نوشہرہ: تیز آندھی، چھتیں اور دیواریں گرنے سے 4 افراد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
—علامتی تصویر
خیبر پختون خوا کے ضلع نوشہرہ میں اتوار کو تیز آندھی کے بعد مختلف علاقوں میں چھتیں اور دیواریں گر گئیں۔
ضلع سے ریسکیو ذرائع نے بتایا ہے کہ اس صورتِ حال کے باعث 4 افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
ریسکیو ادارے اس حوالے سے مزید اقدامات کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ملک کے شمالی علاقوں بالخصوص کے پی کے اور شمالی پنجاب سمیت مختلف علاقوں سے تیز آندھی اور طوفانی بارشوں کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سوات واقعے میں مختلف محکموں کی کوتاہی سامنے آئی ہے: چیئرمین انسپیکشن ٹیم کا عدالت میں اعتراف
سوات واقعے میں مختلف محکموں کی کوتاہی سامنے آئی ہے: چیئرمین انسپیکشن ٹیم کا عدالت میں اعتراف WhatsAppFacebookTwitter 0 3 July, 2025 سب نیوز
پشاور(آئی پی ایس) چیئرمین انسپیکشن ٹیم سانحہ سوات نے ہائیکورٹ میں اعتراف کیا ہےکہ سوات واقعے میں مختلف محکوں کی کوتاہی سامنے آئی ہے۔
پشاور ہائیکورٹ میں سانحہ سوات سےمتعلق کیس کی سماعت ہوئی جس دوران متعلقہ افسران نے عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت چیئرمین انسپیکشن ٹیم سانحہ سوات نے عدالت کو بتایا کہ دریائے سوات واقعے کی تحقیقات جاری ہیں جس میں مختلف محکموں کی کوتاہی سامنےآئی ہے، اس پر چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے کہا کہ غفلت برتنے والوں کا تعین جلد کیا جائے۔
چیف جسٹس ہائیکورٹ نے عدالت میں موجود کمشنر ہزارہ سے سوال کیا کہ ہزارہ میں سیاحوں کے تحفظ کےلیے کیا اقدامات کیے ہیں؟ میڈیکل ایمرجنسی کی صورت میں کیا انتظامات ہیں؟ اس پر کشمنر ہزارہ نے جواب دیا کہ دفعہ 144 نافذ ہے، تجاوزات کےخلاف آپریشن جاری ہے، نتھیاگلی اسپتال میں اضافی عملہ تعینات کیا ہے۔
عدالت نے سوال کیا کہ سوات واقعے کے بعد ایمرجنسی رسپانس کےکیا انتظامات ہیں؟ خدانخواستہ کچھ ہو جائےتو کیا ڈرون سے فوری رسپانس ممکن ہے؟ کمشنر ہزارہ نے کہا کہ ڈرون حاصل کیے ہیں جولائف جیکٹس پہنچاسکتے ہیں۔
عدالت نے ہدایت کی کہ ڈرونز کو ٹیسٹ کریں، آزمائشی مشق کریں، دیکھیں کتنی دیر میں ایمرجنسی میں پہنچ سکتےہیں کہیں عین وقت پرناکام نہ ہوں۔
چیف جسٹس نے مزید ہدایت کی کہ سیاحوں کو محفوظ ماحول اور سکیورٹی فراہم کریں، اس پر آر پی او ہزارہ نے کہا کہ پولیس اور ریسکیو آپس میں کوآرڈینیشن میں ہیں۔
بعد ازاں عدالت نے کمشنر مالاکنڈ اور آر پی او کو ہدایت کی کہ دونوں افسران رپورٹ عدالت میں جمع کرائیں اور سانحہ سوات سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ بھی پیش کی جائے۔
دوسری جانب سانحہ سوات کی انکوائری کمیٹی میں ڈی جی ریسکیو پیش ہوئے جس میں ان سے سوال کیا گیا کہ جس وقت واقعہ ہوا آپ کہاں تھے؟ ریسکیو اہلکاروں نے سیلاب میں پھنسے افراد کوبچانےکیلئےکیاکیا؟
خیبرپختونخوا ریسکیو کے ڈی جی شاہ فہد نے جواب دیا کہ وہ اس وقت پشاور میں تھے، 27 جون کو سوات میں مختلف مقامات پرسیلاب میں پھنسےافراد کو بچانےکیلئےآپریشنز کیے، ریسکیو آپریشنز کےدوران درجنوں افراد کو بچایا گیا، 9 بج کر 45 منٹ پر کال موصول ہوئی اور ایمبولینس موقع پرپہنچی تاہم ایمرجنسی کی نوعیت الگ تھی۔
انہوں نے بتایا کہ واقعے کی جگہ پرغوطہ خور،کشتی اوردیگرسامان بھیجا، غوطہ خوروں نے مینگورہ بائی پاس روڈ کے قریب دریائےسوات سے3 سیاحوں کوبچایا جب کہ سوات واقعےکےبعدریسکیواہلکاروں کومعطل کیاگیا اور اس حوالے سے انٹرنل انکوائری بھی جاری ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروفاقی تعلیمی بورڈ میں طلباء اور اداروں کی فلاح وبہبود کے لیے مزید اصلاحات لارہے ہیں،ڈاکٹر اکرام علی ملکی سیاسی میدان میں نئی انٹری؛ الیکشن کمیشن نے نئی جماعت رجسٹر کرلی،سربراہ کون؟ ایران اور اسرائیل کے درمیان سیز فائر کے پیچھے بھی ’وردی‘ ہے،محسن نقوی خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں گوریلا جنگ کے تناظر میں اہم شرعی نکات سامنے آ گئے سلامتی کونسل میں پاکستان کی سربراہی؛ بھارت کو بدترین سفارتی شکست امریکی حملوں سے ایران کا ایٹمی پروگرام 2 سال پیچھے چلا گیا: پینٹاگون فرد جرم کے بعد اب گواہوں کی باری، 9 مئی کیس میں نیا موڑ آنے والا؟Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم