے پیمانے پر ظلم و ستم کا ذمے دار سمجھا جاتا ہے، لیکن کریملن حالیہ برسوں سے اس کی شخصیت کو محب وطن رہنما کے طور پر دوبارہ پیش کر رہا ہے۔ پہلے بھی کچھ مجسمے نصب کیے گئے، مگر وہ زیادہ تر نجی املاک یا چھوٹے شہروں تک محدود رہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
’کے پی حکومت کا سولر پینل منصوبہ کرپشن اور کمیشن مافیا کی نذر ہوگیا‘
لاہور(ویب ڈیسک ) وزیر اطلاعات و نشریات پنجاب عظمیٰ بخاری نے دعویٰ کیا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت کا سولر پینل منصوبہ کرپشن اور کمیشن مافیا کی نذر ہوگیا۔
عظمیٰ بخاری نے اپنے بیان میں کہا کہ 8 ماہ قبل وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے سولر پینل منصوبے کا اعلان کیا تھا لیکن منصوبے کے پی سی ون کی منظوری سے قبل ہی ٹینڈر جاری کر دیے گئے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ کے پی کا سولر پینل منصوبہ مبینہ طور پر 2 ارب روپے کی کمیشن کی نذر ہوا، صوبے میں کوئی عوامی مفاد کا منصوبہ بنتا ہی نہیں ہے، اگر کوئی منصوبہ بن بھی جائے تو حصے وصول کرنے والوں کی لڑائی کی نذر ہو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کے پی حکومت کی تمام کارکردگی صرف بیانات اور بھڑکوں تک محدود ہے، صوبے کے عوام کا پیسہ صرف احتجاجی تحریکوں کی نذر ہو رہا ہے، علی امین گنڈاپور کے کریڈٹ پر صرف تین وفاق اور پنجاب پر ناکام حملے ہیں۔
’کے پی حکومت کو دیے تمام فنڈز کا وفاق پہلے آڈٹ کروائے کیونکہ صوبے کا پیسہ کمیشن مافیا اور من پسند ٹھیکیداروں کی جیبوں میں جا رہا ہے۔ جب تک کے پی پچھلے فنڈز کا حساب نہیں دیتا وفاق مزید ایک دھیلہ بھہ نہ دے۔‘
قبل ازیں، مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف کا بیان سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ بجٹ سے قبل این ایف سی اجلاس بلا کر ضم شدہ اضلاع کا حصہ منتقل کیا جائے، وفاق نیٹ ہائیڈل منافع کے بقایاجات بھی بجٹ سے پہلے ادا کرے۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ وفاق نے ضم شدہ اضلاع کا حصہ غیر قانونی طور پر اپنے پاس رکھا ہوا ہے، کے پی حکومت آئندہ بجٹ میں ضم شدہ اضلاع کو ریلیف دینا چاہتی ہے، وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے دونوں معاملات پر وزیر اعظم شہباز شریف کو خط لکھے لیکن تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا تھا کہ ضم شدہ اضلاع کی ترقی سے دہشتگردی میں واضح کمی آ سکتی ہے، دہشتگردی صرف ایک صوبے کا نہیں بلکہ پورے ملک کا مسئلہ ہے۔
مزیدپڑھیں:پاکستانی طیارے گرانے کی خبر غلط تھی،بھارتی صحافی کا اعتراف